خیبرپختونخوا میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق بنوں میں 33 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد پاکستان میں سال رواں کے دوران سامنے آنے والے کیسز کی کل تعداد 12 ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: دیامر سے رواں سال کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، ملک بھر میں تعداد 11 ہوگئی
این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ سال 2025 میں اب تک ملک بھر 12 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 6 کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے جو اب بھی پولیو کے حوالے سے حساس علاقہ ہے۔
مزید پڑھیے: ’خدا کے لیے بچوں کو پولیو سے بچائیں‘ 2025 کی تیسری انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح
علاوہ ازیں سندھ سے 4، پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں پولیو کا نیا کیس پاکستان میں سال رواں کے پولیو کیسز پولیو خیبر پختونخوا میں پولیو کیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان میں پولیو کا نیا کیس پاکستان میں سال رواں کے پولیو کیسز پولیو خیبر پختونخوا میں پولیو کیس پولیو کیس
پڑھیں:
صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-15
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹرٓ) صوبائی محتسب اعلی سندھ کے ایڈوائیز ر محمد نصیر جمالی کی زیر صدرات شہباز ہال شہباز بلڈنگ میں ریجن کے صوبائی اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈوائیزر نصیر جمالی نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ سرکاری اداروں سے عوامی شکایات کا جلد اور بروقت نمٹانے اور انصاف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔اجلاس میں ریجن کے مختلف محکموں اور اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔۔اجلاس میں صوبائی محتسب حیدرآباد کو عوام کی جانب سے صوبائی اداروں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کے زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق تمام مذکورہ اداروں نے تفصیلات سے ایڈوائیزر نصیر جمالی کو آگاہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کی نوعیت کے کیسز کو فوری طور پر حل کیا جائے اور تاخیر کی وجوہات بننے والی پیچیدگیوں کو واضح کر کے آئندہ ایسی رکاوٹوں کے سدباب کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ادارے عوام کی سہولت اور مسائل کے حل کے لیے قائم ہیں، اس لیے تمام محکمے اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے ادا کریں۔ایڈوائرر نے مزید کہا کہ محکمے اپنی کارکردگی میں زیر التوا کیسز کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائیں تاکہ آئندہ تین ماہ بعد ہونے والے اجلاسوں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کا فوکل پرسن کم سے کم 17 گریڈ کا ہونا چاہیے جسے اپنے ادارے متعلق بہتر طریقے سے معلومات ہو-اجلاس میںریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب حیدرآباد سید محمد سجاد حیدر نے زیر التوا کیسز بالخصو ص ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پینشن اور دیگر معاملات کے فوری حل کویقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیااورجلد اور بروقت عوامی شکایات کونمٹانے سے نا صرف عوام کا اعتماد بحال ہوگا ۔