آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد مودی کی نئی چال
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم کی آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد مودی کی نئی چال کا انکشاف ہوا ہے۔
مودی سرکار پہلگام فالس فلیگ کے شواہد منظر عام پر لانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے اسے عالمی سطح پر شرمناک رسوائی کا سامنا ہے۔ فالس لیگ کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کی خفت مٹانے کے لیےمودی کا نیا ہتھیار بے نقاب ہوگیا۔
مودی کی ناکامیوں پر بھارتی عوام اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے جب کہ مودی تسلی بخش جواب دینے سے تاحال قاصر ہے اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے ساتھ ساتھ عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے مودی نے ایک نیا مدعا چھیڑ دیا ہے۔
سیاسی ساکھ بچانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمایکس پر مودی نے ایک گمراہ کن ٹوئٹ کیا ہے۔ مودی کا اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اندرا گاندھی کے دور حکومت میں لگائی گئی ایمرجنسی کا سیاسی استعمال کیا جا رہا ہے۔
مودی نے ٹوئٹ میں کہا کہ 1975-77 کی ایمرجنسی کے تاریک دنوں کے متاثرہ خاندان اپنے تجربات سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران تاریک اور شرمناک دنوں کی حقیقت نوجوان نسل تک پہنچانا ضروری ہے۔
مودی سرکار کا اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایمرجنسی کا حوالہ دینا بی جے پی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار پربڑھتے سوالات کی بدولت اندرا گاندھی کی لگائی گئی ایمرجنسی کا بیانیہ چھیڑ کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مودی درحقیقت اپنے عوام کے سامنے بھارت کی ناکامی اور رسوائی پر پردہ ڈالنے کے لیے اندرونی تضادات کو ہوا دے رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
نیتن یاہو کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے سوالات کا سامنا
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے سوالات کا سامنا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو متوقع طور پر آج (پیر) کنیسٹ میں ہونے والی اس بحث میں شریک ہوں گے، جس میں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی اجازت دینے والی سکیورٹی کی ناکامیوں کی باضابطہ تحقیقات کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بحث حزب اختلاف کے رہنما یائیر لائیڈ کی جماعت یش عتید کی جانب سے شروع کی گئی ہے، جو ایک ایسے طریقہ کار کا استعمال کرتی ہے جس کے تحت حزب اختلاف ہر ماہ وزیر اعظم کی لازمی شرکت کے ساتھ سیشن طلب کر سکتی ہے۔
قبل ازیں نیتن یاہو کی حکومت اس تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی مزاحمت کر رہی ہے اور اس کے وقت اور اس کی قیادت کرنے والے افراد پر سوالات اٹھا رہی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئیں وحشیانہ کارروائیوں میں 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 679 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ حماس کے حملے میں ایک ہزار 139 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
حماس نے 200 سے زائد اسرائیلیوں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے متعدد اسرائیلی حملوں کے دوران مارے گئے اور دیگر افراد کو جنگ بندی معاہدے میں قیدیوں کے تبادلوں کے تحت اسرائیل کے حوالے کیا گیا۔