شہید بینظیر بھٹو ہر مظلوم کی آواز اور ہر کمزور کی امید تھیں:مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو صرف ایک سیاستدان نہیں بلکہ ایک نظریہ تھیں۔
بینظیر بھٹوشہید کی 72 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے فخر ہے میری سیاسی تربیت بینظیر بھٹو نے کی،انہوں نے اپنی جان دے کر ملک میں جمہوریت بحال کی ۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے پولیو مہم کا آغاز خود اپنی بیٹی کو قطرے پلا کر کیا تھا، وہ ہر مظلوم کی آواز اور ہر کمزور کی امید تھیں،آج بینظیر بھٹو کی قربانیوں، قیادت اور مشن کو یاد کرنے کا دن ہے۔
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہم شہید بینظیر بھٹو کے مشن کو جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں،ان کا خواب ایک ترقی یافتہ، بااختیار اور جمہوری پاکستان تھا،بینظیر بھٹو کی سالگرہ پر اتحاد، صحت اور تعلیم کے پیغام پر عمل کرنا ہے، ان کی سالگرہ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بینظیر بھٹو
پڑھیں:
سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں نوجوانوں کو کامیابی کیلیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے، وزیراعلیٰ
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں نوجوانوں کو کامیابی کے لیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے۔
مقامی ہوٹل میں ’’کورس کریشن: نئی سمت کا تعین‘‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت، تخلیق اور استقامت کی دھڑکن ہے۔دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی عالمی نقشے بدل رہی ہیں، سوال یہ ہے کہ سندھ ردِعمل دکھائے گا یا نئی سمت متعین کرے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ ردِعمل کا دور ختم، اب پیشگی حکمرانی (anticipatory governance) کا زمانہ ہے۔ کورس کریکشن ناکامی نہیں بلکہ جرات، بلوغت اور جوابدہی کی علامت ہے۔ سندھ پر بڑھتی شہری آبادی، آمدنی میں فرق اور موسمیاتی چیلنجز کا بوجھ ہے۔ سندھ پاکستان کی معیشت کا دوسرا بڑا مرکز ہے، 30 فیصد سے زائد قومی جی ڈی پی میں حصہ ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صرف کراچی ملک کی کل برآمدات کا تقریباً 50 فیصد فراہم کرتا ہے۔ موجودہ بجٹ میں 959 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ آئندہ سال 3.45 ٹریلین روپے کا مجوزہ بجٹ ہے، تعلیم کے لیے ریکارڈ 523.7 ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ صلاحیت تقدیر نہیں، حکمتِ عملی سے سمت درست کرنا ہوگی۔ سندھ کی ترقی چار ستونوں پر مبنی ہے: حکمرانی، ترقی، مواقع اور اشتراک۔ حکمرانی کو ڈیٹا پر مبنی، شفاف اور عوامی مرکز بنانا ہوگا۔ ای گورننس کے ذریعے بیوروکریسی کم اور خدمات میں آسانی پیدا کر رہے ہیں۔ ترقی کا پیمانہ صرف جی ڈی پی نہیں بلکہ جامع اور پائیدار ہونا چاہیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انسانی سرمایہ، پائیدار شہریت اور موسمیاتی مزاحمت ہماری ترجیح ہے۔ 2022 کے سیلاب نے ثابت کیا کہ پائیداری کے بغیر ترقی ایک فریب ہے۔ سندھ سبز اور ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سندھ کا سب سے بڑا اثاثہ اس کے نوجوان ہیں، 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے۔ نوجوان صرف روزگار کے متلاشی نہیں بلکہ روزگار کے خالق ہیں۔ ہم پیشہ ورانہ اور ڈیجیٹل تربیت کو فروغ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں کسی نوجوان کو کامیابی کے لیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے۔ حکومت، نجی شعبہ، اکیڈمیا اور عوام ، سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ مستقبل شراکت، اعتماد اور مشترکہ جوابدہی سے تشکیل پائے گا۔ قیادت کا تقاضا عاجزی، حوصلہ اور ہمدردی ہے۔ اصلاحات کو داد پر ترجیح دینا ہی اصل قیادت ہے۔ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے نئی راہیں متعین کرنی ہیں۔
فیوچر سمٹ سے خطاب
قبل ازیں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں صنعتی و لاجسٹک شعبے کی جدید خطوط پر ترقی جاری ہے۔ آئی ٹی پارکس اور ٹیکنالوجی زونز کے قیام کی منظوری وفاق سے تاحال نہیں ملی۔ وفاق سے یہ منظوری نہ ملنے کی وجہ آئی ایم ایف کی شرائط ہیں۔ سندھ حکومت توانائی منتقلی، شہری ترقی اور انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور شفافیت بڑھانے کے لیے اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں۔ تعلیم، ڈیجیٹل خواندگی اور ہنر مندی کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے ۔ سندھ کا ایشیائی ترقیاتی بینک کے اسکلز فورم سے اشتراک قائم ہوا ہے ۔ فیوچر سمٹ پالیسی، سرمایہ اور تخلیقیت کو یکجا کرتا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل بینک اور نجی شعبہ جدت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سندھ سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش سرمایہ کاری کی منزل ہے۔ سندھ حکومت سرمایہ کاروں، اسٹارٹ اپس اور اداروں کے ساتھ شراکت بڑھائے گی۔ سندھ کے پاس پاکستان کا بہترین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک موجود ہے۔ تمام سرمایہ کار سندھ میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔