پاکستان‘ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) پاکستان اور سعودی عرب سمیت دنیا کے20 ممالک نے ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی بھر پور مذمت کردی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب سمیت دنیا کے 20 ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسلامی برادر ملک ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی بھر پور مذمت کردی۔ جس میں کہا گیا کہ تہران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔
پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری مشترکہ اعلامیے میں مذکورہ ممالک نے ریاستوں کی خود مختاری و علاقائی سا لمیت کے احترام، مثبت ہمسائیگی کے مستحکم اصولوں کی پاسداری اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی مذمت کرنے والوں میں پاکستان، سعودی عرب، الجزائر، بحرین، برونائی، چاڈ، کوموروس، جبوتی، مصر،عراق، اردن، کویت، لیبیا، اسلامی موریطانیہ، قطر، صومالیہ، سوڈان، ترکی، عمان اور متحدہ عرب امارات کے وزائے خارجہ شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قراردادوں اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ان جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے مکمل گریز سب سے زیادہ اہم ہے، جوآئی اے ای اے نگرانی میں ہیں۔
ایسی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور عالمی انسانی قانون، جس میں شامل 1949ءکے جینیوا کنونشنز کی خلاف ورزی ہیں۔
اعلامیہ میں زور دیا گیا کہ کشیدگی کے مکمل خاتمے، مکمل جنگ بندی اور امن کی بحالی کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں، بصورت دیگریہ خطرناک صورت حال شدید تشویش ناک ہے، جو پورے خطے کے امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج لا سکتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نتین یاہو غزہ کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے، اسرائیلی اخبار
اپنے ایک بیان میں صیہونی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ تمام شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ غزہ میں ہونے والے واقعات پر بین الاقوامی برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار "ہآرتز" نے خبر دی کہ صیہونی وزیر اعظم "بنیامین نیتن یاہو" غزہ کے شمال مغربی علاقوں کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور ان پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر کاربند ہیں، حالانکہ اسرائیلی فوج کے چیف انہیں خبردار کر چکے ہیں کہ اس اقدام سے صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ماہر اسرائیلی عسکری تجزیہ کار "عامی دومبا" نے خبردار کیا کہ غزہ جنگ کا تسلسل، اسرائیل کو سیاسی اور معاشی تباہی کی جانب لے جا رہا ہے۔ عامی دومبا نے کہا کہ تمام شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ غزہ میں ہونے والے واقعات پر بین الاقوامی برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ فرانس، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک نے فلسطین کو ایک تسلیم شدہ ریاست ماننے کی اپنی تیاری کا اعلان کیا، جو معمولی اقدام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلیاں دو بنیادی وجوہات کا نتیجہ ہیں۔ پہلی وجہ، اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ کی آبادی کی جبری نقل مکانی کے بیان سے متعلق ہے اور دوسری وجہ، غزہ میں انسانی بحران کی خوفناک و دل دکھانے والی تصاویر سے وابستہ ہے، جس نے بین الاقوامی برادری کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ اسرائیل کے مفادات کی پرواہ نہ کرے۔