WE News:
2025-08-07@22:16:50 GMT

ایران اسرائیل جنگ کے اثرات، پاکستان اسٹاک مارکیٹ گرگئی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

ایران اسرائیل جنگ کے اثرات، پاکستان اسٹاک مارکیٹ گرگئی

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا منفی اختتام ہوا ،اسٹاک مارکیٹ 3.21 فیصد گرگئی، ایک ہی دن میں مارکیٹ اپنی 4 حدیں گنوا بیٹھی۔

 ایران، امریکا اسرائیل جنگ کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا،مارکیٹ ایک دن میں1لاکھ 20 ، 19، 18اور17ہزارپوائنٹس کی4 حدیں گنوابیٹھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندی پر، تمام ریکارڈ توڑ دیے

کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈانڈیکس3 ہزار 855 پوائنٹس گرکرایک لاکھ 16 ہزار 167 پوائنٹس پربند ہوئی، گزشتہ ہفتے کاروبار کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ  20 ہزار 23 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔

’تیل کی قیمت بڑھنے کا خطرہ مارکیٹ پر منڈلا رہا ہے‘

اسٹاک ایکسچینج ایکسپرٹ جبران احمد کا کہنا ہے کہ پہلے ہی اس بات کا اندازہ تھا کہ بین الاقوامی سطح پر ہل چل اسٹاک مارکیٹ کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملے سے سرمایہ کار سخت پریشان ہیں،آبنائے ہرمز بند ہونے اور تیل کی قیمت بڑھنے کا خطرہ مارکیٹ پر منڈلا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 9 فیصد سے زائد اضافہ

انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کی نظریں ایران پر لگی ہیں اور اس جنگی کیفیت میں مقامی کیا بین الاقوامی سطح پر مارکیٹ کو نقصان پہنچ رہا ہے اور پہنچتا رہے گا کیوں کہ یہ ماحول کاروبار کے لیے کبھی بھی سازگار نہیں ہوسکتا۔

سرمایہ کار کے لیے جنگی ماحول کبھی بھی بہتر نہیں ہوتا

اسٹاک مارکیٹ اکسپرٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ اس وقت مقامی سطح پر اگر دیکھا جائے تو ماحول کاروبار کے لیے اچھا ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر پہلا دھچکا تیل کی قیمتوں کی صورت میں لگا اور آج کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے اپنی 4 حدیں گنوا دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی پابندیاں عالمی معیشت کے لیے تباہ کُن کیوں؟

محسن مسیڈیا کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کار کے لیے جنگی ماحول کبھی بھی بہتر نہیں ہوتا، وہ اپنا سرمایہ سوچ سمجھ کر لگاتا ہے، جتنی زیادہ جنگی صورتحال میں سنگینی ہوگی اتنا ہی کاروبار کو نقصان ہوگا کیوں کہ یا تو جنگ ہوتی ہے یا کاروبار، یہ دونوں ایک ساتھ نہیں ہوسکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آبنائے ہرمز اسٹاک مارکیٹ اسرائیل امریکا ایران پاکستان جنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ اسرائیل امریکا ایران پاکستان پاکستان اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے کے لیے تیل کی

پڑھیں:

بھارت پر 50 فیصد ٹیرف: پاکستانی ایکسپورٹ مارکیٹ کیلئے فائدہ اُٹھانا فوری طور پر ممکن نہیں، معاشی ماہرین

گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انتظامی حکمنامے کے ذریعے بھارتی مصنوعات پر اِضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے، جس کے بعد بھارت پر کل ٹیرف کی شرح 50 فیصد ہوگئی۔ صدر ٹرمپ نے اپنے انتظامی حکمنامے میں کہاکہ بھارت روس سے تیل خریدنا بند نہیں کر رہا اس لیے اس پر اضافی ٹیرف لگایا جا رہا ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ نے اِس پر ردعمل دیتے ہوئے اس ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیا اور کہاکہ کئی اور ممالک بھی روس سے تیل خریدتے ہیں پر اُن پر ٹیرف عائد نہ کرکے بھارت کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔

ماہرین معیشت کا خیال ہے کہ بھارت پر 50 فیصد ٹیرف کے نفاذ سے پاکستانی برآمدات میں اِضافے کا اِمکان بہت کم ہے کیونکہ پاکستان کا برآمدی شعبہ اِس کے لیے تیار نہیں اور ہماری پروڈکشن کی صلاحیت اتنی زیادہ نہیں کہ ہم بھارتی برآمدات کا مقابلہ کر سکیں۔ پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے جو خام مال اور سستی توانائی چاہیے وہ بھی ملک میں مہیا نہیں اس لیے ہمارا صنعتی پیداوار کا شعبہ اِس موقعے سے فائدہ اُٹھانے کے قابل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا کے معروف عالمی ادارے پاک امریکا تجارتی معاہدے کو کیسے دیکھ رہے ہیں؟

فوری طور پاکستانی برآمدات میں اِضافہ ممکن نہیں، ڈاکٹر وقار احمد

معاشی تِھنک ٹینک ایس ڈی پی آئی سے وابستہ سینیئر ماہر معاشیات ڈاکٹر وقار احمد نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پاکستانی برآمدات میں اِضافہ ممکن نہیں کیونکہ صنعت کاروں کو اگر اپنی پیداوار بڑھانی ہے تو اُن کے پاس خام مال، سستے توانائی کے ذرائع بھی تو ہونے چاہییں۔ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کا شعبہ فوری طور پر اپنی پیداوار نہیں بڑھا سکتا۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جو پلانٹس اور صنعتی مراکز اپنے حجم کو بڑھانا چاہ رہے ہیں وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اُن کو زرمبادلہ نہیں مل پا رہا، یہ ایک موقع ضرور ہے لیکن محدود سپلائی کی وجہ سے راتوں رات ترقی نہیں ہو سکتی۔

امریکی ٹریڈ وار سے پوری دنیا کی معیشت کو خطرہ ہے، ڈاکٹر ساجد امین

معاشی تھنک ٹینک ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ساجد امین نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت پر 50 فیصد ٹیرف کے نفاذ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کا اِمکان نہیں۔ کیونکہ ہماری ایکسپورٹ مارکیٹ نہ تو اتنی بڑی ہے اور نہ ہی وہ اِس موقعے سے فائدہ اُٹھانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ ممکن ہے ہمیں ٹیکسٹائل کے شعبے میں چند نئے آرڈرز مِل جائیں لیکن مجموعی طور پر پاکستان کی مارکیٹ میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے۔

ڈاکٹر ساجد امین نے کہا کہ امریکا نے جو ٹریڈ وار یا تجارتی جنگ شروع کی ہے جس میں ٹیرف کو سزا کے طور پر ایک سیاسی حربے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ پوری دنیا کی معیشت کے لیے خطرہ اور اِس نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے فریم ورک کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔

’کل کلاں کو دیگر بڑے ممالک بھی اس طرح کے اقدامات اُٹھا سکتے ہیں۔ طویل المدّتی نقطہ نظر سے دیکھیں تو اِس تجارتی جنگ میں کوئی بھی وِنر نہیں بلکہ سب کا نقصان ہی ہو گا۔‘

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے نقطہ نظر سے اگر بات کی جائے تو پاکستان کے لیے 19 فیصد ٹیرف ایک اسٹریٹجک فتح ضرور تھی کیونکہ ابتدائی طور پر 29 فیصد شرح کا اعلان کیا گیا تھا۔ سیاسی طور پر پاکستانی حکومت یہ دعوٰی کر سکتی ہے کہ اُس نے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرکے مُلک کے لیے بہتر ڈیل لے لی ہے، لیکن مُلکی معیشت پر اِس ڈیل کا اثر نہ ہونے کے برابر ہوگا۔

’ایک تو ہمارا برآمدی شعبہ اِتنا کثیرالجہت نہیں اور ہمارے پاس امریکا کو برآمد کرنے کے لیے سوائے ٹیکسٹائل کے اور کچھ بڑا ہے ہی نہیں۔ اِس صورتحال میں زیادہ سے زیادہ یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ امریکا سے ہمارے ٹیکسٹائل کے شعبے کو کچھ گِنے چُنے بڑے آرڈرز مِل جائیں، لیکن یہ چیز کبھی بھی پائیدار نہیں ہوگی اور امریکا کی پالیسیاں کبھی بھی تبدیل ہو سکتی ہیں اس لیے اُن پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔‘

پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فائدہ اٹھا سکتا ہے، شکیل رامے

ماہر معیشت شکیل رامے نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پر امریکا کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے سے پاکستان کی برآمدات بڑھنے کا کوئی خاص امکان نہیں۔ ایک تو امریکا کے ساتھ ہماری تجارت کا حجم بھارت کے مقابلے میں بہت ہی چھوٹا ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکا کو ہماری بڑی برآمدات کا تعلق ٹیکسٹائل کے شعبے سے ہے۔ دوسرا یہ کہ ہم اِس شعبے کو بہت ساری سبسڈی دیتے ہیں اور پھر امریکا نے ہم پر 19 فیصد ٹیرف عائد تو کیا ہے کوئی ٹیرف ختم تو نہیں کیا، اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں ہماری مسابقت بنگلہ دیش اور ویت نام جیسے مُلکوں کے ساتھ ہے۔ ہماری ٹیکسٹائل کی صنعت حجم کے اعتبار سے اِتنی بڑی بھی نہیں کہ وہ مقابلہ کر سکے۔

شکیل رامے نے کہاکہ ایک شعبہ ایسا ہے جہاں پاکستان کو فائدہ مِل سکتا ہے اور وہ ہے انفارمیشن ٹیکنالوجی۔ جس طرح سے ٹرمپ انتظامیہ بھارت کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کاروبار کم کرنے کے لیے احکامات جاری کر رہی ہے اُس سے ہمیں فائدہ مِل سکتا ہے لیکن دیکھنا یہ پڑے گا کہ آیا امریکا بھارت کے لیے بی۔ون، بی۔ٹو ویزوں کے اجرا کی تعداد میں کمی کرتا ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی جنگ: ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد، مجموعی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا

انہوں ںے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ امریکا کوئی قابلِ اعتبار شراکت دار نہیں۔ کچھ عرصہ پہلے وہ پاکستان کے خلاف اور اب پاکستان کے حق میں ہے۔ اور اب بھارت کو ٹف ٹائم دے رہا ہے۔ ایسے ہی امریکا کسی بھی وقت اپنی پالیسیاں تبدیل بھی کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انفارمیشن ٹیکنالوجی برآمدات بھارت پاکستان امریکا تعلقات ٹیرف جنگ ٹیکسٹائل ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے: وزیر اعظم
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • بھارت پر 50 فیصد ٹیرف: پاکستانی ایکسپورٹ مارکیٹ کیلئے فائدہ اُٹھانا فوری طور پر ممکن نہیں، معاشی ماہرین
  • ڈالر کے ریٹ پر قابو پانے کی سرکاری کوششیں ناکام‘ملک میں کرنسی کی قلت
  • وزیرِ اعظم کا اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 45 ہزار پوائنٹس کی حد کو عبور کرنے پر اظہارِ اطمینان
  • ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
  • ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں نیوکلئیر سائنسدان سمیت دو افراد کو پھانسی دے دی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندیاں چھونے لگی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا