Jasarat News:
2025-06-23@23:40:36 GMT

آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شہرِ قائد میں پینے کے آلودہ پانی کے استعمال سے شہریوں میں جلدی، نظامِ انہضام اور آنکھوں کی مختلف بیماریوں اور الرجی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

کراچی سمیت پورے سندھ میں آلودہ پانی کی فراہمی ایک سنگین عوامی صحت کا مسئلہ بن چکی ہے۔ ہر سال لاکھوں افراد اسکن، پیٹ اور آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، جن کے علاج پر کروڑوں روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق، آلودہ پانی ملک بھر میں ہر سال تقریباً 50 ہزار بچوں اور بڑوں کی موت کی وجہ بنتا ہے، جنہیں اسہال اور دیگر پیٹ کی بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، پاکستان میں 70 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہیں۔ صرف کراچی میں ہر سال تقریباً 20,000 بچے آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی سے زیادہ تر متاثرہ افراد، خصوصاً بچے اور بزرگ، اسہال، ہیضہ اور ٹائیفائیڈ جیسی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ نہانے کے لیے آلودہ پانی کے استعمال سے جلد پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس پانی میں موجود بیکٹیریا، وائرس اور کیمیکلز سے متعدد جلدی امراض لاحق ہو سکتے ہیں جن میں ڈرماٹائٹس، فنگل انفیکشن، خارش (اسکیبیز)، ایمپیٹیگو، فالیکولائٹس اور ایگزیما شامل ہیں۔

اسی طرح، آلودہ پانی آنکھوں میں بھی جراثیم داخل کرنے کا باعث بن رہا ہے، جس سے آشوبِ چشم، ٹریچوما، کارنیا کے زخم، فنگل آئی انفیکشن، الرجک کنجنکٹیوائٹس اور یووائٹس جیسی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

ماہرِ امراض جلد، ڈاکٹر شمائل ضیا نے بتایا کہ آلودہ پانی کے استعمال سے جلد پر فنگل انفیکشن میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، جسے ٹینیا کورپریس کہا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فالیکولائٹس (بال توڑ) کی شکایات بھی بڑھ رہی ہیں، جو براہِ راست آلودہ پانی سے منسلک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آلودہ پانی میں نمکیات کی زیادتی بھی ایگزیما کے پھیلاؤ کا ایک بڑا سبب بن رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آلودہ پانی کے استعمال سے

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے زرعی آمدن پر ٹیکس میں اضافہ کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250622-08-1
لاہور(آن لائن)نئے مالی سال میں زرعی آمدن پر ٹیکس کا ہدف ساڑھے 10 ارب روپے مقرر کیا گیا جو گزشتہ سال سے 200 فیصد زیادہ ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق پنجاب میں تجارتی بنیادوں پر چلنے والے کمرشل فارمز پر کارپوریٹ ٹیکس کے اصول لاگو ہوں گے جس کے تحت زیادہ آمدن والے افراد پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔دستاویزات کے مطابق ریٹرن فائل نہ کرنے، ٹیکس بروقت ادا نہ کرنے پر جرمانے اور ڈیفالٹ سرچارج میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جب کہ یہ اقدام زرعی آمدنی ٹیکس (ترمیمی) ایکٹ 2024 کے تحت اٹھایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راول میمن کا ٹنڈوجام کا دورہ،برسات کے انتظامات کاجائزہ
  • آلودہ پانی کے استعمال سے جان لیوا و مہلک بیماروں میں اضافہ
  • ایران کا اسرائیل پر 21واں حملہ، پہلی بار ملٹی وارہیڈ قدر-ایچ میزائل کا استعمال
  • کراچی: آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ
  • سلمان خان کا سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف
  • ایران پرامریکی طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں؛ انتونیوگوتریس
  • پنجاب حکومت نے زرعی آمدن پر ٹیکس میں اضافہ کردیا
  • 80 فیصد سعودی نوجوان اے آئی ٹولز استعمال کرتے ہیں‘ سروے
  • ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں اضافہ