UrduPoint:
2025-06-20@14:17:33 GMT

امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

آج ایران اور اسرائیل کے مابین جاری لڑائی کا آٹھواں دن ہے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران واشنگٹن سے بات چیت نہیں کرے گا صدر ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران واشنگٹن سے بات چیت نہیں کرے گا کیونکہ امریکہ ’’ایران کے خلاف اسرائیلی جرائم میں شراکت دار ہے۔

‘‘

ایرانی سرکاری میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کبھی بھی سویلین علاقوں کو نشانہ نہیں بناتا، بالخصوص ہسپتالوں کو، جو کہ اسرائیلی کارروائیوں کے برعکس ہے جن میں دانستہ طور پر غزہ میں ہسپتالوں پر حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں، ایران اسرائیل تنازعے پر بات چیت کے لیے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ جمعے کے روز اپنے ایرانی ہم منصب سے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ملاقات کرنے والے ہیں۔

اس کا مقصد ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر سفارت کاری کی طرف واپسی کا راستہ بنانا ہے۔

جبکہ جمعرات کی شام کو وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اب بھی ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے ذریعے امریکی اور اسرائیلی مطالبات کو حاصل کر نے کے امکانات دیکھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران سے مذاکرات پر فیصلہ کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے ممکنہ مذاکرات پر آئندہ دو ہفتوں کے اندر حتمی فیصلہ کریں گے۔

واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیرولین لیویٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ایران کو کسی بھی صورت جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا

انہوں نے کہاکہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ مذاکرات کے امکانات پر غور کررہے ہیں اور وہ جلد ہی اس حوالے سے واضح پالیسی اپنائیں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ امریکا نے ایران کو 60 دن کی مہلت دی تھی تاکہ وہ جوہری سرگرمیوں سے باز رہے، تاہم مہلت ختم ہونے کے ایک دن بعد اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا۔

ترجمان نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہاکہ مجھے علم ہے کہ صدر کے فیصلے کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آیا امریکا اس تنازع میں براہِ راست شامل ہوگا یا نہیں۔

اس موقع پر کیرولین لیویٹ نے صدر ٹرمپ کا براہِ راست بیان بھی پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا ’اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ایران کے ساتھ مستقبل قریب میں مذاکرات کے امکانات موجود ہیں یا نہیں، میں یہ فیصلہ آئندہ دو ہفتوں میں کروں گا کہ آگے بڑھنا ہے یا نہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں روس اور چین کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، تنازع کے سفارتی حل پر زور

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں شدت آئی ہے، جبکہ خطے میں دیگر طاقتیں بھی سفارتی اور عسکری لحاظ سے متحرک نظر آ رہی ہیں۔ اس تناظر میں امریکا کے کردار اور ممکنہ مداخلت سے متعلق عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ایران اسرائیل کشیدگی ترجمان ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ مؤخر کرنے کی وجہ سامنے آگئی
  • ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران سے مذاکرات پر فیصلہ کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • ایران اسرائیل جنگ: یورپی وزرائے خارجہ کا تہران کیساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ
  • تہران خالی کرنے کی ٹرمپ دھمکی، ایسا کبھی نہیں ہوگا : ایرانی سفیر کا جواب
  • اسرائیل کا حملہ ٹرمپ کی دھمکی، ایرانی قوم کسی کے آگے سر نہیں جھکاتی، بےرحم جواب ناگزیر ہے: علی خامنہ ای کا سخت ردعمل
  • ایرانی جوہری مراکز کو تباہ کرنے میں اسرائیل کی فوجی مدد؛ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا
  • ایران پر حملے کی تیاری یا مذاکرات سے فرار؟ٹرمپ نے ’’بہت دیر ہوچکی‘‘ کہہ کر اشارہ دیدیا
  • امریکہ کا میدان میں آنا صیہونی حکومت کی کمزوری کی علامت ہے، سید علی خامنہ ای
  • ایرانی تنصیبات پر حملے سے نیوکلیئر آفت پھوٹ سکتی ہے، روس کا انتباہ