Daily Ausaf:
2025-09-19@19:33:25 GMT

پاکستان کا سفارتی سطح پر ایران کی مکمل حمایت کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سفارتی سطح پر ایران کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ سکھوں کے مذہبی پیشوا گرو ارجن دیو کے یوم پیدائش پر پاکستان سکھ یاتریوں کو سہولیات پہنچانے کیلئے تیار تھا لیکن ہمارے پاس ویزے کی کوئی درخواست نہیں آئی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان میں سکھوں کی مذہبی تقریبات پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران پاکستان کے ایران کو زیادہ سمجھنے سے متعلق دیے گئے بیان پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ایران کو اس لیے بہتر سمجھتے ہیں کیونکہ ایران ہمارا ہمسایہ اور مذہب ایک ہے اور ہم ایران پر ہونے والی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں جبکہ پاکستان سفارتی سطح پر ایران کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایران میں جو حملے کر رہا ہے ہم اسکی مذمت کرتے ہیں، ہم جنگ بندی چاہتے ہیں اور سفارتی کوششوں کو ترجیح دی جانی چاہیے، ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، اس سے پورے علاقے کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کردار بہت مثبت رہا، بھارتی حکومت کے بیانات کے بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہ پاکستان کا کہنا

پڑھیں:

غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ

ابوظہبی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 ) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پرمتحدہ عرب امارات (یو اے ای) اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے عالمی نشریاتی ادارے نے یواے ای کے اعلی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ابوظہبی نے نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ویسٹ بینک کے کسی بھی حصے کی ضم کاری ریڈ لائن ہوگی مگر انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس کے بعد کیا اقدامات ہو سکتے ہیں.

(جاری ہے)

متحدہ عرب امارات نے 2020 میں ابراہیمی معاہدوں کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے اور ممکنہ ردعمل میں اپنا سفیر واپس بلانے پر غور کر رہا ہے تاہم ذرائع کے مطابق مکمل تعلقات ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے یو اے ای چند عرب ممالک میں سے ایک ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ رسمی تعلقات ہیں، اور تعلقات کم کرنا ابراہیمی معاہدوں کے لیے بڑا دھچکا ہو گا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی اہم خارجہ پالیسی کامیابی تھی.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران اسرائیل نے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی ہے کیونکہ یو اے ای خطے کے اہم تجارتی مرکز اور 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا سب سے اہم عرب ملک ہے یو اے ای نے گذشتہ ہفتے دبئی ایئر شو میں اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کی شرکت روک دی تھی جس سے تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اشارہ ملتا ہے. اسرائیلی وزارت دفاع نے اس فیصلے سے آگاہی ظاہر کی لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں یو اے ای کی وزارت خارجہ نے بھی تعلقات کی سطح کم کرنے کے امکان پر کوئی جواب نہیں دیا.

نیتن یاہو کی حکومت کے دائیں بازو کے وزرا، بشمول وزیر مالیات بیزل ایل سموٹریک اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گور، ویسٹ بینک کو ضم کرنے کے حق میں ہیں یو اے ای نے بار بار اسرائیل کی ویسٹ بینک اور غزہ پر پالیسیوں اور القدس کے مقام الاقصیٰ کے موجودہ حالات پر تنقید کی ہے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رہے. اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ماہ اعلان کیا کہ وہ کبھی بھی فلسطینی ریاست قائم نہیں کریں گے یہ صورتحال خطے میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • فرانس کا ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا اعلان
  • جوہری ہتھیار کسی تیسرے ملک کو دیے جائیں گے؟ پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح اعلان کردیا
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ: بھارت میں سفارتی و عسکری حلقوں میں کھلبلی
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • کنگ عبداللہ یونیورسٹی، سعودی عرب میں مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان
  • دوطرفہ تعلقات  کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • نیو یارک ڈیکلریشن: اسرائیل کی سفارتی تنہائی؟؟
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس