Express News:
2025-08-04@08:29:43 GMT

ایران پر بلا اشتعال صیہونی حملہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

13جون2025 طلوعِ فجر سے کچھ دیر پہلے تہران سمیت ایران کے متعدد شہر اور مقامات اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھماکوں سے لرز اُٹھے۔حملے سے ایران کی اعلیٰ ترین فوجی قیادت اور اس کے بہت تجربہ کار نیوکلیئر سائنس دان لقمہء اجل بن گئے۔

حملے میں فوجی تنصیبات کے علاوہ نیوکلیئر مقامات اور پٹرولیم تنصیبات بھی نشانہ بنیں۔حملے سے پہلے امریکا اور ایران مذاکرات کر رہے تھے۔امید کی جا رہی تھی کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے اور مسئلے کا کوئی حل نکل آئے گا۔مذاکرات کے اگلے راؤنڈ سے دو تین دن پہلے اسرائیل نے بلا اشتعال حملہ کر دیا۔حالات جو بھی رُخ اختیار کریں لیکن یہ طے ہے کہ اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے گا۔

ابھی تک کی آمدہ اطلاعات کے مطابق دونوں طرف سے حملے کیے جا رہے ہیں ایران نے جوابی حملوں میں ڈرونز اور مختلف میزائلوں سے اسرائیل پر حملہ جاری رکھا ہوا ہے۔ایران کے میزائل اس کے اپنے بنائے ہوئے ہیں۔اگر ایران کی طرف سے فائر کیے گئے صرف 20فیصد میزائل بھی نشانے پر پہنچ رہے ہیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔اسرائیل کا Invincibleہونے کا بھرم ٹوٹ چکا ہے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اسرائیل کے ابتدائی حملے کے موقع پر ایرانی دفاعی نظام مکمل طور پر فعال نہیں تھا پچھلے سال ایران،اسرائیل جھڑپ میں اسرائیل نے روسی ساختہ دفاعی نظام S-300کو نشانہ بناکر ناکارہ کر دیا تھا۔جو بچا کھچا فضائی دفاعی نظام تھا اس کو اتنے بڑے اور حقیقی خطرے کے باوجود فعال نہ رکھا گیا۔ایرانی قیادت شاید یہ سمجھتی رہی کہ ابھی امریکا کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں۔

اس لیے فی الحال حملہ نہیں ہو گا۔تمام اعلیٰ ترین عسکری قیادت اور مایہء ناز نیوکلیئر سائنس دان مزے سے اپنے اپنے گھروں میں محوِ استراحت تھے کہ حملہ ہو گیا اور ان میں سے اکثر سوتے میں اپنے رب سے جا ملے۔جنگ کی حقیقی تیاری سے آنکھیں چرانے کا اس سے بڑا اور کوئی ثبوت نہیں ہو سکتا۔

جن اہم اور اعلیٰ شخصیات نے ابتدائی اسرائیلی حملے میں داعی اجل کو لبیک کہا ان میں حسین سلامی پاسدارانِ انقلابِ ایران کے کمانڈر ان چیف،جنرل محمد باقری ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف ، فریدون عباسی ایرانی اٹامک آرگنائیزیشن کے سابق سربراہ شامل ہیں۔ اسرائیل نے ایران کی کئی نیوکلر سائٹس پر حملہ کر کے بہت نقصان پہنچایا ہے لیکن شاید ابھی تک ایرانی ایٹمی پروگرام مکمل تباہی سے بچا ہوا ہے۔بظاہر ایران بہت مشکل میں ہے اور اس پر بہت دباؤ ہے لیکن ایرانی جنگ کرنا اور موت کو گلے لگانا جانتے ہیں۔

چونکہ ایران اسرائیل جنگ جاری ہے اس لیے یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا حتمی نتیجہ کیا نکلے گا لیکن ایک بات طے ہے کہ اتنے بڑے خطرے اور مخاصمت کے باوجود ایران نے صحیح سمت میں اقدام نہیں اُٹھائے۔ایران خطے کے ممالک میں اپنی ذیلی تنظیمیں کھڑا کرتا اور انھیں مسلح کرتا رہا۔ایران ہمسایہ مسلمان ممالک کو اپنا انقلاب ایکس پورٹ کرتا رہا۔جس سطح کی انٹیلی جنس ایجنسی اور فوج کی ضرورت تھی اس سے نظریں چرائی گئیں۔

جس کامیابی سے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد نے ایران کے اندر اپنے Assetsپیدا کیے اور ان کے ذریعے جتنا نقصان پہنچایا وہ حیران کن ہے۔اسرائیل کو ہر اہم ایرانی فوجی افسر اور سائنس دان کی رہائش گاہ اور موومنٹ کی آگاہی رہی ہے۔اسماعیل ہانیہ کو مروا کے بھی ایرانی انتظامیہ نے آنکھیں نہیں کھولیں۔ اسرائیل نے تہران شہر کے بیچوں بیچ ایک جگہ پر اپنا اڈہ قائم کرکے ایرانی فوجی افسروں،ایٹمی تنصیبات اور پٹرولیم ڈپوز کو نشانہ بنایا اور ایرانیوں کو خبر تک نہیں ہوئی۔ایسے لگتا ہے کہ ایرانی انتظامیہ،ایرانی افواج ا،نیوکلیئر سائنس دانوں اور اہم اداروں میں ہر کوئی Compromised ہے۔موساد نے ہر جگہ نفوذ کیا ہوا ہے۔ایرانی انتظامیہ بے بس اور نا اہل نظر آتی ہے۔آج کے دور میں راز داری، ٹیکنالوجی اور برق رفتار انٹیلی جنس بہت بنیادی جنگی ہتھیار ہیں۔

ایران نے بہت ہمت دکھائی ہے لیکن ایران کی فضائیہ نہ ہونے کے برابر ہے۔اس کے پاس کچھ بہت پرانے امریکی ساختہ طیارے ہیں۔پچھلی تقریباٍ 5دہائیوں سے بظاہر پابندیوں کی وجہ سے ایرانی فضائیہ کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا۔اگر روس ایران کو S-300ڈیفنس سسٹم دے سکتا تھا تو جدید طیارے بھی فراہم کرنے کو تیار تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

اسی طرح چین سے بھی فضائی دفاع کے معاہدے ہو سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔پاکستان نے ایک وقت میں ایران،لیبیا اور شمالی کوریا کو ایٹمی میدان میں مدد دی لیکن ایران نے اس راز کو فاش کر کے پاکستان کو انتہائی مشکل میں ڈال دیا۔اڑوس پڑوس کے ممالک کے لیے ایران ایک مشکل ہمسایہ بنا رہا۔ایران آبنائے ہرمز کو بند کر کے اور بین الاقوامی ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے نکل کر دنیا کو بہت مشکل میں ڈال سکتا ہے۔

پاکستان میں آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ پاکستان ایران کی فوری مدد کرے ورنہ اسرائیل اگلی بار پاکستان کو ہدف بنائے گا۔پاکستانی سوشل میڈیا اس قسم کی پوسٹوں سے بھرا پڑا ہے۔ہم ہر فیک نیوز کو بلا سوچے سمجھے دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے چلے جاتے ہیں اور پھر بھارتی میڈیا کے ذریعے بیرونی میڈیا اس میں مرچ مسالہ لگا کر پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ہمارے وزرا بھی احتیاط سے بات نہیں کرتے۔پاکستان اﷲ کی ایک انمول نعمت اور بہت قیمتی تحفہ ہے۔پاکستان کی ایٹمی  و فوجی قوت صرف اور صرف پاکستان کے دفاع کے لیے ہے۔ہر ملک نے اپنی لڑائی خود لڑنی ہوتی ہے۔

بھارت پاکستان لڑائی میں ایران نے بھارت کی مذمت تک نہیں کی لیکن پاکستان نے بہت کھل کر ایران کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت کی۔ ایران کلبھوشن جیسے بھارتی ایجنٹوں کو ہمارے خلاف لانچ کرتا رہا ہے لیکن پاکستان نے ایک بھائی کی طرح ایران کی بہت سفارتی مدد کی۔

پاکستان کو پاکستان سے باہر کسی بھی لڑائی کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ہمیں از حد چوکس رہ کر اپنے دفاع کو مزید مضبوط بنانا چاہیے اور حالیہ پاک بھارت جنگ سے جن کمزوریوں کی نشان دہی ہوئی ہے ان پر قابو پانا چاہیے۔ہمیں ایران اسرائیل جنگ سے بھی سبق سیکھنا چاہیے۔ ہمارا دشمن بھارت بہت کمینہ اور مکار ہے اور کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔بھارتی ریاست بہار میں اکتوبر انتخابات سے پہلے مودی حکومت کوئی بھی کھلواڑ کر سکتی ہے۔ خدا ایران کی مدد اور حفاظت کرے اور پاکستان کو اغیار اور منافقوں کی ریشہ دوانیوں اور حملوں سے محفوظ رکھے۔آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیل نے پاکستان کو ایران نے ایران کی ایران کے ایران ا نہیں کی ہے لیکن

پڑھیں:

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی وزراء کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے وزراء، صیہونی قبضہ گیروں اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ یہودی دعا کا عوامی طور پر انعقاد کیا تھا، یہ ایک انتہائی متنازع اقدام ہے جو اس مقام پر طے شدہ پرانے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

ایکس پر ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی یہ بے حرمتی نہ صرف ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے عقیدے کی توہین ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر بھی براہ راست حملہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قابض طاقت کی طرف سے اس طرح کی منظم اشتعال انگیزیاں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہیں، اسرائیل کے بےشرمانہ اقدامات جان بوجھ کر فلسطین اور وسیع خطے میں تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام اور تنازعات کے قریب دھکیل رہے ہیں۔

پاکستانی وزیراعظم نے ایک بار پھر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام جارحیت کے خاتمے اور ایک قابل اعتماد امن عمل کی کوششوں پر زور دیا ہے۔

دوسری طرف سعودی عرب نے بھی اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں کی مسجد اقصٰی میں بار بار کی جانے والی اشتعال انگیز حرکات کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے، جبکہ یہودیوں کے نزدیک بھی یہ سب سے مقدس جگہ ہے، جہاں ان کے پہلے اور دوسرے ہیکل واقع تھے، یہاں یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی اسرائیل اور اس مقام کے متولی اردن کے درمیان طے شدہ پرانے معاہدے کے تحت ممنوع ہے۔

حالیہ برسوں میں یہودیوں بشمول اسرائیلی پارلیمان کے ارکان کی جانب سے بار ہا اس معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں، تاہم اتمار بن گویر کا دورہ پہلا موقع ہے کہ کسی سرکاری وزیر نے یہاں عوامی طور پر دعا کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ ٹیمپل ماؤنٹ (مسجد اقصیٰ) پر سٹیٹس کو برقرار رکھنے کی اسرائیل کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ بدستور برقرار رہے گی۔

اتمار بن گویر نے مسجد کے احاطے میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ پوری غزہ کی پٹی پر اسرائیلی خودمختاری نافذ کی جائے جیسے یہ ٹیمپل ماؤنٹ (مسجد اقصیٰ) پر کی گئی۔

اسرائیل نے 1967 میں مشرقی مقبوضہ بیت المقدس پر قبضہ کر کے اسے ضم کر لیا تھا، جسے بین الاقوامی برادری کی بڑی تعداد نے تسلیم نہیں کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری،فی یونٹ کتنے روپے کمی کا امکان ؟ اسلام آبا ہائیکورٹ کا بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج ختم کرانے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کا حکم فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل، عالمی سطح پر شان دار خراج تحسین ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام بانی کا اعتماد ہے تو میں یہاں بیٹھا ہوں، سازشوں کا حصہ بننے والے مخالفین کے ایجنڈے پر ہیں، علی امین گنڈاپور افغان وزیرخارجہ امیرخان متقی کا دورہ پاکستان تکنیکی وجوہات کی بنا پر ملتوی قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو شام 5بجے طلب، 32نکاتی ایجنڈا جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی پر پاکستان کی شدید مذمت، اسرائیل کی اشتعال انگیزی پر عالمی ردعمل کا مطالبہ
  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، اسرائیلی وزیر کا سینکڑوں یہودیوں کے ساتھ اشتعال انگیز مارچ
  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • اسرائیل کے ساتھی یمن کے نشانے پر
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • ایرانی صدر سے علماء کے وفد کی ملاقات اسرائیل کیخلاف جنگ میں بہادری کو سراہا 
  • گورننگ کونسل میں ایران کیخلاف قرارداد کے 1 روز بعد ہی تہران پر حملہ محض اتفاق نہیں، ماسکو
  • غزہ پر صیہونی جارحیت جاری، امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید، 70 زخمی
  • پہلگام حملے کے بغیر تحقیقات بھارتی جارحیت کا جواز نہیں، پاکستان