اسلام آباد: چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق واپڈا کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل(ر) سجاد غنی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کا استعفیٰ منظوری کے لیے کابینہ ڈویژن کو ارسال کر دیا ہے۔

وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی کی واپڈا میں خدمات کو سراہا اور کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے قومی ادارے کو مؤثر انداز میں چلانے اور توانائی کے شعبے میں اہم منصوبہ جات کی نگرانی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

وزیراعظم نے مستعفی چیئرمین واپڈا کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکہ تاریخ کے دریئچہ میں

امریکہ تاریخ کے دریئچہ میں WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025 سب نیوز

تحریر: عاصم قدیر رانا

کسی امریکی صدر کا یہ کہنا جیسا آج پریزڈنٹ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا: I LOVE PAKISTANI PEOPLE, یہ حقیقتاً خیرت انگیز بات ھے جب پاکستان کے پاسپورٹ کو دنیا پہچاننے سے انکاری تھی لیکن معرکہ حق نے پاکستان کو بہت سے ملکوں کی نظر میں ایک نیا مقام دیا ھے اور اس کا سہرا فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ہی جاتا ھے- اگر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو تاریخ میں دیکھیں تو یہ لیاقت علی خان شہید سے شروع ھوتا ھے

لیاقت علی خان کا تاریخی دورہ (3 مئی 1950)

پاکستان کے پہلے وزیر اعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کا امریکہ کا دورہ، خارجہ پالیسی کی سمت کا تعین کرنے والا پہلا فیصلہ کن واقعہ تھا۔
انہوں نے سوویت یونین کی دعوت کو مسترد کر کے امریکہ کو ترجیح دی، جس سے واضح پیغام گیا کہ پاکستان سرد جنگ کے تناظر میں مغربی بلاک کا حصہ ہوگا۔

نیو یارک میں یونین اسٹیشن سے لے کر واشنگٹن تک ان کا پرجوش استقبال ہوا۔ صدر ہیری ٹرومین نے انہیں وائٹ ہاؤس میں گارڈ آف آنر دیا اور امریکی سینیٹ نے ان کے خطاب کو ریکارڈ کا حصہ بنایا۔

ایوب خان کا وال اسٹریٹ پر “ٹکر ٹیپ پریڈ” (12 جولائی 1961)

فیلڈ مارشل ایوب خان کے اعزاز میں نیویارک کی وال اسٹریٹ پر دی گئی ٹکر ٹیپ پریڈ صرف چند عالمی لیڈروں کو نصیب ہوئی۔
یہ عزت دوسری جنگِ عظیم کے فاتح امریکی جنرلز، برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل، اور فرانسیسی صدر شارل ڈیگال جیسے رہنماؤں کو بھی دی گئی تھی۔

نیویارک ٹائمز نے اگلے دن شہ سرخی لگائی:
“Pakistan’s President Wins American Hearts.”
ایوب خان نے امریکی کانگریس سے خطاب کیا — جو پاکستانی تاریخ کا پہلا اور اب تک کم یاب واقعہ ہے۔


سیٹو اور سینٹو معاہدے میں شمولیت (1954-55)

پاکستان نے امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک اتحاد مضبوط کرنے کے لیے سیٹو (SEATO) اور سینٹو (CENTO) معاہدوں میں شمولیت اختیار کی، جو امریکہ کی قیادت میں کمیونزم کے خلاف اتحاد تھے۔

ان معاہدوں کے نتیجے میں پاکستان کو فوجی اور اقتصادی امداد کے پیکیجز ملے، جن سے 1965 تک پاکستان کی افواج نے امریکی ساختہ جنگی ساز و سامان سے خود کو جدید بنایا۔

افغان جہاد میں کردار (1979-1989)

جب سوویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا تو امریکہ کو پاکستان کی شدید ضرورت پڑی۔
جنرل ضیاء الحق کی قیادت میں پاکستان نے نہ صرف پناہ گزینوں کو جگہ دی بلکہ سی آئی اے کے ساتھ مل کر مجاہدین کی تربیت، اسلحہ اور مالی تعاون فراہم کیا۔

1981 میں صدر رونالڈ ریگن نے کہا:
“Pakistan is the frontline fortress of the Free World against Communist aggression.”
اسی دور میں پاکستان کو F-16 طیارے اور بڑے پیمانے پر اقتصادی امداد دی گئی۔


نائن الیون کے بعد جنرل مشرف کی امریکہ نوازی (2001-2008)

نائن الیون کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا سب سے اہم اتحادی کردار ادا کیا۔
جنرل پرویز مشرف کو امریکی صدور بش اور اوباما کی جانب سے مسلسل سراہا گیا۔

2004 میں صدر بش نے پاکستان کو “major non-NATO ally” کا درجہ دیا — یہ مقام جنوبی ایشیا میں صرف پاکستان کو حاصل ہوا۔
پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے خالد شیخ محمد جیسے اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کیا۔

جنرل عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس پذیرائی (2025)

2025 میں جب بھارت نے اچانک سرحدی جارحیت کا آغاز کیا تو جنرل عاصم منیر کی حکمت عملی، جارحیت کا بھرپور دفاع، اور عالمی بردباری نے پاکستان کو سفارتی فتح دلائی۔
اسی تناظر میں وائٹ ہاؤس نے اُن کی قیادت اور انسدادِ دہشت گردی میں کردار کو کھلے الفاظ میں سراہا۔

واقعہ:
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا:
“Pakistan’s leadership under General Munir is vital to peace from the Gulf to the Himalayas.”

پاکستان کی تاریخ میں لیاقت علی خان نے جہاں سفارتی بنیاد رکھی، وہاں ایوب خان نے امریکہ کے قلب میں پاکستان کو فخر سے روشناس کرایا۔ جنرل ضیاء نے امریکہ کی جنگ لڑی، مشرف نے اعتماد جمایا، اور اب جنرل عاصم منیر نے عزتِ رفتہ کو نئی بلندی دی۔ یہ سب واقعات ایک ایسی زنجیر کے کڑیاں ہیں جن سے پاکستان عالمی سفارت کاری میں ایک باوقار مقام پر کھڑا ہے

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران اسرائیل کشیدگی: 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بےگھر ہوگئے، اسرائیلی میڈیا دنیا کی جنگیں: پاکستانی کسان کا مقام بمقابلہ بھارتی کسان میدان جنگ سے سفارت کاری تک: پاکستان کی منفرد فتح تاریخ اور تلخیاں دو تنازعات، ایک ایجنڈا: مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت مذہبی جنونی رہبر دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئے انصاف خطرے میں،اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی اور ایران پر جارحیت عالمی قانونی اقدامات کی متقاضی ہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین واپڈا سجاد غنی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
  • چیئرمین واپڈا جنرل (ر)سجاد غنی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے استعفیٰ دیدیا
  • امریکہ تاریخ کے دریئچہ میں
  • اٹک جیل میں افسران کی موجودگی میں قیدی پر بدترین تشدد، سپرنٹنڈنٹ جیل عہدے سے فارغ
  • اٹک جیل میں قیدیوں پر تشدد، سپرنٹنڈنٹ عہدے ہٹادیا گیا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 افسران معطل
  • ’بنیان المرصوص میں فتح، درحقیقت امن کی جیت ہے‘ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف
  • ’میرے پاس تم ہو‘ کا رومی جوان ہوگیا
  • اسرائیل کیخلاف سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر امریکی فوج کا اہم عہدیدار عہدے سے فارغ