سڈنی کے ساحل پر فائرنگ، حملہ آور سمیت 10 افراد ہلاک، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
آسٹریلیا (ویب ڈیسک) سڈنی کے ساحل پر فائرنگ سے حملہ آور سمیت دس افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
مقامی پولیس کےمطابق متعدد افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے،زخمیوں میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں،دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ یہودیوں کے تہوار کی تقریب کے دوران پیش آیا،پولیس نے مقامی آبادی کو بونڈی بیچ سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
آسٹریلین وزیراعظم نےفائرنگ کے واقعے پرردعمل دیتےہوئےکہابونڈی بیچ میں سیکیورٹی کی صورتحال سے آگاہ ہیں،بیچ میں سامنے آنے والے مناظر چونکا دینے والےہیں،پولیس اورہنگامی امدادی ادارے موقع پر موجود ہیں،قیمتی جانیں بچانے کےلیےبھرپورکوششیں کررہےہیں،مزیدمعلومات کی تصدیق ہوگی،عوام کو آگاہ کیا جائےگا،شہری اپنے تحفظ کیلئے پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آسٹریلیا میں سڈنی کے ساحل پر فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی
آسٹریلیا کی مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ معاشرے میں ایسے پُرتشدد اور مجرمانہ اقدامات کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے واقعے میں اسرائیلی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ سڈنی فائرنگ واقعے میں ہلاک ہونیوالوں میں اسرائیلی شہری بھی شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ سڈنی کے بونڈی بیچ پر پیش آیا، جہاں 2 مسلح افراد نے شہریوں پر فائر کھول دیا، جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 29 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں فائرنگ کرنے والا ایک شخص مارا گیا اور دوسرے حملہ آور کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا، جبکہ فائرنگ کرنے والے کی گاڑی سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔ فائرنگ کا واقعہ یہودیوں کے تہوار کی تقریب کے دوران پیش آیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق ایک حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے نام سے ہوئی ہے، جو سڈنی کا رہائشی ہے۔ فائرنگ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مقامی آبادی کو بونڈی بیچ سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے ساحل پر فائرنگ کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا۔ اُدھر آسٹریلیا کی مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ معاشرے میں ایسے پُرتشدد اور مجرمانہ اقدامات کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے واقعے میں اسرائیلی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ سڈنی فائرنگ واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں اسرائیلی شہری بھی شامل ہے۔