خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف معطلی سمیت سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات عوامی نظم اور انتظامی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت نے تمام سرکاری ملازمین کو صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج، مظاہروں یا ہڑتال میں حصہ لینے پر سختی سے پابندی عائد کر دی ہے۔سروسز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ تازہ سرکلر کے مطابق مجاز اتھارٹی نے سرکاری ملازمین کی جانب سے حکومت مخالف سرگرمیوں میں شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سرکولر میں واضح کیا گیا ہے کہ حکومت سرونٹس (کنڈکٹ) رولز 1964ء کے تحت ایسی سرگرمیوں میں شرکت سنگین انضباطی خلاف ورزی تصور ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف معطلی سمیت سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات عوامی نظم اور انتظامی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز، محکمانہ سربراہان اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ ان کے ماتحت عملہ کسی بھی قسم کی حکومت مخالف سرگرمی میں ملوث نہ ہو۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بلوچستان حکومت گرینڈ الائنس کیخلاف ڈٹ گئی، مظاہرین کیخلاف کارروائی کا حکم

حکومت نے خبردار کیا ہے کہ جو سرکاری ملازم گرینڈ الائنس کی ہڑتال کی آڑ میں اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر پایا گیا، اسکے خلاف "کار سرکار میں مداخلت" اور حکومتی ضوابط کی خلاف ورزی کے تحت قانونی کارروائی کی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی ہدایات پر صوبائی حکومت نے تمام سرکاری محکموں کو سختی سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ گرینڈ الائنس کی جانب سے جاری ہڑتال کے تناظر میں اپنے ماتحت تمام ملازمین کو فوری طور پر اپنی جائے تعیناتی پر حاضر ہونے کی ہدایت کریں۔ جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی کو بھی تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے یا کسی بھی قسم کے سرکاری امور میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت بلوچستان نے خبردار کیا ہے کہ جو سرکاری ملازم گرینڈ الائنس کی ہڑتال کی آڑ میں اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر پایا گیا، اس کے خلاف "کار سرکار میں مداخلت" اور حکومتی ضوابط کی خلاف ورزی کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ایسے کسی بھی اقدام کو ناقابل معافی جرم تصور کیا جائے گا۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری خزانے سے صرف ان ملازمین کو تنخواہیں جاری کی جائیں گی جو باقاعدہ طور پر اپنی ڈیوٹی پر موجود ہوں گے۔ غیر حاضر ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں گی اور اُن کی تفصیلات محکمہ خزانہ کو فراہم کی جائیں گی۔ مزید برآں، حکومت بلوچستان نے کنٹریکٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ جو اساتذہ یا دیگر سرکاری ملازمین اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہو رہے، انہیں فارغ کرکے نئے اہل افراد کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، تاکہ عوامی خدمات متاثر نہ ہوں۔ تمام ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسرز (DDOs) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے زیر نگرانی ملازمین کی حاضری یقینی بنائیں اور تمام غیر حاضر اہلکاروں کی فہرست فوری طور پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کریں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عوامی خدمات کے نظام کو سیاسی دباؤ یا کسی بھی قسم کی ہڑتال سے متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا، اور جو عناصر غیر قانونی طریقے سے سسٹم کو مفلوج کرنے کی کوشش کریں گے، ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان گرینڈ الائنس کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
  • بلوچستان حکومت گرینڈ الائنس کیخلاف ڈٹ گئی، مظاہرین کیخلاف کارروائی کا حکم
  • خیبر پختونخوا:  ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر سرکاری ملازمین کا احتجاج ختم  
  • کینیا: حکومت مخالف ملک گیر احتجاج میں 16 افراد ہلاک ہوگئے
  • کینیا: حکومت مخالف احتجاج پر پولیس کا طاقت کا استعمال، 16 افراد ہلاک، 400 سے زائد زخمی
  • خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کا پینشن کٹوتی اور کم الاؤنس کے خلاف احتجاج کا اعلان
  • کوئٹہ، پولیس کا گرینڈ الائنس کے مظاہرین پر شیلنگ، قائدین گرفتار
  • گلگت بلتستان کا 1 کھرب 48 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا
  • گلگت بلتستان کا نئے مالی سال کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ