مختلف شہروں سے 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آبا د:
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کے اطراف اور ملک کے مختلف شہروں میں 7 کامیاب کارروائیاں کیں، جن میں 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق ان کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 168.443 کلو گرام منشیات برآمد کی گئی، جن کی مالیت 2 کروڑ 34 لاکھ روپے سے زائد ہے۔
راولپنڈی کے علاقے مریڑ حسن میں اسکول کے قریب کارروائی کے دوران ایک ملزم کے قبضے سے 105 ایکسٹیسی گولیاں برآمد ہوئیں جن کا وزن 55 گرام تھا۔ گرفتار ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ یہ گولیاں تعلیمی اداروں کے طلبہ کو فروخت کرتا تھا۔
فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ریاض جانے والے ایک مسافر کے سامان سے 988 گرام ہیروئن برآمد کی گئی۔ لاہور کے قصور روڈ پر کارروائی میں 3 ملزمان سے 5 کلو ہیروئن اور 3 ڈرونز قبضے میں لیے گئے۔
اسی طرح حیدرآباد کے آٹو بھان روڈ پر ایک کوریئر آفس کے قریب گاڑی سے 3 کلو چرس برآمد ہوئی اور 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ پشاور میں یونیورسٹی روڈ کے قریب ایک گاڑی سے 3 کلو ہیروئن اور 14.
پشاور ہی کے علاقے شاہکاس (خیبر) سے اسمگلنگ کے لیے چھپائی گئی 30 کلو افیون اور 30 کلو چرس برآمد کی گئی جبکہ چاغی کے علاقے داؤد آباد، دالبندین سے 18 کلو چرس برآمد ہوئی۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق تمام گرفتار ملزمان کے خلاف انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلو چرس
پڑھیں:
10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ
دفتر کی خریداری کیلیے 80 کروڑ ، 40 کروڑ میں ڈجیٹلائزیشن منصوبوں کی منظوری
مالی سال 2025اور26 کے بجٹ میں فیصلے ، وزیر محنت سمیت سرکاری افسران شریک
وزیر محنت وافرادی قوت و چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ شاہد تھہیم کی زیر صدارت بورڈ کا 33 واں اجلاس، 3 ارب روپے میں 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کے لئے تکراری ای بائیکس کی منظوری، 80 کروڑ روپے میں دفتر کی خریداری اور 40 کروڑ روپے میں تکراری ڈجیٹلائیزیشن منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سندھ ریونیو بورڈ، آجر و اجیر نمائندوں ، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندیاور دیگر اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ بجٹ میں کئی اہم اہداف مکمل کیے جن میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے لیے مستقل ہیڈ آفس کی خریداری، تمام شعبوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری، 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم کی منظوری، حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اجرا، لیبر کالونیوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی، اور صنعتی کارکنوں میں سلائی مشینوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم کی منظوری شامل ہے۔ ایکسیڈینٹل ہیلتھ انشورنس اسکیم بھی متعارف کروا رہے ہیں جس میں محنت کشوں کو سالانہ 7 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس حاصل ہوگی جس سے پورے ملک میں 270 اسپتالوں میں علاج ممکن ہوگا۔ وزیر اعلی سندھ کی ہدایت کے مطابق ڈیتھ گرانٹ کی رقم 7سے 10 لاکھ روپے اور شادی گرانٹ کی رقم بھی 3 سے 5 لاکھ روپے کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے ورکرز ویلفئیر بورڈ کی سرمایہ کاری سے متعلق تفصیلات فراہم کیں کہ سرمایہ کاری پورٹ فولیو کو بہتر بنانے کے لیے ایس ای سی پی کی منظور شدہ شریعہ کمپلائنٹ سکوک بانڈز میں 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دے رہے ہیں تاکہ فنڈز کے تنوع کو یقینی بنایا جا سکے۔ اب ہر مزدور اور اس کے اہل خانہ کا ڈیٹا نادرا اور ای او بی آئی سے منسلک ہو کر ڈیجیٹائز ہوگا۔ گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب فلیٹس کے بجائے ورکرز کے لیے مکمل سولرائزڈ گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ ہاس لون اور کار لون ایک بار جبکہ بائیک لون دو بار حاصل کیے جا سکیں گے شرط یہ ہے کہ پہلے یہ سہولت استعمال نہ کی ہو جبکہ ہر پہلو ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ نے انکشاف کیا کہ 53 برسوں میں ایف بی آر نے مزدوروں کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 350 ارب روپے جمع کیے جبکہ سندھ کو صرف 22.5 ارب روپے فراہم کیے گئے، ہم نے ڈیجیٹلائزیشن سے 87 ارب جمع کئے ہیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے جواب دِیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد کے اجلاس یہ اعتراض اٹھا چکا ہوں کہ سندھ کے ساتھ باقی صوبوں کے مقابلے میں نا انصافی ہوتی آئی ہے 2014-15 کے بعد سندھ کو کوئی فنڈ نہیں دیا گیا جبکہ باقی صوبوں کو بروقت فنڈز جاری ہوئے۔ واضح رہے کہ وزیر محنت شاہد تھیم نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو لیٹر ارسال کر کے 3 ارب روپے میں 10 ہزار خواتین صنعتی ورکرز کے لئے ای بائیکس خرید کرنے، بورڈ کے لئے 80 کروڑ روپے میں دفتر خرید کرنے اور ڈجیٹلائیزیشن پر 4 کروڑ روپے خرچ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا، وزیر محنت شاہد تھیم نے انکشاف کیا کہ ڈجیٹلائیزیشن کے منصوبے کے لئے 3 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی لیکن سیکریٹری نے ٹھیکہ 35 سے 40 کروڑ روپے کا جاری کیا، وزیر محنت نے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری محنت و ورکرز ویلفیئر بورڈ رفیق قریشی کو عہدے سے فارغ کیا جائے۔