data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں، اپنی مٹی چھوڑنا بہت کرب ناک مجبوری ہے۔پناہ گزیں افراد کے عالمی دن (ورلڈ رفیوجی ڈے) کے موقع پر ایک پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ کوئی شوق سے پناہ گزیں نہیں بنتا، زندگی بچانے کے لیے اپنا آنگن، اپنی مٹی، اپنی چھت چھوڑنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگیں ختم ہو جاتی ہیں مگر مہاجرین کی بے گھری نسلوں تک رہ جاتی ہے، فلسطین و شام کے دربدر مہاجرین انسانیت کے لیے ایک کڑا امتحان ہیں۔ دنیا کو ادراک ہونا چاہیے کہ پناہ مانگنے والا کمزور نہیں ، مظلوم ہوتا ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود فراخ دلی سے لاکھوں مہاجرین کی با عزت طریقے سے میزبانی کی ہے۔ پاکستان ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنا ہے ،مہاجرین کی فلاح کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ دعا ہے کہ دنیا میں امن قائم ہو، ظلم کا خاتمہ ہو اور ہر انسان کو سکون نصیب ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مریم نواز

پڑھیں:

پنجاب کا بجٹ وزیراعلیٰ مریم نواز کے ماحول دوست ہونے کا عملی ثبوت

لاہور:

پنجاب میں ماحولیاتی بہتری اور جنگلات کے فروغ کے لیے "پنجاب گرین پروگرام" کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ترجمان محکمہ جنگلات کے مطابق چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان انیشی ایٹو کے تحت 50 ہزار 869 ایکڑ رقبے پر 4 کروڑ 20 لاکھ درخت لگانے کا جامع منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔

سی ایم ایگروفاریسٹری انیشی ایٹو کے تحت 3,790 ایکڑ فارسٹ ویسٹ لینڈ پر 13 لاکھ 75 ہزار درختوں کی شجرکاری جاری ہے۔ گرین پاکستان پروگرام کا دائرہ بھی وسیع کیا جا چکا ہے، جس کے تحت 2 لاکھ 51 ہزار ایکڑز پر 46 کروڑ 64 لاکھ سے زائد درخت لگائے جا رہے ہیں۔

نہری رقبوں پر 10 ہزار 223 ایونیو میل کے ساتھ 50 لاکھ درخت قطاروں میں لگائے جا رہے ہیں۔ لال سوہانرا نیشنل پارک اور سالٹ رینج میں ماحولیاتی سیاحت کے فروغ کے لیے عالمی معیار کی سہولیات جیسے وائرلیس نیٹ ورک، ڈیجیٹل کیمرے، GPS ڈیوائسز اور CCTV کیمرے مہیا کیے جا رہے ہیں۔

ماحول دوست LEED سرٹیفائیڈ کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر بھی شروع ہو چکی ہے، جس میں جدید سہولیات سے آراستہ دفاتر اور رہائش گاہیں شامل ہیں۔ مری اور کہوٹہ کے پہاڑی علاقوں میں آفات سے بچاؤ کے لیے "شیلڈنگ سمٹس پروگرام" کے تحت 600 فائر واچرز کی بھرتی، فائر وہیکلز اور واچ ٹاورز کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

فارسٹ ٹریکس کی بحالی، چشموں کے پانی کے لیے ٹینکوں کی تعمیر اور جدید ٹیکنالوجی جیسے GIS، ڈرون، سیٹلائٹ اور LIDAR کے استعمال سے آگ اور تجاوزات کی فوری نشاندہی ممکن ہو گئی ہے۔ محکمہ جنگلات میں ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیل اور جدید مانیٹرنگ و ایویلیوایشن ونگ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

پنجاب میں درختوں کی ڈیجیٹل نمبر شماری اور GIS پر مبنی سروے کا آغاز ہو چکا ہے، جب کہ شجرکاری اور جنگلاتی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے جدید مشینری بھی خریدی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، صوبہ بھر میں 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے لیے 104 فارسٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جس سے جنگلات کے تحفظ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فنکاروں نے مشرقی موسیقی کو بین الاقوامی شناخت دی‘ مریم نواز شریف
  • مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں ایک کربناک مجبوری ہے، مریم نواز شریف
  • مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں یہ ایک کربناک مجبوری ہے، مریم نواز
  • پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود لاکھوں مہاجرین کی با عزت طریقے سے میزبانی کی:مریم نواز
  • مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں، اپنی مٹی چھوڑنا بہت کرب ناک مجبوری ہے، مریم نواز
  • پنجاب کا بجٹ وزیراعلیٰ مریم نواز کے ماحول دوست ہونے کا عملی ثبوت
  • میری ساری توجہ مفت علاج کی فراہمی پر مرکوز ہے‘ مریم نواز
  • نواز، شہباز کے دور میں اسپتال خود آپ کی دہلیز پر آئے گا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • نفرت اور تنگ نظری کو ہر محاذ پر شکست دینی ہے ، مریم نواز