data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے سول اسپتال حیدرآباد میں جدید سہولیات سے آراستہ برنز وارڈ کے قیام اور اہم ریڈیالوجی مشینوں کی فوری مرمت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اُنہوں نے اپنے خط اور میڈیا بیان میں کہا کہ حالیہ ایل پی جی سلنڈر دھماکوں اور سابقہ ٹرانسفارمر حادثات میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات نے اِس اَمر کو اُجاگر کیا ہے کہ حیدرآباد جیسے بڑے شہر میں جھلسنے والے مریضوں کے لیے کوئی معیاری اور مربوط طبی سہولت موجود نہیں۔ یہ انتہائی تشویشناک اَمر ہے کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر میں آج تک جدید برنز وارڈ کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا۔ احمد ادریس چوہان نے کہا کہ حیدرآباد نا صرف سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے بلکہ آس پاس کے اضلاع کے مریض بھی یہاں لائے جاتے ہیں۔ جدید سہولتوں سے آراستہ برنز وارڈ کی عدم موجودگی کے باعث جھلسنے والے مریضوں کو کراچی یا دیگر شہروں میں منتقل کرنا پڑتا ہے، جس سے مریض کی جان خطرے میں پڑتی ہے اور عام شہری کو مالی طور پر شدید بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے سول اسپتال کے بچوں کے وارڈ میں ایک غیر سرکاری تنظیم لائف کے اشتراک سے جاری معیاری علاج کی سہولیات کو سراہتے ہوئے کہا کہ غریب و نادار بچوں کو مفت علاج کی فراہمی ایک قابلِ تحسین ماڈل ہے، جسے دیگر شعبہ جات میں بھی نافذ کیا جانا چاہیے تاکہ صحت کے شعبے میں بہتری لائی جا سکے۔ قائم مقام صدر نے گہری تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ سول اسپتال حیدرآباد میں موجود سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینیں اکثر اوقات خراب یا بند رہتی ہیں، جس سے مریضوں کو ذہنی، جسمانی اور مالی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے خاص طور پر ہنگامی صورتحال میں ان مشینوں کی غیر موجودگی کے باعث سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ برنز وارڈ کے قیام کے ساتھ ساتھ سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینوں کی فوری مرمت اور ان کی مستقل بنیادوں پر دیکھ بھال کے لیے باقاعدہ میکانزم تشکیل دیا جائے تاکہ شہریوں کو بروقت تشخیص اور علاج کی سہولت میسر آسکے۔ احمد ادریس چوہان نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ شہری مسائل کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری اور مثبت اقدامات کریں گے تاکہ عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات عزت، وقار اور وقت کے تقاضوں کے مطابق فراہم ہو سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ادریس چوہان برنز وارڈ

پڑھیں:

سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہوسکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں

آڈٹ رپورٹ پر ایس بی سی اے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں پر بھی خاموش ہے۔ نئی ہاؤسنگ اسکیموں میں سہولیات کا تناسب نظر انداز، کمرشل رقبے میں غیر قانونی اضافہ ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود رہائشی و زرعی زمینیں کمرشل میں تبدیل کردی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہو سکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں۔ آڈٹ رپورٹ میں بڑا انکشاف سامنے آگیا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی سنگین غفلت، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی۔ آڈٹ رپورٹ پر ایس بی سی اے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں پر بھی خاموش ہے۔ نئی ہاؤسنگ اسکیموں میں سہولیات کا تناسب نظر انداز، کمرشل رقبے میں غیر قانونی اضافہ ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود رہائشی و زرعی زمینیں کمرشل میں تبدیل کردی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن کلیئرنس کے بغیر 37 منزلہ عمارتوں کو این او سی جاری کیا۔ گزشتہ 5 برسوں سے یکساں بے ضابطگیوں کا سلسلہ جاری، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے۔ آڈٹ حکام کے مطابق شہریوں کا سرمایہ اور جانیں خطرے میں، تحقیقات اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد ،دریائے سندھ میں پانی کے اضافے کے باعث جامشورو کے کچے علاقے زیر آب ہیں
  • حیدرآباد پریس کلب میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کااجلاس ہورہا ہے
  • ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے سہولیات میں اضافہ، یکم اکتوبر کے بعد کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • پنجاب ،گزشتہ 3 ہفتوں میں 5 لاکھ سے زائد شہری لائسنسنگ سہولیات سے مستفید ہوئے
  • پنجاب حکومت کا کان کنوں کی فلاح و بہبود کیلئے مائنز ویلفیئر بورڈ کے قیام کا فیصلہ
  • مہنگی طبی سہولیات
  • حیدرآباد ،سندھ صبا تحریک کی جانب سے سجاد لاشاری کی عدم بازیابی پر احتجاج کیا جارہا ہے
  • حیدرآباد، ناظمہ صوبہ سندھ حلقہ خواتین جماعت اسلامی رخشندہ منیب ،اسماضیااورغزالہ زاہد جلسہ سیرت النبی ﷺسے خطاب کررہی ہیں
  • ضمنی انتخابات میں عوام کرین پر مہر لگائیں ،تحریک لبیک پاکستان
  • سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہوسکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں