قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اگر کوئی ترقی دکھائی ہے تو وہ یہ ہے کہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن میں حیران ہوں کہ صرف گدھوں کی تعداد میں اضافہ کیوں ہوا ہے گدھیوں کی تعداد کیوں نہیں بڑھی۔

حکومت نے اگر کوئی ترقی دکھائی ہے تو وہ یہ ہے کہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے،لیکن میں حیران ہوں کہ گدھوں کی تعداد میں ہی اضافہ ہوا ہے، گدھیا کیوں نہیں بڑھیں؟
جنید اکبر خان#ReleaseLeaderOfUmmah pic.

twitter.com/fwWaMcMTsd

— PTI Punjab (@PTIPunjabPK) June 20, 2025

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ایکسپورٹس کم ہو رہی ہیں، زراعت کا بیڑہ غرق ہو گیا ہے لیکن گدھوں کی ترقی ہوئی ہے۔ انہوں ںے کہا جب ہم مختلف اداروں کی رپورٹس دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں رجیم چینج کے بعد 1 کروڑ 33 لاکھ روپے غربت کی لکیر سے نیچے آئے ہیں۔  انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ترقی اگر ہوئی ہے تو ڈیڑھ کروڑ لوگ مزید غربت کی لکیر سے نیچے کیوں چلے گئے ہیں۔

جنید اکبر خان نے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ پہلی بار ایسی حکومت بنی ہے جسے زبردستی حکومت دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور عوام کو پتہ چل چکا ہے کہ ووٹ ڈالنے والا نہیں ووٹ گننے والا اہم ہوتا ہے، ان کو یقین ہے کہ ووٹ دینے والوں کی بجائے ووٹ گننے والوں کو خوش رکھنے سے ہی اقتدار ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنید اکبر خیبر پختونخوا عمران خان گدھوں کی تعداد وفاقی بجٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنید اکبر خیبر پختونخوا گدھوں کی تعداد وفاقی بجٹ گدھوں کی تعداد میں جنید اکبر ہوا ہے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان

پشاور:

خیبرپختوںخوا بھر کے بلدیاتی اور سرکاری اداروں کے ملازمین نے صوبائی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے 23 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا۔

خیبر پختونخوا کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور مظاہرین نے بینرز اتھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا خیبر پختونخوا کی حکومت نے  بجٹ بنانے کے لیے کراچی سے غیر منتخب شخص کو مشیر خزانہ بنایا ہے، صوبائی بجٹ الفاظ کے گورکھ دھند کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی آر اے الاؤنس کو مذاق بنا دیا گیا ہے، پنشن اصلاحات ملازمین کو کسی صورت قبول نہیں ہیں،کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنا اور وزرا، مشیروں اور اراکین اسمبلی، چیئرمین سینٹ اور اسپیکرز کے لیے %400 فیصد سے %700 فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ کرکے سیاسی اور معاشی تضاد کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تضادات کے نتائج حکمرانوں کے لیے اچھے نہیں ہوں گے لہٰذا صوبائی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور ملازمین کی کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے مقرر کرے۔

مظاہرین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت خزانہ بھرا ہونے کے اعلانات کرتے ہوئے نہیں تھکتی، یہ کیسا بھرا ہوا خزانہ ہے، جس میں ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ملازمین کی نمائندہ تنظیم اگیگا کے پلیٹ فارم سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی جس میں صوبہ بھر کے تمام بلدیاتی ملازمین شریک ہوں گے اور پھر پور کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پارلیمینٹیرینز کافی کارنر: قومی اسمبلی میں روایت اور جدت کا امتزاج
  • حکومت گرانے کی کوشش کی جا رہی،کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرسکتاہوں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • عمران خان سے مشاورت کیے بغیر وزیراعلیٰ کے پی نے بجٹ منظوری پر عمل درآمد روک دیا
  • بجٹ مسترد، ملازم  23 جون کو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے
  • خیبرپختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان
  • سوال ہے 14 ججز کو چھوڑ کر 15 ویں نمبر والے جج کو کیوں ٹڑانسفر کیا گیا،آئینی بینچ
  • عمران خان اب احتجاج کی قیادت خود کریں گے، جنید اکبر
  • قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں نوید قمر اور عمر ایوب کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ
  • ’صیہونی حکومت سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی‘، آیت اللہ علی خامنائی