UrduPoint:
2025-08-04@20:44:06 GMT

امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

آج ایران اور اسرائیل کے مابین جاری لڑائی کا آٹھواں دن ہے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران واشنگٹن سے بات چیت نہیں کرے گا صدر ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران واشنگٹن سے بات چیت نہیں کرے گا کیونکہ امریکہ ’’ایران کے خلاف اسرائیلی جرائم میں شراکت دار ہے۔

‘‘

ایرانی سرکاری میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کبھی بھی سویلین علاقوں کو نشانہ نہیں بناتا، بالخصوص ہسپتالوں کو، جو کہ اسرائیلی کارروائیوں کے برعکس ہے جن میں دانستہ طور پر غزہ میں ہسپتالوں پر حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں، ایران اسرائیل تنازعے پر بات چیت کے لیے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ جمعے کے روز اپنے ایرانی ہم منصب سے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ملاقات کرنے والے ہیں۔

اس کا مقصد ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر سفارت کاری کی طرف واپسی کا راستہ بنانا ہے۔

جبکہ جمعرات کی شام کو وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اب بھی ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے ذریعے امریکی اور اسرائیلی مطالبات کو حاصل کر نے کے امکانات دیکھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی، دی اکانومسٹ

برطانوی جریدہ دی اکانومسٹ نے پاک امریکہ تعلقات میں بہتری اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے کردار کو امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی قرار دے دیا

3 اگست کو شائع ہونے والی ایک تفصیلی رپورٹ میں برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کو امریکی خارجہ پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات کو خطے میں سفارتی تبدیلی کی ابتدا سمجھا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کو نئی سمت دیتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اس میں مرکزی کردار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہ رہے ہیں، جبکہ بھارت کی تخریبی سرگرمیوں پر بھی سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

دی اکانومسٹ کے مطابق فیلڈ مارشل منیر اور ٹرمپ کی ملاقات ایک اسٹریٹجک موڑ تھا، اور امریکہ اب پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں اور نائٹ وژن آلات فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ دفاعی تعاون کو ازسرنو فعال کیا جا سکے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل منیر نہ صرف پاکستان کے اندرونی معاملات میں مضبوط گرفت رکھتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کی رسائی بڑھ رہی ہے۔ عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہِ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے چین اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات قائم کیے ہیں، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں توازن اور بردباری کو ظاہر کرتے ہیں۔

جریدے نے فیلڈ مارشل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں پاک-امریکہ تعلقات میں بہتری کے محرک کے طور پر پیش کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، اور انہوں نے غیر ملکی دباؤ کے باوجود بھارت کے خلاف موثر جواب دیا۔

دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر پاک-امریکہ تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو “مردہ معیشت” قرار دیتے ہوئے 25 فیصد ٹیرف عائد کیا، جبکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے میں صرف 19 فیصد ٹیرف لگایا، جو پاکستان کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

امریکہ اس وقت پاکستان کے ساتھ تجارت، اسلحہ اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں دوبارہ تعاون کی کوشش کر رہا ہے، جو کہ جنوبی ایشیا، چین اور مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا مظہر ہے۔

آخر میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ایک نئی شناخت دے رہی ہے، اور انہیں ایک ایسے رہنما کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جو خطے میں سفارتی توازن اور استحکام کا ضامن بن رہا ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • امریکہ ،بھارت تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ کی مودی کو مزید ٹیرف لگانے کی دھمکی
  • یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی ایلچی روس جائیں گے، ٹرمپ
  • چین اور امریکہ کے عالمی نظریات کا تہذیبی فرق اور انسانیت کا مستقبل
  • ٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی، دی اکانومسٹ
  • روسی تیل سے بھارت کا جنگ کی مدد کرنا ناقابل قبول، امریکہ
  • پاکستان اور ایران کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے،اسحاق ڈار  
  • گورننگ کونسل میں ایران کیخلاف قرارداد کے 1 روز بعد ہی تہران پر حملہ محض اتفاق نہیں، ماسکو
  • ہتھیار ڈالیں یا واپس افغانستان جائیں، ورنہ آپریشن ہوگا، باجوڑ امن جرگے نے طالبان پر واضح کردیا
  • یوکرین امن مذاکرات پر ٹرمپ ضرورت سے زیادہ توقعات کے باعث مایوسی کے شکار ہیں؛ پوٹن
  • سنا ہے بھارت نے روس سے تیل کی خریداری روک دی ہے؛ ٹرمپ