غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ناگزیر ہے، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ناگزیر ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں 55 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ جن میں 18 ہزار بچے اور 28 ہزار خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر عالمی برادری خاموش نہ رہے۔ کیونکہ خطرات شدید تر ہوچکے ہیں۔ اور قابض قوت عالمی قانون کی بدترین خلاف ورزی کی مرتکب ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ اخلاقی دیوالیہ پن کی اقوام متحدہ میں گنجائش نہیں۔ اور اب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے جنرل اسمبلی کی قرارداد عالمی عزم کا اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان قرارداد2735 کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے۔ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ناگزیر ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنرل اسمبلی اقوام متحدہ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ شہر کی منظم تباہی کی مذمت کی تاہم کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نسل کشی ہو رہی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ بین الاقوامی عدالتیں کریں گی۔
نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوتریش نے کہا کہ ہم آبادی کی بڑے پیمانے پر تباہی دیکھ رہے ہیں، اب غزہ شہر کی منظم تباہی ہو رہی ہے، ہم شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل دیکھ رہے ہیں، جس کی مثال مجھے اس وقت سے نہیں ملتی جب سے میں سیکرٹری جنرل بنا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: دوحا میں اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتونیو گوتریس
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام قحط، نقل مکانی اور کسی بھی وقت موت کے خطرے جیسے ہولناک حالات سے دوچار ہیں۔ گوتریس کے بقول یہ صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اختیار نہیں کہ وہ قانونی طور پر یہ تعین کریں کہ نسل کشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ذمہ داری متعلقہ عدالتی اداروں، خصوصاً عالمی عدالت انصاف کی ہے۔
ان کے یہ ریمارکس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے شائع ہونے والی 72 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سامنے آئے جس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور یہ اشتعال انگیزی اسرائیلی ریاست کی اعلیٰ سیاسی اور فوجی قیادت کی جانب سے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کی انتونیو گوتریس سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر گفتگو
رپورٹ کے مطابق ان رہنماؤں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یوآف گیلنٹ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پہلے ہی نیتن یاہو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے، قتلِ عام، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں