صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ تل ابیب کے معاندانہ اقدامات کی وجہ سے غزہ میں ہلال احمر کی کارروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے کہا کہ میں نے "ڈونلڈ ٹرامپ" سے کہا کہ جیسے انہوں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ روکنے کی کوشش کی ویسے ہی غزہ کی جنگ ختم کرانے کے لیے بھی اقدام کریں۔ انہوں نے کچھ ہی دیر قبل غزہ پر صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل، خطے کو غیر مستحکم کر کے اپنی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتا۔ نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک غزہ میں صیہونی جارحیت جاری ہے اس وقت تک تل ابیب اور انقرہ کے درمیان پُرامن تعلقات بحال نہیں ہو سکتے۔ رجب طیب اردگان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد روکنے کے عمل کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کے معاندانہ اقدامات کی وجہ سے غزہ میں ہلال احمر کی کارروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، انقرہ و تل ابیب کبھی ایک دوسرے کے اتحادی رہے ہیں تاہم رجب طیب اردگان کی دو دہائی پر محیط حکمرانی کے دوران، خصوصاً غزہ پر صہیونی ریژیم کے حملوں کے بعد ان تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رجب طیب اردگان نے کہا کہ انہوں نے تل ابیب

پڑھیں:

غزہ میں خونریزی بند کریں، ورنہ نوبیل بھول جائیں: فرانسیسی صدر کا ٹرمپ کو دو ٹوک پیغام

نیویارک: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف اسی صورت میں نوبیل امن انعام حاصل کرسکتے ہیں جب وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرائیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا تھا کہ سب سمجھتے ہیں کہ مجھے نوبیل انعام ملنا چاہیے۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے میکرون نے فرانسیسی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ "نوبیل انعام صرف تب ممکن ہے جب آپ اس تنازع کو ختم کریں۔ اس کے لیے امریکا کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہوگا تاکہ غزہ میں جنگ بند ہو سکے۔"

میکرون نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر فرانس پر پابندیاں لگائیں تو فرانس اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج اگر شہریوں کا قتل جاری رکھتی ہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

فرانسیسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کے پاس کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے، اور اگر اس کا مقصد صرف ہمسایہ ملک کو تباہ کرنا ہے تو یہ اس کے اپنے عوام کو بھی مسلسل جنگ میں جھونکنے کے مترادف ہوگا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خونریزی بند کریں، ورنہ نوبیل بھول جائیں: فرانسیسی صدر کا ٹرمپ کو دو ٹوک پیغام
  • کام سے روکنے کا معاملہ‘ جلد سماعت کیلئے جسٹس طارق جہانگیری کی متفرق درخواست 
  • اسرائیل کے اقدامات نسل کشی کے مترادف، عالمی کمیشن کا انکشاف
  • جوڈیشل ورک سے روکنے کا معاملہ؛ جسٹس جہانگیری کی جلد سماعت کیلیے متفرق درخواست دائر
  • تمام ممالک اعلان نیویارک کو عملی اور ناقابل واپسی اقدامات کے ذریعے جلد نافذ کریں.سعودی عرب اور فرانس کا مشترکہ بیان
  • امریکی صدر ٹرمپ آج عرب اور مسلم رہنماؤں کو غزہ پر تجاویز پیش کریں گے
  • پاکستان کا عالمی برادری سے خواتین کے مساوی حقوق کیلئےفوری اقدامات کا مطالبہ
  • نیتن یاہو خطے میں نسل کشی کر رہا ہے، رجب طیب اردگان
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط، غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی، امریکی ٹی وی
  • امریکی ناظم الامور کی وزیر ریلوے سے ملاقات، سرمایہ کاری اور تعاون پر اتفاق