لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا جنوبی پنجاب کے دیہات میں رہنے والی خواتین کے لئے ایک اور تاریخ ساز قدم، دیہات میں رہنے والی غریب بیوہ خواتین کو بھینسیں اور گائیں دی جائیں گی۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی طرف سے غریب اور نادار دیہی خواتین کے لئے بہتر ذریعہ روزگار کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جس کے تحت جنوبی پنجاب کے 12 اضلاع میں 2 ارب روپے سے 11 ہزاردیہی خواتین کو بھینسیں اور گائیں دی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے بے مثال پروگرام کے پہلے مرحلے میں 4870 مویشی دیئے جائیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب لائیوسٹاک اثاثہ جات پروگرام کا مقصد دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور دیہی خواتین کے لئے گھر بیٹھے روزگار کا اہتمام ہے۔

وزیراعلیٰ لائیو سٹاک اثاثہ جات پروگرام کے تحت ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، راجن پور، لیہ اور کوٹ ادو میں دیہی خواتین کو فری مویشی ملیں گے۔ ملتان، خانیوال، لودھراں، وہاڑی، رحیم یار خان اور بہاولپور میں بھی دیہی خواتین کو بہتر ذریعہ معاش کے لئے مفت مویشی دیے جائیں گے۔

55سال تک عمر کی مطلقہ اور بیوہ غریب خواتین گھر بیٹھے ایپ کے ذریعے بھی اپلائی کر سکتی ہیں۔ دیہی خواتین مفت مویشی حاصل کرنے کے لئے شفاخانہ حیوانات میں وزیراعلیٰ سہولت ڈیسک سے بھی رابطہ کر سکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ دیہات اور شہروں میں غربت کا فرق مٹانا ہمارا عزم ہے، معاشی ترقی دیہات میں رہنے والی بیٹی کا بھی حق ہے، شہروں اور دیہات میں مساوی معاشی مواقع فراہم کررہے ہیں، عورت شہر میں ہویا دیہات میں، تعلیم، صحت اور روزگار اس کا بنیادی حق ہے۔
مزیدپڑھیں:گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں حیران کن اضافہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دیہی خواتین دیہات میں خواتین کو مریم نواز کے لئے

پڑھیں:

10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ

دفتر کی خریداری کیلیے 80 کروڑ ، 40 کروڑ میں ڈجیٹلائزیشن منصوبوں کی منظوری
مالی سال 2025اور26 کے بجٹ میں فیصلے ، وزیر محنت سمیت سرکاری افسران شریک

وزیر محنت وافرادی قوت و چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ شاہد تھہیم کی زیر صدارت بورڈ کا 33 واں اجلاس، 3 ارب روپے میں 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کے لئے تکراری ای بائیکس کی منظوری، 80 کروڑ روپے میں دفتر کی خریداری اور 40 کروڑ روپے میں تکراری ڈجیٹلائیزیشن منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سندھ ریونیو بورڈ، آجر و اجیر نمائندوں ، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندیاور دیگر اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ بجٹ میں کئی اہم اہداف مکمل کیے جن میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے لیے مستقل ہیڈ آفس کی خریداری، تمام شعبوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری، 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم کی منظوری، حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اجرا، لیبر کالونیوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی، اور صنعتی کارکنوں میں سلائی مشینوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم کی منظوری شامل ہے۔ ایکسیڈینٹل ہیلتھ انشورنس اسکیم بھی متعارف کروا رہے ہیں جس میں محنت کشوں کو سالانہ 7 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس حاصل ہوگی جس سے پورے ملک میں 270 اسپتالوں میں علاج ممکن ہوگا۔ وزیر اعلی سندھ کی ہدایت کے مطابق ڈیتھ گرانٹ کی رقم 7سے 10 لاکھ روپے اور شادی گرانٹ کی رقم بھی 3 سے 5 لاکھ روپے کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے ورکرز ویلفئیر بورڈ کی سرمایہ کاری سے متعلق تفصیلات فراہم کیں کہ سرمایہ کاری پورٹ فولیو کو بہتر بنانے کے لیے ایس ای سی پی کی منظور شدہ شریعہ کمپلائنٹ سکوک بانڈز میں 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دے رہے ہیں تاکہ فنڈز کے تنوع کو یقینی بنایا جا سکے۔ اب ہر مزدور اور اس کے اہل خانہ کا ڈیٹا نادرا اور ای او بی آئی سے منسلک ہو کر ڈیجیٹائز ہوگا۔ گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب فلیٹس کے بجائے ورکرز کے لیے مکمل سولرائزڈ گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ ہاس لون اور کار لون ایک بار جبکہ بائیک لون دو بار حاصل کیے جا سکیں گے شرط یہ ہے کہ پہلے یہ سہولت استعمال نہ کی ہو جبکہ ہر پہلو ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ نے انکشاف کیا کہ 53 برسوں میں ایف بی آر نے مزدوروں کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 350 ارب روپے جمع کیے جبکہ سندھ کو صرف 22.5 ارب روپے فراہم کیے گئے، ہم نے ڈیجیٹلائزیشن سے 87 ارب جمع کئے ہیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے جواب دِیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد کے اجلاس یہ اعتراض اٹھا چکا ہوں کہ سندھ کے ساتھ باقی صوبوں کے مقابلے میں نا انصافی ہوتی آئی ہے 2014-15 کے بعد سندھ کو کوئی فنڈ نہیں دیا گیا جبکہ باقی صوبوں کو بروقت فنڈز جاری ہوئے۔ واضح رہے کہ وزیر محنت شاہد تھیم نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو لیٹر ارسال کر کے 3 ارب روپے میں 10 ہزار خواتین صنعتی ورکرز کے لئے ای بائیکس خرید کرنے، بورڈ کے لئے 80 کروڑ روپے میں دفتر خرید کرنے اور ڈجیٹلائیزیشن پر 4 کروڑ روپے خرچ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا، وزیر محنت شاہد تھیم نے انکشاف کیا کہ ڈجیٹلائیزیشن کے منصوبے کے لئے 3 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی لیکن سیکریٹری نے ٹھیکہ 35 سے 40 کروڑ روپے کا جاری کیا، وزیر محنت نے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری محنت و ورکرز ویلفیئر بورڈ رفیق قریشی کو عہدے سے فارغ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کابینہ: دوران ڈیوٹی وفات پانے والے ملازم کی بیوہ کو تاحیات پنشن، پانچویں، آٹھویں کا سرکاری امتحان ہو گا
  • 10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ
  • والدہ کی گرفتاری پر عثمان ڈار نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے اہم سوال کر ڈالا
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ اجلاس، بیشتر ایجنڈا آئٹمز پیش
  • پولیس شہدا کا لہو ہماری ریاست کی بنیاد ہے،کبھی فراموش نہیں کرینگے: مریم نواز
  • پولیس شہداء کا خون ہماری ریاست کی سب سے مضبوط اینٹ ہے: مریم نواز
  • مریم نواز کی ہدایت پر جشن آزادی کی سرگرمیاں تیز، رنگا رنگ تقاریب، پرچموں کی بہار
  • موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلانے والی با ہمت 14 سالہ فاطمہ مریم نواز سے ملاقات کی خواہاں
  • انوکھا احتجاج، دودھ فروش جوڑے نے بھینسیں رکن اسمبلی کے دفتر کے باہر باندھ دیں
  • مریم نواز کا پنجاب کو زہریلے صنعتی مادوں سے پاک کرنے کا حکم