’مظلوموں کی آواز‘، شرجیل میمن کا شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو سالگرہ کے موقعے پر خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو سالگرہ کے موقعے پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اپنے ایک بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہید بی بی پہلی منتخب خاتون وزیرِاعظم، جمہوریت کی علمبردار، اور مظلوموں، غریبوں، خواتین، اور نوجوانوں کی آواز تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بی بی نے اپنی پوری زندگی پاکستان کے عوام کے حقوق کے لیے وقف کردی۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ آج پاکستان کا دفاع شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بی بی کی قابل تحسین کاوشوں سے ناقابل تسخیر ہے، شہید بھٹو نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا، شہید بی بی نے پاکستان کو میزائیل ٹیکنالوجی دی، شہید بی بی کی قیادت، قربانیاں اور ویژن آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ نے ہمیشہ آئین، جمہوریت، انسانی حقوق، اور اظہارِ رائے کی آزادی کا پرچم بلند رکھا، شہید بی بی نے آمریت کے خلاف جمہوری جنگ لڑی، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، جلاوطنی اختیار کی، لیکن اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہید بی بی نے پاکستان میں پہلی بار خواتین کے لئے الگ پولیس اسٹیشنز قائم کئے، فرسٹ ویمن بینک کا قیام عمل میں لائیں، خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے شہید بی بی نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا پروگرام متعارف کروایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو شہید نے اپنے دورِ حکومت میں کسانوں کے لیے کئی اہم اور انقلابی اقدامات کیے ، زرعی قرضوں کی فراہمی کو آسان بنایا، کسانوں کے لئے کھاد اور معیاری بیجوں پر سبسڈی دی، اور جدید زرعی مشینری جیسے ٹریکٹر اور تھریشر کے لیے مالی معاونت فراہم کی۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ دیہی خواتین کسانوں کے لیے تعلیم، صحت اور مالی امداد کے پروگرام شہید بی بی نے شروع کیے، شدید خطرات اور جان کے خدشات کے باوجود شہید بی بی پاکستان واپس آئیں، کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ ان کی قوم، خاص طور پر کسان اور مزدور، انہیں پکار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان پیپلز پارٹی شہید بی بی کی ہی اصولوں پر کاربند ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری انہی جمہوری نظریات کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں، ہم سب پر لازم ہے کہ شہید بے نظیر بھٹو کے مشن کو جاری رکھیں اور مساوات، انصاف، تعلیم، صحت، اور روزگار کے مواقع سب کے لیے یکساں بنانے کی جدوجہد کو تیز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہید بی بی نے شہید محترمہ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بھارت نے پاکستان کیخلاف 100 سے زائد فلمیں بنائیں مگر حقیقت میں جنگ جیت نہیں سکا، شرجیل میمن
سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف 100 سے زائد پروپیگنڈا فلمیں بنائیں مگر حقیقت میں جنگ نہیں جیت سکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کراچی فلم اسکول میں منعقد ہوئی جس میں سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں آمد پر فلم فیسٹیول کی صدر سلطانہ صدیقی، منتظمین، میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ اہم شخصیات نے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا پرتپاک انداز میں خیرمقدم کیا۔
فلم فیسٹیول میں پاکستان، چین، جرمنی سمیت متعدد ممالک کی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔
اس موقع پر انڈسٹری میں "حقوق دانش" یعنی انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس سے متعلق اہم مکالمہ بھی منعقد کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے اور حکومتوں نے ماضی میں حقوق دانش جیسے اہم معاملے کو مسلسل نظرانداز کیا، اس ضمن میں موجود قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر تخلیقی کاموں کے کاپی رائٹس محفوظ نہ ہوں تو وہ آسانی سے چوری ہو جاتے ہیں، جس سے فنکاروں اور تخلیق کاروں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حقوق دانش کو نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو آئیڈیاز اور تخلیقی کاموں کے حقوق کا شعور دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے فلم سازی کے حوصلہ افزائی کے لئے گذشتہ سال ہی کام شروع کر چکی ہے اور فلمسازوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ پوری دنیا میں پاکستان کے قومی بیانئے کو فروغ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایک سو سے زائد فلمیں انڈیا-پاکستان جنگ پر بنائی جا رہی ہیں تاکہ جھوٹے بیانیے کو تقویت دی جا سکے، لیکن بھارت صرف فلموں میں ہی جنگ جیت سکتا ہے، حقیقت میں نہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بھارتی میڈیا ہمیشہ جھوٹے بیانیے کو سفاکی سے پھیلاتا رہا ہے جبکہ ہمیں پاکستان کا سچا بیانیہ پوری دنیا میں پھیلانے کی ضرورت ہے۔
فیسٹیول کی روحِ رواں سلطانہ صدیقی نے کہا کہ نوجوانوں کو نئی ٹیکنالوجی اور فلم سازی کے میدان میں تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم سوسائٹی میں انڈسٹری کی اہم شخصیات کی شرکت حوصلہ افزا ہے اور فلم کے ذریعے ہم اپنا قومی بیانیہ دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں پاکستانی میڈیا نے بردباری کا مظاہرہ کیا، جو قابل ستائش ہے۔
فیسٹیول کی ڈائریکٹر مصباح خالد نے کہا کہ آج پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا پہلا دن ہے، اور ہمارا مقصد نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان کی کوششوں کا ساتھ دے۔پاکستان ادارۂ حقوق دانش کے سربراہ فرخ عامل نے کہا کہ پاکستان کثیرالثقافتی اور کثیرالسانی ملک ہے اور فلم فیسٹیول ہماری ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فنون لطیفہ کے شعبے سے وابستہ افراد کے لیے کاپی رائٹس سے متعلق آگاہی ضروری ہے، اور ادارہ اس حوالے سے قوانین میں ترامیم پر کام کر رہا ہے۔
فرخ عامل نے لال شہباز قلندر کے میلے اور وہاں کی دستکاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان جیسے ثقافتی ورثے کو بھی کاپی رائٹس دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی اور ڈیجیٹل نظام کے بعد فنی کاموں کے مالکانہ حقوق کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
اے ایم آئی میوزک کے سی ای او حمید ریاض نے کہا کہ پاکستان میں فلمیں اور گانے تو بن رہے ہیں مگر کاپی رائٹس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، جس کا نقصان ہمارے فنکاروں کو ہو رہا ہے۔