ایرانی جوہری تنصیبات امریکی حملے میں تباہ، بحالی میں برسوں لگیں گے، سی آئی اے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ امریکی حملوں میں ایران کی کئی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ان کی دوبارہ تعمیر میں برسوں کا وقت لگ سکتا ہے۔
جان ریٹکلف نے اپنے بیان میں کہا کہ سی آئی اے کی تازہ ترین انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق، ایران کی ایٹمی تنصیبات تقریباً ناکارہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملے خاص طور پر ان مقامات پر کیے گئے جہاں یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری تھا۔
ڈائریکٹر سی آئی اے کے اس بیان نے ان امریکی میڈیا رپورٹس کو رد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام صرف وقتی طور پر متاثر ہوا ہے اور مکمل طور پر تباہ نہیں کیا جا سکا۔
دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو میڈیا یہ دعویٰ کر رہا ہے وہ "ذہنی بیمار" ہے اور اسے "کچرا میڈیا" قرار دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی آئی اے
پڑھیں:
ناگاساکی برسی: دنیا سے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر جوہری بم گرائے جانے سے 80 برس بعد ان ہتھیاروں کا مکمل خاتمہ ہی ان کے دوبارہ استعمال نہ ہونے کی واحد ضمانت ہے۔
ناگاساکی میں 'میئرز برائے امن' کی 11ویں عمومی کانفرنس کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے حملوں میں بچ رہنے والے جاپانیوں کے متاثرکن کردار کا تذکرہ کیا جنہیں ہیباکوشا بھی کہا جاتا ہے اور جو دنیا کو ان ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے آواز بلند کرتے چلے آئے ہیں۔
سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کرہ ارض پر ان تباہ کن ہتھیاروں کی موجودگی انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ناگاساکی میں ہونے والی اس کانفرنس میں دنیا بھر سے شہروں کے منتظمین کرہ ارض کو جوہری اسلحے سے پاک کرنے کے لیے اہم ترجیحات پر بات چیت کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
تحفظ کا مغالطہانتونیو گوتیرش نے کہا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں۔
ان کی بدولت تحفظ کے حصول کی سوچ محض مغالطہ ہے اور ان ہتھیاروں کی موجودگی یقینی تباہی کے مترادف ہے۔انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے پر زور دیتے ہوئے کانفرنس کے شرکا سے کہا کہ وہ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو متحرک کرنے، نوجوانوں کو تحریک دینے اور قیام امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
سیکرٹری جنرل نے تمام ممالک سے جوہری عدم پھیلاؤ کے عزم کی تجدید کے لیے بھی کہا۔
انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ وہ بہتر دنیا کے لیے غیرمتزلزل عزم پر 'میئرز برائے امن' کو سراہتے ہیں۔ اس ادارے کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے بغیر پرامن دنیا کے خواب کو حقیقت کا روپ دینےکے لیے تیزرفتار کوششیں کرنا ہے۔
ہیباکوشا کے احترام اور ہیروشیما اور ناگاساکی کے متاثرین کی یاد میں انہوں نے جوہری خطرے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔