امریکی حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں،ایران
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا پہلا ردعمل سامنے آگیا۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن امریکا نے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے اقوامِ متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور این پی ٹی کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آج صبح کے واقعات نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہیں اور ان کے دیرپا نتائج ہوں گے۔ اقوامِ متحدہ کے ہر رکن کو اس انتہائی خطرناک، غیر قانونی اور مجرمانہ طرزِ عمل پر تشویش میں مبتلا ہونا چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران اپنی خود مختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملتان، شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام زائرین کے زمینی راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق کی زیارات کے لیے پاکستان سے جانے والے زمینی راستوں کی بندش بارے مسلسل مذاکرات کے باوجود حکومت وقت ہمارے مذہبی آزادی پر قدغن لگا رہی ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی، لوڈشیڈنگ، یوٹیلٹی بلز میں اضافہ تو برداشت کریں گے، لیکن مذہبی ازادی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی کال پر شیعہ علماء کونسل تحصیل ملتان کے زیر اہتمام ایران، عراق کی زمینی راستوں کی بندش کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کی قیادت شیعہ علماء کونسل تحصیل ملتان کے صدر مجاہد عباس صدیقی، ضلعی نائب صدر صابر حسین خان بلوچ، ترجمان جنوبی پنجاب بشارت عباس قریشی نے کی جبکہ احتجاجی مظاہرے میں شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے نائب صدر سید سجاد علی نقوی، مشتاق حسین، وسیم عباس، الطاف حسین، علی ہاشم، شہزاد مہدی، شاہد عباس، فرحان علی، عمران عباس، غلام عباس ودیگر نے شرکت کی۔ مظاہر ے کے موقع پر شرکاء نے ہے ہماری درسگاہ کربلا کربلا، حق کا سیدھا راستہ کربلا کربلا کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق کی زیارات کے لیے پاکستان سے جانے والے زمینی راستوں کی بندش بارے مسلسل مذاکرات کے باوجود حکومت وقت ہمارے مذہبی آزادی پر قدغن لگا رہی ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، یوٹیلٹی بلز میں اضافہ تو برداشت کریں گے لیکن مذہبی ازادی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، ایران اور عراق کی زیارات کے لیے جانے والے لاکھوں زائرین پر زمینی راستوں پر حکومتی پابندی شرمناک فعل ہے، ہم شہدائے کربلا کی زیارات کے لیے اپنے بچوں کی قربانیاں تک دے سکتے ہیں تو ہر راستے سے گزر بھی سکتے ہیں لیکن ہم پرامن شہری ہیں یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے یہ صرف مکتب تشیع کا مسئلہ نہیں بلکہ ہر اس مکتب فکر کا مسئلہ ہے جو اہل بیت اطہار سے عشق کرتا ہے، اگر حکومت نے سنجیدگی سے ہمارا جائز مطالبہ جو ہمارا ائینی حق ہے وہ آئینی حق چھیننے کی کوشش کی تو قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی اور دیگر قائدین کی کال پر راست اقدام پر مجبور ہو جائیں گے۔