ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا، ایرانی اچھے اور کاروباری لوگ ہیں: ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کے حامی نہیں ہیں، کیونکہ ایسی تبدیلی سے صرف انتشار جنم لیتا ہے۔
اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی عوام اچھے اور کاروباری ذہن کے حامل ہیں، ایران کے پاس وافر مقدار میں تیل کی دولت موجود ہے، اور ایرانی قوم خود کو دوبارہ سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران میں کسی بھی قسم کی حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے، بلکہ ان کی خواہش ہے کہ خطے کی صورتحال جلد از جلد پُرسکون ہو جائے۔
اس سے قبل انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ ان کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات ہو سکتی ہے، کیونکہ زیلنسکی اس وقت ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اب ایران سے تیل خرید سکتا ہے، اور انہیں امید ہے کہ چین امریکا سے بھی بڑی مقدار میں تیل خریدے گا۔
یاد رہے کہ منگل کے روز صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھاـ
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جو جہاد کرنا چاہتا ہے پاک فوج جوائن کرلے، طاہر اشرفی
لاہور میں نیوز کانفرنس میں پی یو سی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ جہاد اور فساد میں فرق ہے، انسانیت کا قتل جہاد میں نہیں، امام بارگاہوں، مساجد، چرچز اور فوج و عوام پر حملے جہاد نہیں۔ افغانستان ہمارا بھائی ہے، بہت قربانیاں دی ہیں، پندرہ لاکھ افغانی ابھی بھی ہیں، افغان سرزمین سے اگر ہم پر حملہ ہو تو شکوہ کرنا بھی جائز نہیں ہے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہراشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ پوری دنیا میں امن کا ضامن بنے گا، امن غزہ، کشمیر اور فلسطین والوں کو حق دینے سے ملے گا، پاکستان پر حملہ سعودی عرب پر جبکہ سعودی عرب پر حملہ پاکستان پر حملہ سمجھا جائیگا۔ انہوں ںے کہا کہ ہماری افواج شہادت کیلئے بارڈرز پر فرائض انجام دے رہی ہیں، آج فلسطینیوں کی آواز سعودی عرب اور پاکستان ہے، حکومت اور قوم کی جانب سے فلسطینیوں کیلئے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر خارجہ فلسطین کانفرنس سے خطاب کریں گے، آج عالمی یوم امن ہے، کچھ لوگوں کو معاہدے سے تکلیف ہو رہی ہے، تکلیف یہ ہے کہ آج امت مسلمہ ایک ہو رہی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے کہ وہ صبح شام فوج اور ملک کیلئے دعا کریں، فوج پر انگلیاں اٹھانے والے یہ بتائیں اگر مئی میں فوج نہ ہوتی تو کیا ہوتا، انڈیا اور اسرائیل ملکر حملے کر کر رہے تھے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ اس وقت دنیا میں سب سے بڑا مذاق مودی بنا ہوا ہے، ٹرمپ روز بات کرتا ہے، دفاعی طور پر پاکستان مضبوط ملک بن چکا ہے، داخلی طور پر بھی بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر کوئی جہاد کرنا چاہتا ہے تو فوج جوائن کر لے، جہاد اور فساد میں فرق ہے، انسانیت کا قتل جہاد میں نہیں، امام بارگاہوں، مساجد، چرچز اور فوج و عوام پر حملے جہاد نہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ افغانستان ہمارا بھائی ہے، بہت قربانیاں دی ہیں، پندرہ لاکھ افغانی ابھی بھی ہیں، افغان سرزمین سے اگر ہم پر حملہ ہو تو شکوہ کرنا بھی جائز نہیں ہے کیا،افغان حکومت اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے۔