آپ کا فیس بک اکاؤنٹ اب پہلے سے بہت زیادہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیس بک دنیا کا سب سے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے، جس کے صارفین کی تعداد 3 ارب سے تجاوز کر چکی ہے۔
اکثر صارفین کو اپنے اکاؤنٹس کے ہیک ہونے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم اب میٹا نے اکاؤنٹس کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔
اس حوالے سے فیس بک موبائل ایپ میں پاس کیز (Passkeys) سپورٹ متعارف کرائی جا رہی ہے، جس کا مقصد اکاؤنٹ ہیکنگ کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
پاس کیز دراصل ڈیجیٹل چابیاں ہوتی ہیں، جو روایتی پاس ورڈز کے مقابلے میں زیادہ محفوظ سمجھی جاتی ہیں کیونکہ یہ کسی ویب سرور پر اسٹور نہیں ہوتیں۔
یہ جدید ٹیکنالوجی طویل پاس ورڈز کے بجائے 4 ہندسوں پر مشتمل پن کوڈ، فنگر پرنٹ یا چہرے کی شناخت جیسی بائیو میٹرک معلومات کے ذریعے لاگ ان ہونے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
یعنی مستقبل قریب میں فیس بک پر سائن ان کرنے کے لیے پاس ورڈ کی ضرورت نہیں رہے گی، بلکہ صارفین بائیو میٹرک یا پن کوڈ کے ذریعے تیزی اور آسانی سے لاگ ان ہ
و سکیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیس بک
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی 11کروڑ 40لاکھ زندگیاں بچانے کی ہنگامی اپیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ اور اس کے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں نے عالمی سطح پر ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں زندگی کے خطرات سے دوچار 11کروڑ40لاکھ افراد کو امداد فراہم کرنا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ براہ ہم آہنگی انسانی امور ( او سی ایچ اے ) نے بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی امدادی شعبے کو درپیش شدید مالی کمی کے پیش نظر اس منصوبے کو انتہائی ترجیحی بنیادوں پر مرتب کیا گیا ہے تاکہ عالمی انسانی جائزہ 2025 میں شامل فوری ضروریات کو اجاگر کیا جا سکے۔مذکورہ ترجیحی منصوبے کے لیے 29 ارب امریکی ڈالر کی مالی معاونت درکار ہے۔ ایمرجنسی ریلیف کے کوآرڈینیٹر ٹام فلیچر کا کہنا تھا کہ مالی امداد میں سخت کٹوتیوں نے انسانی ہمدردی کے شعبے کو نہایت کٹھن فیصلوں کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وسائل کی بنیاد پر زیادہ تر متاثرین تک امداد نہیں پہنچ سکے گی، تاہم دستیاب وسائل کے ذریعے جتنی زیادہ زندگیاں بچائی جا سکیں گی، کوشش کی جائے گی۔ واضح رہے کہ عالمی انسانی جائزہ، جو گزشتہ دسمبر میں جاری کیا گیا تھا، دنیا کے 70 سے زائد ممالک اور خطوں میں انسانی ضروریات کا احاطہ کرتا ہے جن میں پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک بھی شامل ہیں۔