ایران کے میزائل حملوں میں اسرائیلی پاورپلانٹ تباہ‘کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بندہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
دوحہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جون ۔2025 )ایران نے صہیونی حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر کئی میزائل داغے ہیں جس کے بعد جنوبی اسرائیل میں ایک میزائل نے پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، کئی اسرائیلی شہروں میں دھماکے سنے گئے ہیں.
(جاری ہے)
عرب نشریاتی ادارے”الجزیرہ“ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل الیکٹرک کارپوریشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک اسٹریٹجک انفرااسٹرکچر کے قریب میزائل گرا ہے جس کے نتیجے میں کئی قصبات میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے حملے کے دوران تقریباً 35 منٹ تک سائرن بجتے رہے اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی عوام نے ایران کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد آج سب سے طویل وقت پناہ گاہوں میں گزارا ہے.
قبل ازیں اسرائیل نے ایرانی میزائل دفاعی سسٹم سے فضا میں تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا اسرائیلی فوج نے’ ’ایکس‘ ‘پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل کی جانب میزائل داغے ہیں، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی علاقوں نہاریا، گشر حزیو، حیلا، میعونا اور میعیلیا سمیت کئی شہروں میں سائرن بجنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں مقبوضہ بیت المقدس کے اوپر ایک میزائل کو بلند فضا میں اڑتے دیکھا گیا، جس کے بعد فاصلے پر متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں. الجزیرہ نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اب تک کم از کم 4 مقامات پر میزائل گرنے کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں ایک اشدود اور ایک مغربی مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں واقع ہے تاہم ان مقامات کی نوعیت یا وہاں کیا نشانہ بنایا گیا اس بارے میں واضح معلومات دستیاب نہیں ہیں کیونکہ اسرائیل میں فوجی سنسر شپ کے تحت ویڈیوز یا معلومات شیئر کرنے پر سخت پابندیاں عائد ہیں اور خلاف ورزی پر قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے. الجزیرہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 10 دنوں کے دوران ایران کے تابڑ توڑ میزائل حملوں سے اسرائیل کو شدید نقصان پہنچا ہے زیادہ تر نقصان مرکزی اسرائیل میں ہوا ہے لیکن حیفہ جیسا اہم اسٹریٹجک شہر بھی مسلسل حملوں کی زد میں رہا ہے کل ایک واقعے میں ایک میزائل اپنے ہدف سے ٹکرایا لیکن سائرن نہیں بجے، اسرائیلی فوج نے تحقیقات کے بعد تصدیق کی کہ یہ میزائل ایرانی تھا اور کوئی دفاعی میزائل غلطی سے فائر نہیں ہوا تھا اس مسلسل اور شدید صورتحال کے باعث 30 ہزار سے زائد اسرائیلی شہریوں نے معاوضے کے لیے درخواستیں دی ہیں جب کہ کئی سو افراد کو متبادل رہائش اختیار کرنا پڑی ہے مقامی حکام ان فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ 40 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کر رہے ہیں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے بعد
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا معاملہ اسرائیل پر چھوڑ دیا
پورے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے سے متعلق سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ انکی حکومت کی توجہ فلسطینیوں کے محصور علاقوں میں زیادہ غذا پہنچانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے باقی معاملے پر وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، یہ زیادہ تر اسرائیل پر منحصر ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا معاملہ اسرائیل پر چھوڑ دیا۔
پورے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے سے متعلق سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کی توجہ فلسطینیوں کے محصور علاقوں میں زیادہ غذا پہنچانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے باقی معاملے پر وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ یہ زیادہ تر اسرائیل پر منحصر ہوگا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے منگل کو سینیئر سکیورٹی حکام سے ملاقات کی تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے غزہ پر مکمل فوجی قبضے کی حمایت کی جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کا غزہ میں امداد کا انتظام امریکا کے زیرانتظام لینے کا منصوبہ ہے۔