ایران اسرائیل جنگ، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا کتنا ذخیرہ موجود ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے بیچ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر حملوں کے نتیجے میں عالمی معیشت بھی متاثر رہی ہے، ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث تیل کی قیمت 76.45 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی، تاہم اوگرا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ وافرمقدارمیں موجود ہے۔
ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز 20روزہ لازمی ذخائر برقراررکھیں، او ایم سیز کو لائسنس کی شرائط کے مطابق اسٹاک یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عالمی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں کشیدگی طول پکڑتی رہے گی تو تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
ماہرین کے مطابق تیل مہنگا ہونے سے دنیا بھر میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ہے، عالمی منڈیوں میں بے یقینی کی صورت حال پر سرمایہ کاروں کا سونے اور محفوظ اثاثوں کی طرف رجحان ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے خبردارکیا ہے کہ آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود ہے، دشمنوں کی جارحیت پر سمندر کے تجارتی راستے کو بند کیا جاسکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:وزیر اعظم کا ایرانی صدر کو فون ، امریکی حملوں کی مذمت
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بڑا فیصلہ، ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد
نیویارک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد کو مسترد کر دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جمعہ کو سلامتی کونسل میں ایران پر 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت اقتصادی پابندیوں میں نرمی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، تاہم یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں 4 ممالک نے ایران پر نئی پابندیاں روکنے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 9 ممالک نے پابندیوں میں نرمی کی مخالفت کی۔ اس کے علاوہ 2 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، پاکستان، چین، روس اور الجزائر نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
سلامتی کونسل کے فیصلے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔ مبصرین کے مطابق اس اقدام سے ایران اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔