پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔ اسلام آباد سے این آئی ایچ کے مطابق بنوں میں 33 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق رواں سال خیبر پختونخوا میں پولیو کے 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 2025 میں اب تک ملک بھر سے 12 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
این آئی ایچ کے مطابق سندھ سے 4، پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔ خیبر پختونخوا کو اب بھی پولیو کیلئے حساس علاقہ قرار دیا گیا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں پولیو
پڑھیں:
معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں نیا موڑ، نامزد پولیس اہلکار کا بیان منظرعام پر آگیا
کراچی:معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں نامزد پولیس اہلکار تقدیر اعظم آفریدی نے اپنے ویڈیو بیان میں ان کے خلاف کیس کو بے بنیاد اور ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے فریقین میں صلح کرائی تھی لیکن مقتول نے فیصلے کے باوجود قانونی کارروائی جاری رکھی۔
پولیس اہلکار تقدیر آفریدی نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں واضح طور پر ایک شخص کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو ان کے مطابق اصل ملزم ہے۔
تقدیر آفریدی نے کہا کہ ایف آئی آر میں ان سمیت ان کے خاندان کے 7 بے گناہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے حالانکہ ان کا کسی بھی قسم کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
ویڈیو بیان میں تقدیر آفریدی نے کہا کہ وہ ایک پرامن شہری ہیں، جنہیں پولیس میں خدمات انجام دیتے ہوئے 21 برس ہو چکے ہیں، اس دوران وہ کبھی بھی کسی وجہ سے بھی معطل نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینئر وکیل شمس الاسلام کا قتل؛ ملزم نے اعترافِ جرم کرلیا، ویڈیو بیان
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے خواجہ شمس الاسلام اور عمران آفریدی کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کی تھی اور 20 مارچ 2025 کو فریقین کے درمیان معاہدہ بھی طے پا گیا تھا۔
تقدیر آفریدی نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت خواجہ شمس الاسلام نے دیت دینے اور عمران آفریدی کی جانب سے والد کا کیس واپس لینے پر اتفاق کیا تھا تاہم اس کے باوجود خواجہ شمس الاسلام نے ان کے خاندان کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری رکھیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بے گناہ ہونے کے باوجود خواجہ شمس الاسلام نے ان کے گھر پر دو بار چھاپے بھی پڑوائے۔
کیس میں نامزد پولیس اہلکار نے مزید الزام عائد کیا کہ خواجہ شمس الاسلام نے 14 نومبر 2024 کو جھگڑے کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کروائیں اور ان کے خاندان کا فیملی ٹری نکال کر خواتین کو بھی مقدمے میں گھسیٹنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی؛ ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی، قاتل کی شناخت ہوگئی، 2 مشکوک افراد گرفتار
تقدیر آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان کے ساتھ مسلسل زیادتیاں ہو رہی ہیں، مگر انہیں کہیں سے بھی انصاف نہیں مل رہا۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر جاری ہوا ہے تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیےکوششیں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اگست کو معروف وکیل خواجہ شمس اسلام کو ڈیفنس فیز 6 میں واقعے مسجد کے اندر جمعے کی نماز کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔