data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہن علیمہ خان پر سنگین الزامات لگادیے، علیمہ خان کو پارٹی کمزور کرنے کا ذمہ دار اور فساد کی جڑ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کا کوئی رشتے دار لیڈر بننے کی کوشش نہ کرے، عمران خان کی بیگم اور بہن صرف رشتے دار ہونے کی حیثیت سے انتہائی قابل احترام ہیں اور ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

 

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سے عمران خان کو سائیڈ لائن کرنے میں  کسی رہنما اور لیڈر نے کردار نہیں ہے بلکہ یہ کام خود عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ جنید اکبر خان کو بھی علیمہ خان نے کال کر کے برا بھلا کہا جبکہ علی اصغر خان کو بھی کال کی گئی۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ خیبرپختونخوا صرف عمران خان کے ساتھ ہے، علیمہ خان نے سوشل میڈیا پر خیبر پختونخوا کی  قیادت کے خلاف مہم چلوائی اور کہا کہ وہ پارٹی و قیادت کے درمیان طلاق کروائیں گی۔

 انہوں نے دعویٰ کیا کہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ وہ علی امین گنڈا پور سمیت بجٹ پاس کرنے والے دیگر لوگوں کو تختہ مشق بنائیں گی اور پختونخوا کی قیادت اور کارکنوں کے درمیان طلاق کروائیں گی۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو تختہ مشق بنا دیا گیا، جنید اکبر خان آج کل نشانے پر ہیں، سوشل میڈیا پر مہم جاری ہے، آخر کیوں؟  آج پنجاب سے کارکنان لاکر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی قیادت کو گالیاں پڑوائی گئیں اور تشدد کروایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور احتجاج میں خیبرپختونخوا سے لاکھوں لوگوں نے شرکت کی اور شہید ہونے والے تمام 14 کارکنان بھی خیبرپختونخوا سے تھے، سوشل میڈیا والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی قیادت کو عبرت کا نشان بنائیں۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ آج نشانہ بننے والی قیادت اگر میرے ساتھ کھڑی ہوتی تو یہ سب محفوظ ہوتے، شاید اب ان کو احساس ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر اس طرح سے کچھ حاصل ہوسکتا تو پارٹی مضبوط و مستحکم ہوتی۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر یہی سلسلہ رہا تو مستقبل میں کوئی بھی ورکر قیادت کے ساتھ باہر نہیں نکلے گا اور نہ ہی قیادت پر یقین کرے گا۔ یہ کوششیں پارٹی کو تباہ کرنے کے مترادف ہیں اور میں ان کی شدید مذمت کرتا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ اس کے بعد میرے خلاف بھی مہم چلائی جائے گی کیونکہ ان کی یہی اوقات اور روش رہی ہے۔

سابق رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ انہیں پہچانیں، آپ پر ہی حملے ہورہے ہیں، بجٹ پاس کرنا گناہ کبیرہ ہوگیا، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کس کی ہے؟ یہ شوشہ چھوڑا گیا کہ خان نے بجٹ کو اپنی ہدایت سے مشروط کیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا وار اس طرح کیا گیا کہ عمران خان کی بنائی ہوئی سیاسی کمیٹی جس نے بجٹ کی منظور دی اور پھر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اس فیصلے کے تحت ایوان کی کارروائی کی انہیں بھی نشانے پر رکھ لیا گیا ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ بجٹ پاس کرنا خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی اور عوام کا حق ہے۔ ان حرکتوں سے نفرتیں، شک و شبہات پیدا کیے جارہے ہیں تا کہ پارٹی قیادت کو مزید ٹھکانے لگایا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بھی دوٹوک انداز میں کہنا چاہتا ہوں کہ خیبرپختونخوا عمران خان کا ہے اور وہاں کے ورکرز صرف عمران خان کے ساتھ ہیں، بانی تحریک انصاف کا کوئی رشتے دار لیڈر بننے کی کوشش نہ کرے، عمران خان کی بیگم اور بہن صرف رشتے دار ہونے کی حیثیت سے انتہائی قابل احترام ہیں اور ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا عمران خان کی علیمہ خان نے پختونخوا کی پی ٹی ا ئی رشتے دار خان کو

پڑھیں:

تحریک انصاف رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر پولیس کی ایک ٹیم خیبر پختونخوا ہاؤس پہنچی اور وارنٹ کی تعمیل کرائی۔ ذرائع کے مطابق پولیس ٹیم نے کے پی ہاؤس کی سیکیورٹی سے رابطہ کیا اور پی ٹی آئی رہنماؤں سہیل آفریدی اور جنید اکبر کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ تاہم دونوں رہنما وہاں موجود نہیں تھے، جس کے بعد پولیس وارنٹ کی تعمیل کے بعد واپس روانہ ہوگئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے خلاف تھانہ کوہسار میں 26 نومبر کے واقعے سے متعلق مقدمہ درج ہے، جس میں مختلف الزامات کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دونوں رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر عملدرآمد کے لیے اسلام آباد پولیس متحرک ہوئی۔

ذرائع کے مطابق کے پی ہاؤس انتظامیہ نے پولیس ٹیم کو مکمل تعاون فراہم کیا اور وارنٹ کی وصولی کی تصدیق کی۔ بعد ازاں پولیس نے اپنی رپورٹ تیار کرکے متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد میں ٹریفک جام اب معمول بن چکا ہے، تحریک انصاف
  • کراچی ، پی ٹی آئی کنونشن ناکام، پولیس نے درجنوں کارکن گرفتار کرلئے
  • کراچی میں پی ٹی آئی کی کنونشن کرنے کی کوشش ناکام، پولیس نے متعدد کارکنان حراست میں لے لیا
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • خوفزدہ حکومت کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے رہی، پی ٹی آئی بلوچستان
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 27ویں ترمیم انصاف اور آئین کو کمزور کرنے کی کوشش ہے: حافظ نعیم
  • وکلاء برادری اور پیپلزپارٹی کے درمیان دل کا رشتہ: گورنر پنجاب
  • تحریک انصاف کا جلسہ، کوئٹہ شہر کنٹینرز لگاکر بند
  • تحریک انصاف رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی