کوآپریٹوسوسائٹیز پر قبضے ختم، اصل مالکان کو انکی زمینیں دی جائیں،منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے جمعہ کو سندھ کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ مشرق شاپنگ سینٹر کے باہر شہر کی مختلف کو آپریٹو سوسائٹیز پر حکومتی سرپرستی میں قبضوں کے حوالے سے بڑی تعداد میں متاثرین سوسائٹیز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور سندھ کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ کی سرپرستی میں سوسائٹیز پر قبضے کیے جا رہے ہیں، جعلی الیکشن کراکے اور من پسند ایڈمنسٹریٹر لگا کر سوسائٹیز کے معاملات میں مداخلت اور زمینوں کو ہتھیانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہزاروں متاثرین کی عمر بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ کراچی کی زمینوں پر قبضوں کے خلاف نیب اور مقتدر قوتوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا، ہمارا مطالبہ ہے کہ کوآپریٹوسوسائٹیز پر قبضے ختم کراکے اصل مالکان کو ان کی زمینیں دی جائیں، جماعت اسلامی ہزاروں متاثرین کے ساتھ ہے، قبضہ مافیا کے خلاف جدو جہد جاری رہے گی، سڑکوں پر احتجاج اور عدالتوں سے بھی رجوع کیا جائے گا، مزاحمت اور جدوجہد کے لیے مختلف سوسائٹیز کے صدور و جنرل سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں جن کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ بجٹ میں کراچی کو ایک بار پھر نظر انداز کرنے، کے فور سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے مطلوبہ رقم نہ رکھنے اور کراچی کے لیے کوئی نیا میگا پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت آج شام 5بجے سندھ اسمبلی کے باہر بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں سیکرٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری، سید قطب احمد، حماد بھٹو و دیگر بھی موجود تھے،جبکہ متاثرین کوآپریٹو سوسائٹیز میں پی آئی ڈی سی سوسائٹی، کاغان سوسائٹی، کوکن مسلم سوسائٹی، غوثیہ سوسائٹی، مشرقی سوسائٹی، بجنور سوسائٹی، واپڈا کے آئی پی سوسائٹی، گلشن محمود الحق سوسائٹی، سہارنپور سوسائٹی، عظیم آباد سوسائٹی،انچولی سوسائٹی، صدف سوسائٹی ودیگر سوسائٹی کے متاثرہ الاٹیزشامل تھے۔متاثرین نے بینرز و پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا پی آئی ڈی سی سوسائٹی میں جعلی فائلوں کا دھندہ فورا بند کیا جائے،کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ کی سرپرستی میں جعلی الیکشن نامنظور، جماعت اسلامی قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں، پی آئی ڈی سی سوسائٹی پر قبضہ فوری ختم کیا جائے، 5 سال سے ناجائز قبضہ ختم کیا جائے، کوکن مسلم سوسائٹی اسکیم 33 میں اوریجنل کوکنی الاٹیز کو پلاٹس کا فوری قبضہ دیا جائے، کوکن مسلم سوسائٹی اسکیم 33 پر قبضہ مافیا کا تسلط ختم کیا جائے اور بے شمار عدالتی مقدمات کا فیصلہ میرٹ پر سنایا جائے، کوآپریٹوڈپارٹمنٹ کی جانب سے نااہل اور کرپٹ ایڈمنسٹریٹرکا تقرراور بے جا مداخلت فی فور بند کی جائے،گلشن محمود الحق کے مظلوم متاثرین کی زمین پر قبضہ ختم کرو۔منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ سندھ کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ کا کام شہر کی تمام سوسائٹیز کا مسئلہ حل کرنا ہے لیکن انتہائی شرم کا مقام ہے کہ رجسٹرار کا دفتر ہی متاثرین کے مسائل کا ذمے دار ہے۔ بیشتر سوسائٹیز پرقبضہ کیا گیا ہے اور قبضہ مافیا کی سر پرستی کرنے والے صوبائی حکومت کے ماتحت افراد ہیں۔ آرمی چیف نے کراچی آمد کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ سندھ میں مافیا کا خاتمہ کریں گے اور سسٹم کو ختم کردیں گے لیکن عوام نے دیکھا کہ سسٹم کے سربراہ کو اسلام آباد میں جاکر بٹھادیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سوسائٹیز میں من پسند ایڈمنسٹریٹر لاکر بٹھادیے گئے ہیں جو جعلی فائلیں بنانے کا کام کرہے ہیں۔ پی آئی ڈی سی سمیت مختلف سوسائٹیز پر قبضہ کراکر جعلی الیکشن کرائے گئے ہیں، عدالتی حکم نامے کے باوجود متاثرین کو ان کا حق نہیں دیا جارہا۔ سوسائٹیز پر قبضے سسٹم کے نام پر جاری ہیں اور لوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے والی پیپلز پارٹی کراچی کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ عوام اپنا حق حاصل کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلنا، جدوجہد اور مزاحمت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سوسائٹیز پر قبضے جماعت اسلامی پی ا ئی ڈی سی قبضہ مافیا کیا جائے کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید، 3 زخمی
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے پہلوان گوٹھ میں دہشتگردوں نے عزاخانہ سکینہ کے ساتھ دکان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے علی وارث اور مظہر عباس موقع پر شہید جبکہ علی حس، محمد علی اور حبیب علی زخمی ہوگئے۔ علی حسن اور محمد علی بھائی ہیں، جبکہ حبیب علی انکے ماموں ہیں۔ شہید افراد کو جناح اسپتال اور زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور سڑک کو بلاک، جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا، تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے انہیں منتشر کر دیا۔