ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکا میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
مظاہرین کا امریکی صدر ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ
جیسے جیسے ٹرمپ انتظامیہ مشرقِ وسطی میں اسرائیل کی جنگ میں مزید عملی کردار ادا کرنے پر غور کر رہی ہے، اسی تناظر میں واشنگٹن میں وائٹ ہائوس کے باہر مظاہرین جمع ہو گئے ہیں جو امریکا کو ایران اور اسرائیل کے مابین جاری جنگ میں براہِ راست مداخلت سے روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ساتھ ہی امریکا کی جانب سے اسرائیل کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے پر بھی اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
مظاہرے کے شرکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ امریکا جنگ میں براہِ راست عسکری طور پر شامل نہ ہو، کیونکہ ایسا اقدام مشرق وسطی میں تنازعے کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت امریکا کے تین طیارہ بردار بحری بیڑے (aircraft carrier groups) مشرقِ وسطی میں موجود ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیڑے صرف دفاعی مقاصد کے لیے استعمال ہونے چاہئیں، نہ کہ جارحانہ کارروائیوں کے لیے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا:”No War with Iran”, "Stop Funding War Crimes”, "Diplomacy Not Bombs”۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے نے ایک خطرناک اور غیر متوقع صورتحال پیدا کر دی ہے اور امریکا کی براہ راست مداخلت دنیا کو ایک وسیع تر جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے۔سول سوسائٹی اور امن کے حامی گروپوں نے بھی مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرے تاکہ مشرق وسطی میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مظاہرین کا کر رہے ہیں
پڑھیں:
ایران، اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ کشیدگی کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز نے 21 ہزار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ گرفتاریاں 13 جون کو اسرائیلی حملے کے بعد شروع ہونے والی ملک گیر سیکیورٹی کارروائیوں کے دوران کی گئیں۔
ایرانی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 41 فیصد گرفتاریاں عوام کی فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر عمل میں آئیں۔
گرفتار افراد میں 2,000 سے زائد غیر قانونی مہاجرین بھی شامل ہیں۔
261 افراد کو جاسوسی کے شبے میں حراست میں لیا گیا۔
172 افراد کو بغیر اجازت ویڈیو بنانے پر گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایران ماضی میں بھی اسرائیلی خفیہ ایجنسی **موساد** کے لیے جاسوسی کرنے والے کئی افراد کو **سزائے موت** دے چکا ہے۔