ایران اسرائیل کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے حوالے سے اوگرا کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی خبروں پر وضاحت جاری کردی۔
اوگرا ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں موجودہ طلب کو پورا کرنے کیلیے پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں۔
اوگرا نے احتیاطاً آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 20 دن کے لازمی ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذخائر سے متعلق تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنے لائسنس کی شرائط پر عمل کریں۔
ترجمان اوگرا نے کہا کہ قومی توانائی تحفظ کے لیے اوگرا کا مؤثر نگرانی کا عمل جاری ہے، مستقبل کی ضروریات اور مارکیٹ صورتحال کے پیشِ نظر اقدامات کیے گئے ہیں۔
ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے کہا کہ اوگرا قومی توانائی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روزِ اوّل سے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ہمیں خود کفیل ہونا چاہیے: سرفراز بگٹی
---فائل فوٹووزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سرحدی علاقوں میں ایران میں جنگ کے باعث صورتحال دیکھ رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر روزِ اول سے کہا تھا کہ ہمیں اس حوالے سے خود کفیل ہونا چاہیے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت سرحدی علاقوں میں اشیاءخورد و نوش کی کمی نہیں ہونے دے گی، بلوچستان حکومت میں اختلاف نہیں، کابینہ میں تبدیلیاں نہیں ہونے جارہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا کام قانون سازی ہے، اس پر کمیٹی میں اتفاق رائے پیدا کیا، ہمار احق ہے کہ قانون سازی کریں، عدالتوں کا کام ہے کہ وہ قوانین کی تشریح کریں اگر کوئی غیر آئینی کام ہوا ہے تو اسے درست کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ انسدادِ ہشتگردی ایکٹ سے بلوچستان میں مسنگ پرسنز اور امن و امان کے مسائل حل ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہریوں کے نما ئندے ایوان میں موجود ہیں، بجٹ نے منظور یا مسترد اسمبلی سے ہونا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اختلافات نہیں ہیں بلکہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے ساتھ اسمبلی کے معاملات پر نشست ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت ایک جنگ جاری ہے، یہاں پر را فنڈڈ لشکر نے ہمار ے خلاف انتہا پسندی شروع کی ہے۔
وزی اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کی 832 آسامیاں ختم کی ہیں کوشش ہے کہ نان ڈیولپمنٹ بجٹ کم کر کے عوام اور نوجوانوں کو فائدہ پہنچائیں۔