ایلون مسک کا خلائی راکٹ دھماکے سے پھٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا اسٹار شپ 36 راکٹ دوران آزمائش دھماکے سے پھٹ گیا۔
بدھ کی شب اسٹار شپ راکٹ کا ٹیکساس میں اسٹیٹک فائر ٹیسٹ جاری تھا جب یہ دھماکے سے پھٹ گیا۔
جاری ہونے والی فوٹیج میں دِکھایا گیا کہ آزمائش کے لیے راکٹ تیار ہے اور اس کی بنیاد سے دھواں نکل رہا ہے اس ہی دوران ایک دم سے راکٹ کی ناک پھٹتی ہے اور شدید روشنی خارج ہوتی ہے جس کے بعد پھر آگ بھڑک اٹھتی ہے۔
جیسے ہی راکٹ میں موجود ایندھن جلتا ہے تو ایک آگ کا گولہ جگہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
کمپنی آفیشلز کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کو ایک انجینئرنگ فیلیئر کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقامیوں نے دھماکے کی لہریں محسوس کیں اور بتایا کہ ان کے گھروں کھڑکیاں برتن کھڑک گئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟
اسپیس ایکس کا Crew-11 مشن جمعہ کو کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کی جانب روانہ ہو گیا۔ یاد رہے کہ خراب موسم کے باعث جمعرات کو پرواز منسوخ کر دی گئی تھی۔
ناسا کے خلا باز زینا کارڈمین (کمانڈر)، مائیک فنک (پائلٹ)، جاپانی خلائی ایجنسی (JAXA) کے خلا باز کیمیا یُوئی، اور روسکوسموس کے خلا باز اولیگ پلاٹونوف نے فلوریڈا میں موجود کینیڈی اسپیس سینٹر کے لانچ کمپلیکس 39A پر جمعے کی صبح 11:43 بجے (ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم) روانگی کے لیے تیاری مکمل کی۔
جمعرات کو طے شدہ پرواز کو خراب موسم کے باعث آخری لمحے پر منسوخ کرنا پڑا تھا۔ ابتدائی وقت 12:09 بجے دوپہر تھا۔
یہ مشن SpaceX کے کریو ڈریگن کیپسول “Endeavour” کے ذریعے کیا گیا، جو اب تک سب سے زیادہ استعمال ہونے والا SpaceX کا انسان بردار کیپسول بن چکا ہے۔ یہ Endeavour کا چھٹا خلائی مشن ہے۔
عملے کا تجربہزینا کارڈمین اور اولیگ پلاٹونوف کے لیے یہ پہلا خلائی سفر ہے۔ کیمیا یُوئی کے لیے یہ دوسرا مشن ہے۔ مائیک فنک اپنے چوتھے خلائی مشن پر روانہ ہوئے ہیں۔
Crew-11 مشن ان خلا بازوں کی جگہ لے گا جو مارچ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں۔ یہ SpaceX کا NASA کے Commercial Crew Program کے تحت ISS کے لیے گیارہواں آپریشنل انسان بردار مشن ہے۔
خلا میں کیے جانے والے سائنسی تجرباتCrew-11 کے دوران خلا باز درج ذیل سائنسی تحقیقی منصوبوں پر کام کریں گے:
1. بایو نیوٹرینٹس 3خلا میں لمبے مشن کے دوران صحت برقرار رکھنے کے لیے وٹامنز پیدا کرنے کا تجربہ۔
خوراک جیسے دہی، کیفیر اور خمیر پر مبنی مشروبات میں وٹامنز پیدا کیے جائیں گے۔
2. اسٹیم سیل X IP1خلا میں اسٹیم سیلز کی افزائش کا مطالعہ، تاکہ کینسر جیسے امراض کے علاج میں مدد ملے۔
مائیکرو گریوٹی میں زیادہ اور بہتر سیلز اگائے جا سکتے ہیں۔
3. Genes in Space-12فاج تھراپی کا تجربہ، جس میں وائرسز کے ذریعے خطرناک بیکٹیریا کو ختم کرنے کا مطالعہ کیا جائے گا۔
خلا میں انفیکشن کا علاج مشکل ہوتا ہے، اس لیے یہ تجربہ خاص اہمیت رکھتا ہے۔
انسانی صحت سے متعلق تحقیقNASA کا Human Research Program Crew-11 کے عملے کے ذریعے انسانی جسم پر خلا کے اثرات کا تجزیہ کرے گا، جو مستقبل کے Artemis مشن اور مریخ کی ممکنہ انسانی مہمات کے لیے معاون ہوگا۔
اہم مطالعہ جاتخلا میں دماغ پر دباؤ اور آنکھوں پر اثرات کے مطالعے۔
وٹامن B کے پروسیسنگ اور سیال مادوں کی حرکت کے جسم پر اثرات۔
بعض خلا باز ران پر کف پٹیاں پہنیں گے تاکہ جسمانی سیال سر کی طرف نہ بڑھیں۔
بصارت، MRI اسکین اور دوسرے میڈیکل ٹیسٹوں کے ذریعے جسمانی نظاموں پر خلا کے طویل مدتی اثرات کو مانیٹر کیا جائے گا۔
یہ مشن خلا میں انسانی بقاء، صحت، اور جدید علاج کے امکانات کو بہتر بنانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے، اور زمین سے باہر زندگی کے رازوں کو سمجھنے میں معاون ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں