Jasarat News:
2025-08-05@04:51:54 GMT

کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ چین سے امریکا تک پھیل گیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ این بی 1.8.1 یا نمبس چین سے امریکا تک پھیل گیا۔ امریکا میں جون کے آغاز تک یہ وائرس نئے کیسوں کا تقریباً ایک تہائی حصہ بن چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق نمبس ویرینٹ کی علامات زیادہ تر سابقہ ویرینٹس جیسی ہی ہیں، جیسے کہ زکام جیسی علامات، بخار، گلا خراب، تھکن، سردرد، بدن درد، کھانسی، سانس لینے میں دشواری متلی یا الٹی آنا۔ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ ویرینٹ زیادہ شدید بیماری کا باعث بنتا ہے، لیکن اس کے زیادہ پھیلنے کی صلاحیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق نمبس ویرینٹ میں کچھ مدافعتی نظام سے بچنے کی صلاحیت دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے موجودہ ویکسین کی افادیت کچھ حد تک کم ہو سکتی ہے تاہم یہ ویرینٹ اومیکرون خاندان سے ہی ہے۔ اس لیے ویکسین مکمل طور پر بے اثر نہیںہوگی۔ ماہرین کے مطابق ایک نئی لہر ممکن ہے، خاص طور پر گرمیوں میں جب لوگ زیادہ سفر کرتے ہیں اور احتیاط کم کرتے ہیں۔ 65 سال سے زائد عمر کے افرادکو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آرٹیفشل انٹیلی جنس میں ترقی،دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی

ایک اوسط پاکستانی کا آئی کیو 84ہے۔ اور ایک امریکی کا اوسط آئی کیو 98ہے ، سنگا پور کے لوگوں کا اوسط آئی کیو106ہے ۔جب کہ آئین اسٹائن کا آئی کیو 155سے160پوائنٹ کے درمیان تھا یہی وجہ ہے کہ ہم آئین اسٹائن کی ذہانت اور اس کی ایجادات کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں ۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس انسان سے اربوں ٹائم زیادہ طاقت کی حامل ہے آپ کو اس بات کا یقین نہیں آئے گا ۔اس کی مثال یہ ہے کہ ایک پروٹین کا اسٹریکچر ڈیفائن کرنے کے لیے ایکPHDڈگری کے حامل فرد کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ پوری دنیا میں ایک سال میں 10لاکھ PHDڈاکٹر بنتے ہیں۔ یہ تمام ملکرایک سال میں 10لاکھ پروٹین اسٹریکچر کو ڈی کوڈ کرسکتے ہیں ۔ الفا4 سافٹ وئیر جس کا نام ہے، نے صرف ایک سال میں بیس کروڑ اسٹریکچر کو ڈی کوڈ کردیا ہے ۔ سارے انسانوں کی مل کر محنت ایک طرف ہے تودوسر ی طرف الفا4کی قوت ہے ۔

سائنٹفک چیٹ جی پی ٹی میں اب بہت زیادہ ترقی ہوچکی ہے صرف ایک سال کے عرصے میں 10لاکھ لوگوں نے اس سے استفادہ کیا ۔ آنکھوں کے سکین کے ذریعے ایسی بیماریاں تشخیص ہوجاتی ہیں جن کا تعلق دماغ ، لیور ، دل ، شوگر سے ہے ۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے بریسٹ کینسر کا پتہ چلایا جاسکتا ہے جب کہ اس کی کوئی علامت بھی ظاہر نہیں ہوتی ۔مگر یہ اسے تین سال پہلے ہی اس کو تشیخص کر لیتا ہے ۔ گوگل نے حال ہی میں ایک وڈیو لانچ کی ہے اور اس کے رزلٹ اتنے حیران کن ہیں کہ چہرے اور آواز کی نقل ہو بہو بنا لیتی ہے ۔

ماضی کی ایجاد پرنٹنگ پریس کو بڑے پیمانے پر پروپیگنڈا اور جھوٹ پھیلانے کے لیے بھی استعمال کیا گیا ۔ گن پاؤڈر کی ایجاد نے بڑی آرمیوں کو جنم دیا۔ اس کے ساتھ ہی بڑی جنگیں شروع ہو گئیں ۔ چین اور امریکا دوسپر پاورز آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ آخر یہ دوڑ کیوں لگی ہوئی ہے۔ یہ دونوں ملک جانتے ہیں کہ جب تباہ کن ٹیکنالوجی آتی ہے تو جو اس پر پہلے کمانڈ حاصل کر لیتا ہے وہ اگلے کئی سالوں کے لیے سپر پاور بن جاتا ہے ۔

یہ چیز ہم نے پاکستان ، بھارت جنگ اور اسرائیل ایران جنگ میں مشاہدہ کی ہے ۔ چین اور امریکا دونوں اس معاملے میں بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ۔ اگر یہ دونوں ملک کر کام نہیں کریں گے تو ہم دنیا کے مسائل کاحل جلد ڈھونڈ نہیں پائیں گے مثلاً گلوبل وارمنگ وغیرہ ۔آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی لرننگ کتنی زیادہ ہے ۔

جیفری ہنٹن اس کی مثال بلیک باکس سے دیتے ہیں ۔یہ کتنی رفتار سے لرننگ کر رہا ہے اس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم ۔اس ریس میں چین بہت زیادہ نیو کلیئر ری ایکٹر بنا رہا ہے۔ کیونکہ AIکو بہت زیادہ انرجی کی ضرورت ہوگی اسے سپر کمپیوٹر ، ڈیٹا سینٹر چاہیں اور یہ انرجی کے بغیر نہیں چل سکتے ۔

پچھلے دس سالوں میں چین نے 27نیو کلیئر ری ایکٹر لگائے جب کہ امریکا نے پچھلے دس برسوں میں صرف دو نیو کلیئر ری ایکٹر لگائے ہیں ۔ امریکا چپ بنانے میں چین سے آگے ہے ۔ جب کہ چین اس معاملے میں امریکا سے صرف 6مہینے پیچھے ہے۔ چین کا اب فوکس کوانٹم کمپیوٹر 6پر ہے ۔ اگر چین یہ بنا لیتا ہے تو چند سالوں میں وہ اس فیلڈ میں اتنی بڑی ترقی کرے گا کہ دنیا حیران رہ جائے گی۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ چین نے RSAکوڈی کوڈ کرنے کا دعوی کیا ہے کوانٹم کمپیوٹر کے ذریعے ۔ پاکستان کے لیے بھی اس میں سبق ہے کہ ہم بھی AIکی طرف جائیں ورنہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ جائینگے ۔

تازہ ترین خبر اور طالبعلموں کے لیے یہ خوش خبر ی ہے کہ اے آئی چیٹ بوٹ میں اسٹڈی موڈ نامی نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے ۔ اس نئے فیچر کا مقصد طالبعلموں کو زیادہ قدرتی انداز سے سیکھنے کا تجربہ فراہم کر نا ہے ۔

اس فیچر کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اب آپ کوئی سوال ٹائپ کریں یا کسی موضوع کوجاننے کے لیے چیٹ جی پی ٹی سے مدد لیں تو اسٹڈی موڈ میں طالبعلموں کو قدم بہ قدم درست جواب کے حصول میں مدد مل جائے گی۔ طالب علم خود چیٹ جی پی ٹی سے بات چیت بھی کر سکیں گے تاکہ سوالات کے بارے میں بہتر وضاحت حاصل کر سکیں۔ یہ طالبعلموں کی اس طرح سے مدد کرے گا کہ وہ خود درست جواب تک پہنچ سکیں ۔ یہ کسی استاد کی طرح کام کرے گا اور یہ سروس صارفین کو مفت دستیاب ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے سیاحوں پر سخت ویزا بانڈ کی شرط عائد کر دی
  • سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل، دنیا بھی معترف
  • سیکڑوں برس قبل تہذیب انسانی ہڈیوں سے کیا کرتی تھی؟
  • روس میں 7 شدت کا زلزلہ، 600 سال بعد آتش فشاں بھی پھٹ پڑا
  • آرٹیفشل انٹیلی جنس میں ترقی،دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
  • راجن پور میں پولیو وائرس کی تصدیق رواں سال صوبے میں دوسرا کیس
  • ملک بھر میں آئندہ پیر سے موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں آئندہ  ہفتے سے موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کردی
  • چینی j-20 کی آبنائے سوشیما پر پرواز، امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کا جدید ریڈار سسٹم بھی نہ پکڑ سکا
  • رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہنے کا امکان ہے: ماہرین موسمیات