گلگت بلتستان حکومت نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر سختی سے پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف معطلی سمیت سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات عوامی نظم اور انتظامی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت نے تمام سرکاری ملازمین کو صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج، مظاہروں یا ہڑتال میں حصہ لینے پر سختی سے پابندی عائد کر دی ہے۔سروسز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ تازہ سرکلر کے مطابق مجاز اتھارٹی نے سرکاری ملازمین کی جانب سے حکومت مخالف سرگرمیوں میں شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سرکولر میں واضح کیا گیا ہے کہ حکومت سرونٹس (کنڈکٹ) رولز 1964ء کے تحت ایسی سرگرمیوں میں شرکت سنگین انضباطی خلاف ورزی تصور ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف معطلی سمیت سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات عوامی نظم اور انتظامی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز، محکمانہ سربراہان اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ ان کے ماتحت عملہ کسی بھی قسم کی حکومت مخالف سرگرمی میں ملوث نہ ہو۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
دریائے ہنزہ میں سیلاب، شاہراہ قراقرم کا بڑا حصہ بہہ گیا، پاکستان اور چین کا زمینی راستہ منقطع
گلگت:بالائی ہنزہ میں دریا کے کٹاؤ سے شاہراہِ قراقرم کا بڑا حصہ دریا برد ہونے سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔
گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت کے باعث گلیشیائی پگھلاؤ کا عمل تیز ہونے سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے لگا ہے جبکہ مختلف مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق گلگت بلتستان کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، ہنزہ کا علاقہ مورخون میں دریائی کٹاؤ سے شاہراہ قرارقرم کا ایک حصہ بہنے سے شاہراہ بند ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے شاہراہ کی بحالی کی ہدایت کر دی ہے اور متعلقہ ادارے مورخون میں شاہراہ قراقرم کی بحالی کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔
ترجمان کے مطابق اسکردو کے علاقے زھوق کچورا کے مقام پر کشتی الٹ کر لاپتا ہونے والے سیاحوں کی تلاش بھی جاری ہے۔
فیض اللہ فراق نے واضح کیا کہ جھیلوں میں پانی کا بہاؤ بڑھنے سے کشتیاں چلانے پر پابندی ہے اور دفعہ 144 نافذ ہے، پابندی کے باوجود سیاحوں کو کشتی کے ذریعے جھیل میں لیکر جانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔