کمبوڈیا کے سابق وزیراعظم سے ہونیوالی فون کال لیک، تھائی وزیراعظم مشکل میں آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
کمبوڈیا کے سابق وزیراعظم سے ہونیوالی فون کال لیک، تھائی وزیراعظم مشکل میں آگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025 سب نیوز
بینکاک: فون کال لیک ہونے پر تھائی لینڈ کی خاتون وزیراعظم یتونگاترن شیناوترا سے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ دنوں تھائی لینڈ کی وزیراعظم کی کمبوڈیا کے سیاسی رہنما اور سابق وزیراعظم ہن سین (Hun Sen) سے کی گئی فون کال لیک ہوگئی تھی جس کے بعد اب انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی تنازع کے ممکنہ حل کی فون کال لیک گفتگو وائرل ہونے کے بعد ملک میں وزیراعظم کے خلاف غم وغصہ ہے اور ایسے میں وزیراعظم کی ایک اہم اتحادی جماعت نے بھی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی ہے جس سے یتونگاترن شیناوترا کی حکومت خطرے میں آگئی ہے۔
یتونگاترن نے اگست 2024 میں تھائی لینڈ کی وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا اور اب محض 10 ماہ بعد ہی ان سے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے تاہم انہوں نے اس معاملے پر معافی بھی مانگ لی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنیوا: پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارتی دعوے پھر مسترد کر دیئے ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں ایران اسرائیل تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا امریکا میں ایران اور فلسطین کے حق میں مظاہرہ: اسرائیل کے خلاف بھرپور احتجاج ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کےلیے تمام ضروری سامان موجود ہے،ترجمان وائٹ ہاؤس ایران اسرائیل کشیدگی: امریکا کا جنگ میں فوری شامل نہ ہونے کا اشارہ، ٹرمپ دو ہفتوں میں فیصلہ کریں گے ٹرمپ کا ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ مؤخر کرنے کی وجہ سامنے آگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمبوڈیا کے
پڑھیں:
امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
نہ امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی ہے اور نہ جوہری پابندی کو قبول کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔