خیبر پختونخوا: ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر سرکاری ملازمین کا احتجاج ختم
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین نے حکومت کی جانب سے ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر خیبر پختونخوا اسمبلی چوک میں احتجاج ختم کردیا۔
خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین نے اسمبلی چوک میں ڈسپیریٹی الائونس سمیت دیگر مطالبات کے لئے دھرنا دیا جو کہ 6 گھنٹے تک جاری رہا۔ انہوں نے ریڈ زون کو جانے والی خیبر روڈ ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردی۔
صوبائی وزیر زراعت سجاد بارکوال کی سربراہی میں حکومتی وفد نے ملازمین سے مذاکرات کئے اور انہیں یقین دلایا کہ وفاق کی جانب سے جیسے ہی ڈسپریٹی الاؤنس کا اعلامیہ جاری کرتا ہے اس کے مطابق صوبہ بھی اعلان کردے گا۔
زلزلے کے جھٹکے،خوف وہراس پھیل گیا
حکومتی یقین دہانی کے بعد ملازمین نے تحریری معاہدے پر زور دیا اور دھرنا جاری رکھنے پر اصرار کیا۔
پولیس نے خیبر روڈ نہ کھولنے پر ایکشن کی دھمکی دی تو ملازمین پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور 6 گھنٹے سے بند خٰبر روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز اس بجٹ میں پوری کرنا ممکن نہیں ہے: سرفراز بگٹی
---فائل فوٹووزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز سے صوبے کے بجٹ پر 40 ارب روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے جو اس بجٹ میں دینا ممکن نہیں ہے۔
سرفراز بگٹی نے نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ملاقات کے دوران کہا کہ میں ملازمین پر لاٹھی چارج کی مذمت کرتا ہوں، ملازمین احتجاج کر رہے ہیں، ان سے مذاکرت کیے جائیں۔
اس پر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم ملازمین سے مذاکرت کے لیے تیار ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارا غیر ترقیاتی بجٹ تیزی سے اوپر جا رہا ہے اور ترقیاتی بجٹ پر ہمیشہ کٹ لگتی ہے، ہم اپنا 80 فیصد بجٹ دو فیصد ملازمین کو دے رہے ہیں۔
میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو ملازمین کے پاس مذاکرت کے لیے بھجوایا تھا مگر ملازمین بضد تھے کہ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہونے نہیں دیں گے، اگر ملازمین یہ سمجھتے ہیں وہ احتجاج سے اسمبلی کا اجلاس روک سکیں گے تو یہ ممکن نہیں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر پابندی عائد کی ہے، ہم نے حالات کے پیشِ نظر دفعہ 144 لگائی ہوئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں بس میں آتشزدگی کا دل خرش واقعہ پیش آیا، ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، سریاب میں جَلد فائر بریگیڈ اسٹیشن قائم کریں گے۔