ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اوگرا کی جانب سے تیل کمپنیز کو جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے تیل کمپنیز کو 20 دن تیل ذخیرہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اوگرا کے خط کے مطابق حالیہ علاقائی صورتِحال کے سبب تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیز ذخیرہ یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران، اسرائیل جنگ پھیلنے کا خدشہ، ملک میں تیل کے ذخیرے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے 14 کروڑ لیٹر پیٹرول فوری منگوانے کا حکم دے دیا۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اوگرا کی جانب سے تیل کمپنیز کو جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے تیل کمپنیز کو 20 دن تیل ذخیرہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اوگرا کے خط کے مطابق حالیہ علاقائی صورتِحال کے سبب تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیز ذخیرہ یقینی بنائیں۔
 
دوسری جانب پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ حکومتی ہدایات کے بعد پی ایس او نے تقریباً 7 کروڑ لیٹر کا ہنگامی ٹینڈرجاری کر دیا ہے۔ یہ پیٹرول جہاز 10 دن کے اندر کراچی پورٹ پہنچے گا۔ 6 جولائی کو پہنچنے والے تقریباً 7 کروڑ لیٹر سے لدے پیٹرول جہاز کو 26 جون کو پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یکم جولائی تک ملک میں اضافی 14 کروڑ لیٹر تیل موجود ہو گا۔ صورتِحال دیکھتے ہوئے مزید ہنگامی ٹینڈرز بھی جاری کیے جا سکتے ہیں۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تیل کمپنیز کو کے مطابق حکومت نے

پڑھیں:

امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • گاڑی کے شیشوں پر منٹوں میں حیران کن فن پارے، پیٹرول پمپ پر کام کرنے والا نوجوان آرٹسٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • ’وہ کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں‘ ٹرمپ نے پاکستان کو ایٹمی تجربات کرنے والے ممالک میں شامل قرار دیدیا
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا