وزیر داخلہ گلگت بلتستان کا رہبر معظم اور ایرانی قوم کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس الحق لون نے ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کو زبرداست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں انہیں سو توپوں کی سلامی پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بے سرو سامانی کے باؤجود اپنی ایمانی طاقت سے دنیا کی طاغوتی طاقتوں کو شکست دی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس الحق لون نے ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کو زبرداست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں انہیں سو توپوں کی سلامی پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بے سرو سامانی کے باؤجود اپنی ایمانی طاقت سے دنیا کی طاغوتی طاقتوں کو شکست دی۔ انہوں نے منگل کے روز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف صرف ایک ملک اسلامی جمہوریہ ایران تھا جبکہ دوسری طرف پورا عالم کفر تھا، عالم کفر کا منصوبہ تھا کہ وہ ایک گھنٹے میں ایران کو ختم کرینگے، لیکن ایران نے بے سرو سامانی کے باؤجود اپنی ایمانی طاقت سے دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں کو شکست دے کر ثابت کیا کہ اگر لیڈر غیرت مند ہو تو دنیا کی کوئی طاقت بھی اسے شکست نہیں دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا بدمعاش امریکہ ہے اور امریکہ کو جب بھی موقع ملا، اس ںے ہر اسلامی ملک کو نشانہ بنایا، تاریخ میں پہلی بار اسے ایران نے شکست دی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری
وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان کے دو دن کے بعد ہی ایکنیک (ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل) نے گلگت بلتستان کے مختلف مقامات پر 100 میگاواٹ سولر فوٹووولیٹک پاور پلانٹ کے منصوبہ کی منظوری دے دی۔
ایکنیک کی منظوری کے بعد اس منصوبے پر کام کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا، وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہء گلگت کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ گلگت بلتستان کے لئے 100 میگا واٹ کے پاور پلانٹس کی ایکنیک جلد ہی منظوری دے گا۔
سی ڈی ڈبلیو پی (سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ) پہلے ہی منصوبے کی منظوری دے چکی ہے، اس منصوبے سے استور ، داریل، تنگیر دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اشکومن ، نگر، روندو ، سکردو اور شگر کے اضلاع مستفید ہو سکیں گے۔
پہلے مرحلے میں ضلع اسکردو کو 18.958 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ہنزہ، گلگت اور دیامر کے اضلاع کو علی الترتیب 6.005 میگا واٹ ، 28.013 میگا واٹ اور 13.126 میگاواٹ بجلی فراہم ہو گی۔
تیسرے مرحلے میں بقیہ اضلاع کو 16.096 میگاواٹ بجلی فراہم ہو گی، اس منصوبے سے اسپتالوں اور سرکاری دفاتر کو آف دی گرڈ 18.162 میگاواٹ بجلی دی جائے گی۔
منصوبہ تین سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا اور اس پر 24957 ملین روپے لاگت آئے گی۔