نصیرآباد، نامعلوم افراد کیجانب سے جعفر ایکسپریس پر راکٹ حملے
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
ایس ایس پی نصیر آباد غلام سرور بھیو نے بتایا کہ نوتال کے قریب ریلوے ٹریک پر نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر 4 راکٹ داغ دیئے۔ جوابی فائرنگ پر حملہ آور فرار ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور جانیوالی جعفر ایکسپریس پر نامعلوم افراد نے راکٹ سے حملہ کیا ہے۔ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور ٹرین کو بحفاظت جیکب آباد پہنچا دیا گیا۔ سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) نصیر آباد غلام سرور بھیو نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ ضلع نصیرآباد میں نوتال کے قریب ریلوے ٹریک پر نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر 4 راکٹ داغ دیئے۔ پولیس کے مطابق حملہ جعفر ایکسپریس پر کیا گیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایف سی اور پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ الطاف آباد کے مقام پر پیش آیا، جہاں چار راکٹ فائر کئے گئے۔ تاہم ٹرین کو محفوظ طریقے سے ڈیرہ مراد جمالی ریلوے اسٹیشن پہنچا دیا گیا، جبکہ جائے وقوعہ کا محاصرہ کرکے شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی نصیر آباد نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس اور بولان میل کو ڈیرہ مراد جمالی سے کلیئرنس کے بعد جیکب آباد کے لئے روانہ کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ریلوے ٹریک کے اطراف سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
فلک جاوید پولیس افسران پر حملے میں ملوث ہے، پولیس، عدالت سے مزید ریمانڈ کی درخواست
اسلام آباد:زمان پارک میں اسلام آباد پولیس پر حملے کے مقدمے میں عدالت نے صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا، پولیس نے جج سے کہا کہ فلک جاوید پولیس افسران پر حملے میں ملوث ہے مزید ریمانڈ دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمہ فلک جاوید کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے سماعت کی۔
پولیس نے ملزمہ فلک جاوید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے کہا کہ ملزمہ اسلام آباد پولیس کے افسران پر حملے میں ملوث ہے، ملزمہ سے پیٹرول بم برآمد کیا گیا مزید تفتیش کرنی ہے۔
ملزمہ کی جانب سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے اور کہا کہ ملزمہ کو پولیس نے سپلیمنٹری بیان کی بنیاد پر گرفتار کیا، ملزمہ کو سیاسی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے، ملزمہ کو مقدمے سے ڈس چارج کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمہ زمان پارک میں اسلام آباد پولیس پرحملے کے مقدمہ میں ملوث ہے، اسلام آباد پولیس طلبی سمن کی تعمیل کیلیے بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ آئی تھی جہاں مشتعل کارکنان نے پیٹرول بم پھینکے اور پولیس افسران کو زخمی کیا، پولیس پر حملے کا تھانہ ریس کورس میں مقدمہ نمبر 410/23 درج ہے۔