اسلام آ باد:

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر مبینہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 

سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران پر پہلا براہِ راست حملہ خطے میں خطرناک کشیدگی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم اس تنازع کے فوری خاتمے اور کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ایران کو غیر ملکی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔

واضح رہے کہ آج صبح امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد خطے میں جاری کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

 اگرچہ اس حملے کی نوعیت اور مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں، تاہم ماہرین اسے خطے کے امن کے لیے ایک خطرناک موڑ قرار دے رہے ہیں۔

پاکستان میں سیاسی و عوامی حلقوں کی جانب سے بھی اس کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور خطے میں امن و استحکام کی بحالی پر زور دیا جا رہا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • حوزہ ہائے علمیہ ایران کی جانب سے سوڈان کے افسوسناک واقعات کی سخت مذمت
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
  • ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • بھارت میں خطرناک ٹریفک حادثہ‘ درجنوں مسافر ہلاک
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان