مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں، اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ہدف بنانے کی کھلی دھمکی کے بعد اسرائیل نے خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور متعدد جوہری اہداف بھی نشانہ بنائے ہیں۔

ایرانی ذرائع کے مطابق تل ابیب نے تہران کے ’لاویزان‘ علاقے میں جو اعلیٰ عہدے داروں اور خامنہ ای کے قریبی حلقے کا رہائشی علاقہ سمجھا جاتا ہے، نئی فضائی کارروائی کی، جس سے وہاں آگ اور دھواں اٹھتا رپورٹ کیا گیا ہے۔

ایک اور حملے میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر نطنز، اراک، اسفہان اور خورم آباد سمیت جوہری مراکز پر حملے کیے۔ خاص طور پر ارا ک ہیوی واٹر ریئیکٹر کے گنبد پر حملہ ہوا، جہاں ایک بڑا گڑھا بن گیا۔ اقوام متحدہ کے IAEA کے مطابق وہاں ہلکی نوعیت کا جوہری مواد موجود تھا مگر ریکٹر کا ایندھن موجود نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کے تازہ و کاری ترین حملے پر اسرائیل بلبلا اٹھا، آیت اللہ خامنہ ای کو شہید کرنے کی دھمکی

ادھر امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی دباؤ میں اضافہ جاری رہا، تو یہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی راہ پر مجبور کر سکتا ہے۔ جوہری تنصیبات پر مسلسل حملوں کے پیش نظر یہ خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران خود نہایت محتاط انداز میں فیصلہ کرے گا کہ یہ جنگ کب اور کیسے ختم ہوگی، اور بیرونی طاقتوں کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی وزیر دفاع تل ابیب تہران سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای مشرق وسطیٰ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیر دفاع تل ابیب تہران سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای خامنہ ای

پڑھیں:

آیت اللہ خامنہ ای آسان ہدف، لیکن فی الحال نشانہ نہیں بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر نے کہا ہے کہ امریکا کو معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ سپریم لیڈر اس وقت ہمارے لیے ایک آسان ہدف ہیں لیکن فی الحال ہم انھیں نشانہ نہیں بنایں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے منصوبے کو امریکی صدر نے مسترد کردیا تھا لیکن اب کھلی دھمکی دی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ خامنہ ای اس وقت ہمارے لیے ایک آسان ہدف ہیں لیکن فی الحال ہم انھیں نشانہ نہیں بنایں گے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکا شہریوں یا فوجیوں پر ایرانی میزائل حملے برداشت نہیں کرے گا۔

اس بیان کے فوراً بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور پوسٹ کی جس میں صرف ایک جملہ لکھا تھا "UNCONDITIONAL SURRENDER" (بلا مشروط ہتھیار ڈال دو)۔ یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔ ایرانی حملوں میں 24 اسرائیلی مارے گئے اور متعدد زخمی ہیں جب کہ اسرائیل کے حملوں میں ملٹری لیڈرشپ اور ایٹمی سائنسدانوں سمیت 224 ایرانی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی ایرانی سپریم لیڈر کو دھمکی، آیت اللہ علی السیستانی نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کردیا
  • اسرائیلی وزیر دفاع کی ہسپتال پر حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی
  • اسرائیلی وزیردفاع نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل کی دھمکی دیدی
  • دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای)
  • امریکا سن لے، ایران سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک اعلان
  • ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای تنہا پڑتے جا رہے ہیں؟
  • ہم صیہونیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای
  • ہم صیہونیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای
  • آیت اللہ خامنہ ای آسان ہدف، لیکن فی الحال نشانہ نہیں بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ