حکومت سندھ کا عبدالستار ایدھی پر بائیوپک بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
حکومت سندھ نے معروف سماجی کارکن اور ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی مرحوم عبدالستار ایدھی کی زندگی پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بات کا اعلان صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کراچی میں منعقدہ فلم فیسٹیول کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فلموں کو اپنے بیانیے کو عالمی سطح پر پھیلانے کے لیے مؤثر انداز میں استعمال کر رہا ہے، جبکہ پاکستان میں اس میڈیم کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بے شمار تاریخی اور معاشرتی کہانیاں موجود ہیں، جن پر فلمیں بنا کر نہ صرف اپنی ثقافت کو اجاگر کیا جا سکتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو اپنے ہیروز سے متعارف بھی کرایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی شخصیات، خصوصاً وہ افراد جنہوں نے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دیں، ان کی زندگیوں پر فلمیں بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ وزارت اطلاعات سندھ فلمساز ستیش آنند کے اشتراک سے عبدالستار ایدھی کی زندگی پر فلم تیار کر رہی ہے۔ تاہم فلم کے حوالے سے مزید تفصیلات فی الوقت فراہم نہیں کی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پر فلم
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان
پشاور:خیبرپختوںخوا بھر کے بلدیاتی اور سرکاری اداروں کے ملازمین نے صوبائی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے 23 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا۔
خیبر پختونخوا کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور مظاہرین نے بینرز اتھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا خیبر پختونخوا کی حکومت نے بجٹ بنانے کے لیے کراچی سے غیر منتخب شخص کو مشیر خزانہ بنایا ہے، صوبائی بجٹ الفاظ کے گورکھ دھند کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آر اے الاؤنس کو مذاق بنا دیا گیا ہے، پنشن اصلاحات ملازمین کو کسی صورت قبول نہیں ہیں،کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنا اور وزرا، مشیروں اور اراکین اسمبلی، چیئرمین سینٹ اور اسپیکرز کے لیے %400 فیصد سے %700 فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ کرکے سیاسی اور معاشی تضاد کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تضادات کے نتائج حکمرانوں کے لیے اچھے نہیں ہوں گے لہٰذا صوبائی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور ملازمین کی کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے مقرر کرے۔
مظاہرین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت خزانہ بھرا ہونے کے اعلانات کرتے ہوئے نہیں تھکتی، یہ کیسا بھرا ہوا خزانہ ہے، جس میں ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ملازمین کی نمائندہ تنظیم اگیگا کے پلیٹ فارم سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی جس میں صوبہ بھر کے تمام بلدیاتی ملازمین شریک ہوں گے اور پھر پور کردار ادا کریں گے۔