data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو نئے چیئرمین لاپتا افراد بازیابی کمیشن کی تعیناتی کے لیے 15 جولائی تک مہلت دے دی جبکہ متاثرہ فیملی کو 50 لاکھ روپے کا چیک 2 ہفتے میں جاری کرنے کی آخری مہلت دی ہے ،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر متاثرہ فیملی کو چیک نہ دیا گیا تو وفاقی حکومت کے فنڈ فریز کردوں گا، ہمارا مقصد ہوتا ہے کہ حکومت کو مشکل میں ڈالے بغیر مسئلہ حل ہو، یہاں لوگوں کی چھوٹی چھوٹی انا کا مسئلہ بنا ہوتا ہے۔ حکومت کو احساس ہونا چاہیے اور متاثرہ فیملی کو پتا تو ہو کہ ان کا فیملی ممبر زندہ ہے یا مردہ، بدقسمتی سے حکومت
لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے لاپتا افراد کی بازیابی کا مسئلہ کبھی حل نہیں ہوگا،15،15 سال سے لاپتا افراد کے کیس التوا کا شکار ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتا شہری عبد اللہ عمر کی بازیابی کے لیے ان کی اہلیہ کی درخواست پر چیئرمین لاپتا افراد بازیابی کمیشن کی عدم تعیناتی و متاثرہ فیملی کو 50 لاکھ کا چیک نہ دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتا شہری کی بازیابی و توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ و اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن اور درخواست گزار کی جانب سے وکیل خالد محمود عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نئے چیئرمین لاپتا افراد بازیابی کمیشن کی تعیناتی 2 ہفتے تک ہو جائے گی، نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے نامزدگیاں کرکے نام کابینہ کو بھجوادیے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: متاثرہ فیملی کو نئے چیئرمین کی بازیابی کی تعیناتی حکومت کو

پڑھیں:

صوبے میں پائیدار امن کیلیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ترجمان پختونخوا حکومت

پشاور:

ترجمان خیبر پخونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت کا آغاز ناگزیر ہے۔

اپنے بیان میں مشیر اطلاعات و ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ مقامی جرگوں کی سفارشات بھی امن کے لیے افغانستان سے مذاکرات کی حمایت کرتی ہیں۔ افغانستان سے مذاکرات کے لیے صوبائی، وفاقی اور قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک مشترکہ جرگے کی تشکیل ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اعتماد میں لیے بغیر ضم شدہ اضلاع سمیت پورے صوبے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ قیامِ امن میں افغانستان ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔ضم اضلاع کا افغانستان کے ساتھ 2200 کلومیٹر سے زائد طویل سرحدی رابطہ ہے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت  امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ اس مقصد کے تحت وزیراعلیٰ کی سربراہی میں مقامی جرگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی جرگوں کا یہ سلسلہ اگلے ہفتے تک مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گرینڈ جرگے میں پائیدار امن کے لیے جامع سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کے چیئرمین تعینات
  • چین: سنکیانگ میں پل کا کیبل ٹوٹنے سے 5 افراد جاں بحق، 24 زخمی
  • انکوائری کمیشن نے جبری گمشدگیوں سے متعلق 82 فیصد کیسز نمٹا دیے
  • جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی تشکیلِ نو، جسٹس (ر) ارشد حسین چیئرمین تعینات
  • جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی تشکیلِ نو، جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ چیئرمین تعینات
  • جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیشن کی تشکیلِ نو، جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین چیئرمین تعینات
  • کراچی، کپڑے کی فیکٹری میں آتشزدگی، 5 منزلہ عمارت منہدم، 7 افراد زخمی
  • کراچی؛ گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ بے قابو ہو گئی، چھتیں منہدم، 7 افراد زخمی
  • صوبے میں پائیدار امن کیلیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • پنجاب میں ضمنی انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن نے اپیلیٹ ٹریبونل تشکیل دے دیا