پاکستانی طالبہ علینا اظہر کو عالمی ادارے نے "گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس ایوارڈ" سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان کی ہونہار طالبہ اور کم عمر سماجی کارکن علینا اظہر کو بنکاک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب کے دوران "گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس ایوارڈ" سے نوازا گیا۔
یہ اعزاز انہیں عالمی تنظیم "وائس فار رائٹس" کی جانب سے ان کی غیر معمولی سماجی خدمات اور پسے ہوئے طبقات کی آواز بننے کے عزم کے اعتراف میں دیا گیا۔
علینا اظہر نے محض 11 سال کی عمر میں فلاحی خدمات کا آغاز کیا۔ وہ "آسرا پاکستان" اور "آسرا ترکی" کی بانی ہیں، یہ تنظیمیں جھونپڑیوں اور کچی آبادیوں میں مقیم خواتین کی مدد، اسکول اور یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم کے فروغ، غریب خاندانوں اور پسماندہ علاقوں کے لیے فنڈز جمع کرنے، بزرگ شہریوں اور استنبول میں مقیم شامی مہاجرین کے خاندانوں کی معاونت جیسے اہم کام انجام دے رہی ہیں۔
یوٹیوب ویڈیوز کو اے آئی ٹولز کی تربیت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے
علینا کو ان کی اثر انگیز خدمات کے صلے میں 2019 میں معروف لیڈی ڈیانا ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے، جبکہ انہیں آسٹریلین ہائی کمیشن اور لِٹل آرٹ آرگنائزیشن کی جانب سے "25 انڈر 25" کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ وہ استنبول بلگی یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں بیچلر ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علینا اظہر نے کہا کہ میرے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ مجھے گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس تسلیم کیا گیا۔ پاکستان کا پرچم پہن کر یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میں امن کی عالمی سفیر ہوں کیونکہ میں ایک ایسے ملک سے تعلق رکھتی ہوں جو جرأت اور امن کا علمبردار ہے۔ یہ اعزاز میں اپنے وطن کے عوام کے نام کرتی ہوں۔
3ہزار سکول و مدارس میں واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: علینا اظہر
پڑھیں:
ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستانی مندوب عاصم افتخار
واشنگٹن:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں پاکستانی مستقل مندوب، عاصم افتخار نے پاکستان کے اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یواین چارٹر کے مطابق عالمی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتا رہے گا۔
عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں کونسل کے ارکان نے کشیدگی کے بڑھنے کی صورت میں خطرات سے خبردار کیا تھا، تاہم امن کی کوششوں اور سفارتکاری کو نظرانداز کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے سفارتی کوششوں کو فروغ دینے کی حمایت کی ہے۔
عاصم افتخار نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی حفاظتی تدابیر کو نظرانداز کیا گیا جو عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس تنازعہ کا حل مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے نکالا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ اس مسئلے کا واحد حل پرامن طریقے سے بات چیت کے ذریعے نکالا جائے۔
عاصم افتخار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی نائب وزیراعظم امن کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں اور وہ خطے کے دیگر ممالک کے سربراہان سے رابطے کر رہے ہیں تاکہ اس بحران کو حل کیا جا سکے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان، سلامتی کونسل کا رکن ہونے کے ناطے اپنے تمام فرائض ذمہ داری کے ساتھ ادا کر رہا ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ تنازع کا حل صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے نکالا جائے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر امن کی بحالی کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بحران میں امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے اور اس بات کا پختہ عزم رکھتا ہے کہ اس کے اقدام عالمی قوانین کے مطابق ہوں گے۔
عاصم افتخار نے امریکہ کی جانب سے ایران پر ہونے والے حملوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں عالمی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عالمی سطح پر تنازعات کا حل صرف مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے مزید کہا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ عالمی تنازعات کے حل میں طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے اور امن کی کوششوں کو ترجیح دی جائے۔