اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے،علماء اپنا کردار ادا کریں،اسد اللہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر وسابق ایم این اے اسداللہ بھٹوکی زیرقیادت ایک وفد نے آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا پر پہنچ کر چیئرمین علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی کی عیادت وجلدصحت یابی کی دعاکی جو حالیہ بیماری کے باعث مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم اب وہ ربصحت ہوکراپنی رہائش گاہ منتقل ہوگئے ہیں۔ وفدمیںسابق امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی،سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا ،ضلع ائرپورٹ کے ناظم علاقہ رفاع عام سوسائٹی عتیق احمد،مقامی ناظم ڈاکٹر خالد یاسین شامل تھے جبکہ گلشن غزالی باغ رفیع کوآرڈینٹریو سی 4اور محمد علی رندھاوا، خلیفہ عبدالرحمن و دیگر بھی اس موقع پرموجود تھے۔اسداللہ بھٹو نے کہاکہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے ،منبرومحراب اورعلما ومشائخ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔دشمن ہمیں زبان رنگ ونسل کی بنیاد پرتقسیم کرکے اتحاد امت کو پارا پارا اوراپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔صہیونی ریاست کا ایران پرنہیں یہ پوری امت پرحملہ تصورکیا جائے،ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔پاکستان سمیت مسلم ممالک نہ صرف صہیونی جارحیت کی مذمت بلکہ عالم اسلام کو ایران کی پشت پرکھڑا ہونا چاہیے۔امریکی سرپرستی میں غزہ سے تہران تک امت کے خون سے ہولی کھیلنے والی دہشت گردریاست کے خونخوار ہاتھوں کو نہ روکا گیا تو پھر اگلی باری کسی اورمسلمان ملک کی ہوسکتی ہے۔آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی جلد مکمل طور پر صحت یاب ہو کر اپنے ملی، دینی اور اصلاحی کاموں کو جاری رکھیں گے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ملک و قوم کے لیے قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور علما ومشائخ نے ایران اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے دعا کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس تنازعے کو فوری طور پر ختم کرائیں تاکہ امن قائم ہو اور انسانیت کا وقار بحال رہے۔پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے ملی یکجہتی کونسل کے صدر اورجماعت اسلامی کے رہنمائوں کا مزاج پرسی کے لیے گھرآمد پرشکریہ ادا کیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت بند نہیں۔
پیر کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ایران سے بظاہر تعاون کی خواہش ظاہر کرتا ہے لیکن عملی طور پر اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔a
یہ بھی پڑھیں: ’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل
ایرانی سپریم لیڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی کبھار ایران کے ساتھ تعاون کی بات کرتا ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکا خطے میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اسرائیل کی حمایت ترک کرے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا معاہدے کے لیے بھی تیار ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا دروازہ کھلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور اس دوران امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔
مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران میں یورینیم افزودگی کا معاملہ ہے جسے مغربی طاقتیں صفر تک لانا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا امکان ختم ہوجائے، تاہم ایران اس شرط کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران تعاون جوہری معاہدہ سپریم لیڈر