پوری دنیا میں جاری کشمکش کسی بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے،منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں جاری کشمکش کسی بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے،اہل غزہ کی جدو جہدو مزاحمت نے فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کے مسئلے کوزندہ کیا ہے، اللہ کی کبریائی بلند کرنا ہی دراصل کامیابی ہے، اسرائیل نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم واضح کیے اور ایران پر بلا جواز حملہ کیا اور ایران نے اللہ کے بھروسے پر اسرائیل کو بھر پور جواب دیا، پاک بھارت جنگ میں اللہ کے فضل سے کامیابی ملی، بنگلا دیش میں ظلم کا خاتمہ قربانیوں کا ثمر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع سائٹ غربی کے تحت مہم چرم قربانی میں حصہ لینے والے کارکنان کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، استقبالیے سے امیر ضلع ڈاکٹر نورالحق،سیکرٹری ضلع راشد خان، نائب امیر ضلع و ناظم مہم چرم قربانی سید سلطان روم، نائب امیر ضلع نذر محمدبرکی و دیگر نے خطاب کیا۔اس موقع پر ناظمین علاقہ جات، ناظمین حلقہ جات،جے آئی یوتھ، پبلک ایڈ کمیٹی کے ذمے داران سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔منعم ظفر خان نے چرم قربانی مہم میں بہترین کارکردگی دکھانے والے ناظمین علاقہ جات میں شیلڈز تقسیم کیں اور انہیں مبارکباد دی۔منعم ظفر نے کہا کہ ایک مہم کے بعد دوسری مہم کسی بھی تحریک کا خاصہ ہے،ہمارا کارواں اسلامی انقلاب کی جانب رواں دواں ہے، ہمارا مقصد رضائے الٰہی کا حصول ہے، قرآن و سنت اور صحابہ کرام کی زندگیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، انہوں نے چرم قربانی مہم میں حصہ لینے والے تمام کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سائٹ غربی نے پورے کراچی میں تناسب کے لحاظ سے کھالوں میں سب سے زیادہ اضافہ کیا اور خدمت کی مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ سنت ابراہیمی کا مقصد اپنی عزیز چیز کو اللہ کی راہ میں قربان کر نا ہے،غزہ کے مسلمانوں نے قربانی کی ایسی مثال قائم کی ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی یہ فرض پوری امت کو ادا کرنا تھا، قبلہ اول کی آزادی ہم سب پر قرض ہے، ہزاروں شہدا کا خون اس جدو جہد میں شامل ہے، اہل غزہ سب سربکف ہیں، اس قربانی نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جن کے ضمیر زندہ ہیں ان کوفلسطین کے مسلمانوں نے بیدار کردیا، پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنوار کے پورے خاندان قربان ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کارکن کی ذمے داری ہے کہ عوام کو جماعت اسلامی کے قریب لایا جائے، ہر حلقے میں کام کو منظم کیا جائے، نوجوانوں اور بزرگوں کو تحریک کی دعوت پہنچائی جائے، چھوٹے چھوٹے یونٹ میں کام کریں لوگوں تک دعوت پہنچائیں، دعوت کے لیے انبیاء کرام جیسی بے چینی اپنے اندر پیدا کریں، شہر کے اندر بے شمار مسائل ہیں، شہر کے ہر اہم مسئلے پانی،بجلی، گیس، نادرا کے مسائل سمیت ہر مسئلے پرہم نے آوازاٹھائی، ممبر سازی مہم کے بعد ان سے رابطہ ضروری ہے، عوامی کمیٹیاں بنائی جائیں، عوام کے مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھائیں، کل پاکستان اجتماع عام کی تیاری شروع کریں، رابطہ کمیٹیاں قائم، تربیت کا مضبوط انتظام کیا جائے۔ ڈاکٹر نورالحق نے کہا کہ کارکنان کی شب وروز محنت کی وجہ سے ہمیں یہ اعزاز حاصل ہوا کہ ہم مہم چرم قربانی میں سب سے زیادہ کھالیں جمع کرنے میں کامیاب ہوئے، انہوں نے جماعت اسلامی ضلع سائٹ کے تمام کارکنان، جے آئی یوتھ کے تمام ذمے داران و کارکنان کا شکریہ ادا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پوری دنیا انہوں نے
پڑھیں:
عالمی برادری ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے فوری کردار ادا کرے،سکیورٹی اداروں کی ضروریات پوری کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال انتہائی تشویشناک اور خطے اور عالمی امن کے لئے بہت خطرناک ہے،پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے،عالمی برادری ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لئے فوری کردار ادا کرے،بھارت کے ساتھ جنگ میں اللہ تعالی نے ہمیں عظیم فتح دی ،بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے امریکا ، یورپ اور دیگر ممالک میں پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے پیش کیا ہے، سکیورٹی اداروں کی ضروریات پوری کریں گے، بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے لئے ایک ہزار ارب روپے رکھے گئے ہیں ،تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،آئی ایم ایف کو ہم نے بتا دیا تھا کہ زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگنے دیں گے۔(جاری ہے)
بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی وجہ سے صورتحال انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے، اسرائیل نے ہمارے ہمسایہ برادر ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی ہے جس میں سینکڑوں افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، میں نے، نائب وزیراعظم اور دفتر خارجہ نے اس جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے، عالمی برادری کو جنگ بندی کے لئے بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری اس حوالے سے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے بھی ٹیلی فون پر تفصیلی بات ہوئی،ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی میں نے بات کی، ایران کے صدر کے ساتھ گفتگو میں میں نے پاکستان کے عوام کی طرف سے ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، اللہ کرے وہاں جلد سے جلد امن قائم ہو کیونکہ یہ جنگ نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لئے بھی بہت خطرناک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے، 50 ہزار سےزیادہ بچے، بوڑھے، خواتین ،نوجوان ،ڈاکٹرز اور انجینئرز شہید ہو چکے ہیں، غزہ میں ظلم اور بربریت ہو رہی ہے، عالمی ضمیر کب جاگے گا۔ انہوں نےکہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ 21 اور 22 تاریخ کو او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے ترکیہ جا رہے ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان سے بھی میری بات ہوئی تھی، ان کی کاوشیں اور ان کا موقف بھی بڑا واضح ہے ۔وفاقی بجٹ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی بجٹ پیش ہو چکا ہے، وزیر خزانہ، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی ار ان کی ٹیم نے بھرپور محنت کی، اتحادی جماعتوں کو بھی بجٹ پر اعتماد میں لیا گیا، اس وقت پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کو ہم نے بتا دیا تھا کہ زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، نہ کھاد پر اور نہ ہی کیڑے مار ادویات پر ٹیکس لگے گا ،آئی ایم ایف نے ہماری اس بات کو تسلیم کر لیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں، زراعت کا شعبہ پہلے ہی دبائو کا شکار ہے، اس کی ترقی کے لئے ہمیں یہ فیصلہ کرنا تھا ، 6 سے 12 لاکھ آمدن پر صرف ایک فیصد ٹیکس لگے گا جو کہ پچھلے سال پانچ فیصد تھا ،بجٹ میں تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں اللہ تعالی نے ہمیں عظیم فتح دی ہے، اللہ تعالی کے فضل و کرم، افواج پاکستان کی شاندار کارکردگی اور 24 کروڑ عوام کی والہانہ محبت اور حمایت سے ہم نے اس جنگ میں کامیابی حاصل کی، دہشت گردی کے خلاف بھی جنگ کے لئے پر عزم ہیں، اس غرض سے افواج پاکستان کو ضروری ساز و سامان کی فراہمی کے لئے مالیاتی گنجائش کو بجٹ میں بڑھایا گیا ہے کیونکہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کا حجم بھی ایک ہزار ارب روپے رکھا گیا ہے، ہم نے چیلنجز کے باوجود ایک معاہدہ کیا ہے اس کو پورا کرنا ہے، ہم ان میں سے نہیں جو وعدہ خلافی کر کے ملک کی معیشت کو دیوالیہ ہونے کے قریب لے گئے تھے، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہم نے 2023 ء میں نہ صرف ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا بلکہ آج ملک ترقی کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک وفد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ملک کا موقف پیش کرنے کے لئے بیرون ملک گیا تھا ، وفد نے مختلف ممالک میں جا کر پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی، امریکا ، یورپ اور دیگر ممالک کا دورہ کیا، بلاول بھٹو زرداری اور وفد کے تمام ارکان کی کاوش کو سراہتے ہیں کہ انہوں نے بیرون ملک پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی۔\932