اسرائیلی حملوں میں 400سے زائد ایرانی شہید، 3 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسرائیلی حملوں میں 400سے زائد ایرانی شہید، 3 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
تہران (سب نیوز) ایران کی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں میں اب تک 400 سے زائد ایرانی شہری شہید اور 3056 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔وزارت صحت کے تعلقات عامہ کے سربراہ حسین کرمانپور نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 9 دنوں کے دوران ہونے والے حملوں میں شہید ہونے والے افراد میں 54 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ تر شہید اور زخمی ہونے والے عام شہری ہیں۔کرمانپور کے مطابق زخمیوں میں سے 2220 افراد کو علاج کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جب کہ 232 افراد کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔ اس عرصے میں ہمارے ملک بھر میں موجود طبی عملے نے زخمیوں کی 457 سرجریز کیں۔اسرائیلی حملوں کے باعث ایران میں انٹرنیٹ اور فون سروس معطل کر دی گئی تھی، تاہم اب شہریوں کو بتدریج انٹرنیٹ رسائی دوبارہ ملنا شروع ہو گئی ہے، جس کے باعث لوگ کئی دنوں بعد اپنے پیاروں سے رابطہ کر پا رہے ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نیوز ایجنسی نے حکومتی وزیر اطلاعات کے حوالے سے بتایا کہ ملک بھر میں رات 8 بجے تک بین الاقوامی انٹرنیٹ کی مکمل بحالی متوقع ہے۔ایرانی نژاد تارکین وطن نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ کئی دن بعد پہلی بار فیس ٹائم یا واٹس ایپ کے ذریعے اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کر پائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب اور نان فائلر کے کیش نکلوانے کی حد میں تبدیلی منظور تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب اور نان فائلر کے کیش نکلوانے کی حد میں تبدیلی منظور امریکی فیڈرل جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے بین الاقوامی طلباء پر پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم ایرانی ایٹمی پلانٹ پر حملے کی صورت میں جوہری تباہی کا سامنا ہوگا، آئی اے ای اے کا انتباہ استنبول میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس، ایران و غزہ صورتحال پر توجہ مرکوز اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران کی قدس فورس کے سربراہ کو شہید کرنے کا دعویٰ، اصفہان میں نیو کلیئر سائٹ پر بھی حملہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔
تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔