ہالی ووڈ کے سپر اسٹار جانی ڈیپ نے بچوں کے لیے جیک اسپیرو کا روپ دھار لیا۔

جانی ڈیپ نے حال ہی میں اپنے مشہور کردار کیپٹن جیک اسپیرو کا روپ دھار کر اسپین کے اسپتال کا دورہ کیا اور بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔ اس بار وہ کسی فلم کی شوٹنگ کے لیے نہیں بلکہ اسپین کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج بچوں کو خوش کرنے کے لیے اس روپ میں نظر آئے۔

62 سالہ ڈیپ نے میڈرڈ کے چلڈرن اسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف کمروں میں جا کر بچوں سے ملاقات کی، وقت گزارا اور انہیں خوش کرنے کی کوشش کی۔ ان کی بچوں سے ملاقات کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Pinkvilla USA (@pinkvillausa)

یاد رہے کہ جانی ڈیپ ان دنوں اسپین میں اپنی نئی فلم "ڈے ڈرنکر" کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ وہ جلد پائریٹس آف دی کیربیین کے چھٹے ایڈیشن میں اپنے مقبول کردار کیپٹن جیک اسپیرو کیساتھ جلوہ گر ہوں گے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ ڈیپ نے کیپٹن جیک اسپیرو کا روپ انسانیت کی خدمت کے لیے اپنایا ہو۔ ستمبر 2024 میں بھی وہ سین سبسٹین کے اسپتال میں بچوں سے اپنے اسی مشہور کردار کا روپ دھار کر ملے تھے، جبکہ اس سے قبل وہ وینکوور، پیرس، لندن، برسبین اور کئی امریکی شہروں کے اسپتالوں میں بھی اس کردار میں بچوں سے ملاقات کر چکے ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جیک اسپیرو جانی ڈیپ بچوں سے کا روپ ڈیپ نے کے لیے

پڑھیں:

زہریلا کھانسی سیرپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • 27ویں آئینی ترمیم: 11 نکاتی مسودہ منظر عام پر آگیا
  • نومبر میں سال کا سب سے روشن سپر مون آسمان پر جلوہ گر ہوگا
  • ننھی کلیاں اور سرد رُتوں کی آمد
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • پتھاروں کیخلاف کریک ڈائون ڈراما نکلا، توڑ جوڑ کے بعد اجازت نامے دے دیے
  • زہریلا کھانسی سیرپ
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک