اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر اعتزاز احسن نے آئینی بینچ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر کی، جس میں موقف اختیار کای گیا کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل آئین کے طاقت کی تقسیم کے اصول کے خلاف ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل آئین میں فراہم کیے گئے بنیادی انسانی حقوق کے بھی خلاف ہے، موجودہ حالات میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔
ہمارے آئین میں اس قسم کے ٹرائل کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق 7 مئی 2025 کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے 23 اکتوبر 2023 کے فیصلے کو بحال کیا جائے۔

درخواست وکیل سردار لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی ہے، درخواست میں حکومت پاکستان، چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں وزیر اعظم، بانی پی ٹی آئی، رانا ثناء اللہ اور خواجہ آصف بھی فریق ہیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل درخواست میں کے ٹرائل کے فیصلے

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ میں پشتو ٹک ٹاک لائیو پر پابندی کی درخواست کیوں دائر کی گئی؟

خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے ایک رہائشی نے ٹک ٹاک پر پشتو زبان میں لائیو نشریات بند کرنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پشتو لائیو سیشنز میں گالم گلوچ اور نازیبا سزاؤں کے ذریعے معاشرے میں فحاشی پھیلائی جا رہی ہے۔

نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک سے تعلق رکھنے والے ثاقب الرحمان نے اپنے وکیل کے ذریعے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے، جس میں ٹک ٹاک پشتو لائیو پر پابندی اور اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ثاقب الرحمان کے مطابق ٹک ٹاک لائیو بڑی تعداد میں لوگ دیکھتے ہیں اور بعد میں یہ کلپس دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی وائرل ہو جاتی ہیں، ان میں کھلم کھلا گالم گلوچ، فحش گفتگو، نازیبا حرکات اور سزائیں شامل ہوتی ہیں، جس سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہورہا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق ٹک ٹاک پشتو لائیو میں براہِ راست مختلف مقابلے ہوتے ہیں، اس دوران نازیبا سوالات کیے جاتے ہیں، گندی باتیں کی جاتی ہیں اور کبھی دو لڑکیاں یا ایک لڑکی اور لڑکا شامل ہوتے ہیں، جو ہار جاتا ہے، جیتنے والا اپنی مرضی کی سزا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، ہارنے والے کو شلوار میں ٹھنڈا پانی ڈالنے کی سزا دی جاتی ہے، جو فوراً عمل میں لائی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ثاقب الرحمان کے مطابق اس طرح کی فحش سزائیں کھلم عام دی جاتی ہیں اور ٹک ٹاک اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتا، ان کا کہنا ہے کہ ہر شخص کو سوشل میڈیا پر اظہارِ رائے کی آزادی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فحاشی پھیلائی جائے۔

درخواست گزارنے بتایا کہ تفصیلی تحقیق کے بعد انہوں نے یہ رٹ دائر کی ہے اور اس کے ساتھ مکمل شواہد بھی فراہم کیے ہیں۔ ان کے مطابق، انہوں نے 1,200 ایسی فحش گفتگو اورسزاؤں والی ویڈیوز اور اکاؤنٹس کا ڈیٹا جمع کیا ہے، جو انہوں نے یو ایس بی کی صورت میں عدالت کو فراہم کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پشاور ہائیکورٹ پشتو لائیو ٹک ٹاک سزائیں فحاشی نوشہرہ

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ بینچ کی بحریہ ٹا ؤن کیخلاف کیس سننے سے معذرت
  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت اسپیکر کے ریفرنس کے بغیر کسی ممبر کو نااہل نہیں کیا جاسکتا، پشاور ہائی کورٹ
  • سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائر
  • سپریم کورٹ رولز 2025نافذ، نظرثانی درخواست کی مدت اور بینچ کا تعین، گزٹ نوٹیفکیشن جاری
  • سپریم کورٹ رولز 1980 منسوخ، نئے قواعد 6 اگست سے نافذ
  • سپریم کورٹ رولز 1980 منسوخ، رولز 2025 نافذ، فیس چارٹ بھی جاری
  • پشاور ہائیکورٹ میں پشتو ٹک ٹاک لائیو پر پابندی کی درخواست کیوں دائر کی گئی؟
  • نو مئی مقدمات میں ضمانت نہ دیئے جانے کیخلاف عمران خان کی اپیل پر نوٹس جاری
  • 45برس بعد سپریم کورٹ کے نئے رولز کا اعلان، 6 اگست سے اطلاق
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنے کیلئے درخواست دائر