آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی خبروں پر وضاحت جاری کردی۔

اوگرا ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں موجودہ طلب کو پورا کرنے کیلیے پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

اوگرا نے احتیاطاً آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 20 دن کے لازمی ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  ذخائر سے متعلق تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنے لائسنس کی شرائط پر عمل کریں۔

ترجمان اوگرا نے کہا کہ قومی توانائی تحفظ کے لیے اوگرا کا مؤثر نگرانی کا عمل جاری ہے، مستقبل کی ضروریات اور مارکیٹ صورتحال کے پیشِ نظر اقدامات کیے گئے ہیں۔

ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے کہا کہ اوگرا قومی توانائی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت بند نہیں۔

پیر کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ایران سے بظاہر تعاون کی خواہش ظاہر کرتا ہے لیکن عملی طور پر اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔a

یہ بھی پڑھیں: ’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ایرانی سپریم لیڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی کبھار ایران کے ساتھ تعاون کی بات کرتا ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکا خطے میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اسرائیل کی حمایت ترک کرے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا معاہدے کے لیے بھی تیار ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا دروازہ کھلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور اس دوران امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران میں یورینیم افزودگی کا معاملہ ہے جسے مغربی طاقتیں صفر تک لانا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا امکان ختم ہوجائے، تاہم ایران اس شرط کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران تعاون جوہری معاہدہ سپریم لیڈر

متعلقہ مضامین

  • نیویارک کی چابیاں حماس کے حامی کے حوالے، اسرائیل میں کہرام مچ گیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر جواب طلب
  • کون سے مریض حج پر نہیں جاسکتے، سعودی وزارت نے وضاحت جاری کردی
  • ایٹمی تجربات کے حوالے سے امریکی الزامات مسترد کرتے ہیں: چین
  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  •  افغانستان میں زلزلہ، ایران کا اظہارِ ہمدردی