باجوڑ:سیکیورٹی فورسز نے خطرناک دہشت گرد کمانڈر مفتی مزاحم کو ہلاک کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے 29 اور 30 کی درمیانی شب باجوڑ میں پاک افغان بارڈر پر دراندازی کی کوشش کی، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے گروہ کی نقل و حرکت کو بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا، کارروائی کے دوران 4 خارجیوں بشمول ہائی ویلیو ٹارگٹ، خارجی امجد مارا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں انتہائی مطلوب خارجی امجد عرف مزاحم بھی شامل تھا، ہلاک ہونے والا خارجی امجد، خوارج کمانڈر نور ولی کا نائب تصور کیا جاتا تھا اور بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی 29 سے 30 اکتوبر کی درمیانی رات کی گئی جب فورسز کو بروقت خفیہ معلومات موصول ہوئی تھیں۔ ہلاک ہونے والا کمانڈر امجد، نور ولی کا نائب اور دہشت گرد گروپ کا اہم رہنما تھا اور پاکستان میں متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث رہا۔حکومت پاکستان نے امجد کی گرفتاری پر پانچ ملین روپے انعام کا اعلان بھی کیا ہوا تھا۔آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ امجد دیروجی جسے مفتی مزاحم یا مفتی حضرت بھی کہا جاتا تھا ٹی ٹی پی کا نائب امیر اور رہبری شوریٰ کا رکن تھا۔ امریکہ نے اسے 2022 میں عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔پاکستانی فورسز نے اس کارروائی کے ذریعے ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنایا اور دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام کر دی۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فتنہ الخوارج کی قیادت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے اندر اپنی موجودگی کا تاثر دینا اور باجوڑ و مہمند میں سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں سے خوارج کا گرتا ہوا حوصلہ بحال کرنا ہے۔مزید کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کیلئے پرعزم اور ثابت قدم ہیں جبکہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کو ختم کیا جا سکے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ’عزمِ استحکام‘ کے وژن کے تحت، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسدادِ دہشت گردی مہم پوری رفتار کے ساتھ جاری رہے گی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز نے کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر فتنہ الخوارج دراندازی کی تحسین پیش باجوڑ میں فورسز کو کو خراج
پڑھیں:
فتنہ الہندوستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے معصوم بچوں کو نشانہ بنادیا۔
سویلین آبادی پر حملے میں 4 بچے زخمی ہو گئے۔ یہ کارروائی ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن تباہ کرنے کی ایک کڑی قرار دی جا رہی ہے۔
سکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کا ایجنڈا بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف وحراس کی فضا قائم کرنا ہے، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا یہ بھی کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔