دوحہ/لندن(نیوز ڈیسک) اسرائیلی حملوں کے بعد قطر نے مغربی ممالک کو گیس بحران کی تنبیہ کی ہے۔قطر ی وزیرتوانائی کا کہنا ہے کہ توانائی کمپنیاں امریکا، برطانیہ اور یورپی حکومتوں کو گیس سپلائی کو لاحق خطرات سے آگاہ کریں۔قطر نے اسرائیل کی جانب سے ایران کے گیس فیلڈ پر حملے کے بعد توانائی کی بین الاقوامی کمپنیوں سے ہنگامی بات چیت کی۔ یہ بات انڈسٹری ذرائع اور خطے میں موجود ایک سفارتکار نے بتائی۔قطر انرجی کے سی ای او اور توانائی کے وزیر سعد الکعبی نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ امریکہ، برطانیہ اور یورپی حکومتوں کو قطر سے گیس برآمدات اور عالمی گیس سپلائی کو درپیش بڑھتے خطرات سے آگاہ کریں۔قطر کی مائع قدرتی گیس (LNG) کی سپلائی میں تعطل سے دنیا کی تقریباً 20 فیصد گیس فراہمی متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ قطر دنیا کے سب سے بڑے گیس ذخیرے سے برآمدات کرتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اقوام متحدہ میں ایرانی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین تند و تلخ جملوں کا تبادلہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں ایران اور اسرائیل کے نمائندے شدید سفارتی جھڑپ میں ملوث ہوئے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جارحیت کے الزامات لگائے اور اپنے اپنے مؤقف کو عالمی سطح پر واضح کرنے کی کوشش کی۔

ایران کا نیوکلیئر پروگرام خطرہ ہے‘، اسرائیل کا مؤقف

اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام سے نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا کو خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت تک اپنے حملے جاری رکھے گا جب تک ایرانی خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔

’اسرائیل انسانیت کے خلاف جنگ کر رہا ہے‘، ایران کا جواب

ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملے ’انسانیت کے خلاف جنگ‘ کے مترادف ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملے جارحانہ ہیں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ایران نے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ صورتحال مزید بگڑنے سے بچائی جا سکے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی وارننگ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے دونوں ممالک کو خبردار کیا کہ اگر کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تو خطے اور دنیا کو تباہ کن نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پرہے، کشیدگی کو کم کیا جائے: اینتونیو گوتریس

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام فریقین امن کو موقع دیں۔

’جوہری تنصیبات پر حملے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں‘، IAEA کا خدشہ

اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی نے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے بشیر جوہری ری ایکٹر جیسے حساس مقامات پر حملے کسی بھی وقت تباہ کن جوہری حادثے کا سبب بن سکتے ہیں، جو کہ نہ صرف ایران بلکہ پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے۔

یورپ کی ثالثی ناکام، چین و روس کا تحمل پر زور

یورپی ممالک نے ایران کے ساتھ جنیوا میں مذاکرات کی کوشش کی، تاہم ایران نے واضح طور پر کہا کہ جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی وہ بات چیت کے لیے تیار نہیں۔

امریکا نے بھی فی الوقت اسرائیلی کارروائیوں کو روکنے سے گریز کیا ہے۔ دوسری جانب چین اور روس نے تحمل اور مذاکرات پر زور دیا ہے۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلسل فوجی کارروائیاں

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایرانی نیوکلیئر اور فوجی مراکز پر فضائی حملے کیے جن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی شہروں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے۔

دونوں ممالک کی جانب سے الزامات، حملے اور ردعمل کی صورت میں خطہ مکمل طور پر کشیدگی کی لپیٹ میں ہے۔

اقوام متحدہ میں کشیدگی

اقوام متحدہ میں ایران اور اسرائیل کی زبانی جنگ دراصل میدانِ جنگ میں جاری لڑائی کا سفارتی عکس ہے۔ جہاں اقوام متحدہ امن کی اپیلیں کر رہا ہے، وہیں دونوں ممالک اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

اگر یہ تنازع مزید بڑھا تو یہ صرف مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ عالمی امن کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل مندوب اقوام متحدہ امیر سعید ایراوانی انتونیو گوتریس ایران ڈینی ڈینن

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ میں ایرانی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین تند و تلخ جملوں کا تبادلہ
  • چائے کی درآمدات میں مئی کے دوران 7.64 فیصد اضافہ
  • ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل میں پناہ گزینوں کا بحران، 8 ہزار سے زائد افراد بے گھر
  • حماس اور ایران کے حملے، نیند کا بحران اور ذہنی دباؤ: اسرائیلیوں پر تحقیقاتی رپورٹ جاری
  • پی آئی اے کی خریداری میں 8 کمپنیوں کا اظہار دلچسپی
  • مغربی تہران میں 16 صیہونی ڈرونز تباہ، 24 جاسوس گرفتار
  • نویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو میں 2500 سے زائد کمپنیوں کی شرکت
  • ایران اسرائیل جنگ کے باعث پاکستان میں ایرانی مصنوعات کی سپلائی شدید متاثر
  • ایران اسرائیل جنگ اور اتحادِ امت